بجلی بل کی ادائیگی کے لیے ارشد وارثی گردے فروخت کرنے پر آمادہ
اگرچہ پاکستان اور خصوصی طور پر سندھ کے دارالحکومت کراچی کے شہری بھی یومیہ اضافی اور بھاری بجلی بلوں پر احتجاج کرتے دکھائی دیتے ہیں۔
تاہم بھاری اور اضافی بجلی بل سے لاکھوں روپے کمانے والے بھارتی شوبز ستارے بھی پریشان ہیں اور انہوں نے بلوں کی ادائیگی کے لیے اپنے اعضا تک فروخت کرنے کا ارادہ کرلیا۔
بھارتی ریاست مہارا شٹر کے دارالحکومت ممبئی میں رہنے والی متعدد شوبز شخصیات نے جولائی کے بجلی کے بے تحاشہ بلوں پر ٹوئٹر پر احتجاج کیا جب کہ ارشد وارثی جیسے اداکار نے تو بلوں کی ادائیگی کے لیے گردوں کو فروخت کرنے تک کا عندیہ بھی دیا۔
بھارتی اخبار انڈیا ٹوڈے کے مطابق بھارت کی متعدد ریاستوں کے لاکھوں گھروں کو بجلی فراہم کرنے والی انڈیا کی سب سے بڑی نجی کمپنی اڈانی کی جانب سے ماہ جون کے بلوں میں اضافی پیسے بھیجے جانے کی شکایات کی جا رہی ہیں۔
اضافی بل بھیجنے کی شکایات کرنے والے افراد میں بولی وڈ شخصیات بھی ہیں جب کہ ارشد وارثی نے تو اضافی بلوں کی ادائیگی کے لیے اپنے گردے تک فروخت کرنے کا ارادہ کرلیا۔
رپورٹ کے مطابق ارشد وارثی نے 5 جولائی کو اپنی متعدد ٹوئٹس میں جون کے اضافی بل کی شکایت کی اور بتایا کہ ان کا ایک ماہ کا بل ایک لاکھ روپے سے زیادہ آیا ہے۔
انہوں نے اڈانی پاور کو لوٹنے والی کمپنی قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کسی طرح رواں ماہ کا بل تو ادا کرلیا لیکن اگلے مہینے کے بل کی ادائیگی کے لیے وہ اپنے گردے فروخت کریں گے۔
ارشد وارثی نے مداحوں سے اپیل کی کہ وہ ان کی پینٹنگس خریدیں تاکہ وہ اپنے بجلی کے بل ادا کر سکیں۔
ساتھ ہی انہوں نے لکھا کہ انہوں نے اگلے ماہ کے بجلی کے بل کی ادائیگی کے لیے گردوں کو فروخت کرنے کا ارادہ کر رکھا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت میں بجلی کمپنیوں کی من مانی پر بنی فلم ’بتی گُل میٹر چالو‘
انڈیا ٹوڈے کے مطابق ارشد وارثی کی جانب سے ٹوئٹ کیے جانے کے بعد اڈانی پاور نے ان کی ٹوئٹ پر جواب دیا اور انہیں یقین دلایا کہ ان کا مسئلہ حل کرلیا جائے گا۔
ساتھ ہی اڈانی پاور نے اداکار سے اپنی ٹوئٹس ڈیلیٹ کرنے کی درخواست بھی کی، جس کے بعد ارشد وارثی نے اپنی کچھ ٹوئٹس ڈیلیٹ بھی کردیں۔
ارشد وارثی سے قبل اداکارہ تاپسی پنو، ریچا چڈا، ہما قریشی، کویتا کوشک اور ڈینی موریا سمیت دیگر اداکاروں نے بھی اضافی اور بھاری بل بھیجے جانے پر احتجاج کیا تھا۔
عام افراد کے بعد شوبز شخصیات کی جانب سے بھاری بل بھیجے جانے کی شکایات کے بعد اڈانی پاور نے اعلان کیا کہ وہ تمام شکایتوں کا جائزہ لے گی جب کہ 6 جولائی کو کمپنی نے دعویٰ کیا کہ اضافی بل بھیجے جانے کی 96 فیصد شکایات حل کرلی گئیں۔