پاکستان

کورونا کا گراف مسلسل نیچے آنا تسلی بخش امر ہے، وزیر اعظم

عیدالاضحی کے موقع پر حفاظتی اقدامات اور ایس او پیز پر سختی سے عمل کرایا جائے، عمران خان کی ہدایت

وزیر اعظم عمران خان نے کورونا وائرس کی روک تھام کے حوالے سے مثبت نتائج پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا کا گراف مسلسل نیچے آنا تسلی بخش امر ہے۔

اسلام آباد میں وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت کورونا وائرس کی صورتحال کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا۔

اجلاس میں وفاقی وزرا حماد اظہر، مخدوم خسرو بختیار، اعجاز احمد شاہ، سید فخر امام، اسد عمر، مشیر عبدالرزاق داؤد، معاونین خصوصی لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عاصم سلیم باجوہ، شہباز گل، فوکل پرسن ڈاکٹر فیصل سلطان، چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل و دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔

وزیرِ اعظم کو کورونا کی موجودہ صورتحال، علاقائی صورتحال، اسمارٹ لاک ڈاﺅن کی حکمت عملی کے مثبت نتائج، ہسپتالوں میں کووڈ 19 کے لیے درکار سہولتوں سے آراستہ بیڈز میں اضافے کی صورتحال اور خصوصاً عید الاضحیٰ اور محرم میں کورونا کے پھیلاﺅ کو روکنے کے حوالے سے تشکیل دی جانے والی حکمت عملی پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

عمران خان کو بتایا گیا کہ اس وقت ملک کے 30 شہروں میں 227 مقامات پر اسمارٹ لاک ڈاﺅن کیا جا رہا ہے جس کے نہایت مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس کے باعث مزدور طبقہ زیادہ متاثر ہوا، وزیراعظم

اجلاس کو بتایا گیا کہ خطے کے دیگر ممالک کے تجربات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ کورونا کی روک تھام کے حوالے سے مکمل لاک ڈاﺅن کی حکمت عملی سے جہاں مطلوبہ نتائج نہیں آئے وہاں معاشی مجبوریوں کی وجہ سے لاک ڈاﺅن اٹھانے کی بدولت کورونا کے پھیلاﺅ اور اموات میں واضح اضافہ ہوا ہے۔

اس کے برعکس پاکستان میں اسمارٹ لاک ڈاﺅن کی حکمت عملی نہایت مؤثر رہی ہے۔

وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ کورونا کیسز میں کمی کی بدولت ہسپتالوں پر پڑنے والے بوجھ میں خاطر خواہ کمی سامنے آئی ہے، کورونا کے مریضوں کے لیے مخصوص سہولتوں سے آراستہ بیڈز کی تعداد میں اب تک 1500 کا اضافہ کیا جا چکا ہے، جبکہ آئندہ چند روز میں اس تعداد کو 2500 تک پہنچایا جائے گا۔

وزیرِ اعظم نے کورونا کی روک تھام کے حوالے سے مثبت نتائج پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جہاں یہ امر تسلی بخش ہے کہ کورونا کا گراف مسلسل نیچے آ رہا ہے وہاں ہمیں اپنے تجربات سے سیکھتے ہوئے انتظامی اقدامات کو مزید موثر بنانا ہوگا تاکہ ہم کورونا کے پھیلاﺅ کو مزید کم کر سکیں۔

انہوں نے ہدایت کی کہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے اجلاس صوبائی دارالحکومتوں میں منعقد کیے جائیں اور صوبائی حکومتوں اور انتظامیہ کے ساتھ تعاون اور کوآرڈینیشن سے انتظامی اقدامات کو مزید موثر بنایا جائے۔

مزید پڑھیں: عمران خان کا اسمارٹ لاک ڈاون ہزاروں لوگوں کی اموات کا باعث بن چکا ہے، پیپلزپارٹی

عیدالاضحیٰ کے حوالے سے مرتب کی جانے والی حکمت عملی پر بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ گزشتہ عید کے تجربات کو سامنے رکھتے ہوئے عیدالاضحی کے موقع پر حفاظتی اقدامات اور معیاری طریقہ کار (ایس او پیز) پر سختی سے عمل کرایا جائے۔

واضح رہے کہ دنیا بھر میں ایک کروڑ 15 لاکھ لوگوں سے زائد کو متاثر کرنے جبکہ 5 لاکھ 43 ہزار سے زائد کو ہلاک کرنے والے نوول کورونا وائرس کا پھیلاؤ پاکستان میں بھی جاری ہے اور اب تک اس کے مصدقہ کیسز کی تعداد 2 لاکھ 39 ہزار 225 جبکہ اموات 4 ہزار 945 تک پہنچ چکی ہیں۔

اگرچہ ملک میں کورونا وائرس کے یومیہ کیسز میں کمی ہوئی ہے جس کی ایک وجہ ٹیسٹ کی تعداد میں کمی بھی ہے، تاہم کیسز کی تعداد میں امید کی کرن ہے کیونکہ اس وبا کے خاتمے کے ساتھ ہی معمولات زندگی مکمل طور پر بحال ہوسکیں گے۔

خیال رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کا پہلا کیس 26 فروری کو سامنے آیا تھا، جس کے بعد 31 مارچ تک کیسز کی تعداد لگ بھگ 2 ہزار جبکہ اموات 26 تک تھیں۔

سربیا: کورونا وائرس کے باعث کرفیو کے نفاذ پر احتجاج، پارلیمنٹ پر چڑھائی

کورونا کے سبب منقطع بین الاقوامی کرکٹ کی سرگرمیاں 4ماہ بعد بحال

کووڈ 19 کے 50 فیصد کیسز خاموشی سے اسے پھیلانے والوں کا نتیجہ ہیں، تحقیق