لائف اسٹائل

کیا 'حلیمہ سلطان‘ پشاور زلمی کی سفیر بننے والی ہیں؟

ایسرا بلگچ نے حال ہی میں ڈان کو دیے گئے انٹرویو میں بھی انکشاف کیا تھا کہ وہ تین پاکستانی برانڈز کے ساتھ کام کرنے والی ہیں۔

رواں برس اپریل کے آخر سے پاکستان ٹیلی وژن (پی ٹی وی) پر نشر ہونے والے ترک ڈرامے 'ارطغرل غازی‘ کی شہرت کے بعد جہاں ڈرامے کی تقریبا تمام بڑی کاسٹ نے پاکستان آنے کی خواہش ظاہر کی تھی۔

وہیں چند دن قبل ڈرامے میں حلیمہ سلطان کا مرکزی کردار ادا کرنے والی اداکارہ ایسرا بلگچ نے ڈان کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں انکشاف کیا تھا کہ وہ جلد ہی پاکستان کے تین معروف برانڈز کے ساتھ کام کا آغاز کرنے والی ہیں۔

ڈان آئیکون کو دیے گئے انٹرویو میں ایسرا بلگچ نے بتایا تھا کہ وہ پہلی بار پاکستان کے 3 معروف برانڈز کے ساتھ کام کریں گی، تاہم اس حوالے سے انہوں نے مزید تفصیلات بتانے سے انکار کردیا تھا۔

ترک اداکارہ نے بتایا تھا کہ جلد ہی ان کی جانب سے پاکستانی برانڈز کے ساتھ کام کرنے کے حوالے سے باضابطہ اعلان بھی ہوجائے گا۔

پاکستانی میڈیا کو دیے گئے مذکورہ پہلے انٹرویو میں ترک اداکارہ نے کہا تھا کہ اگر دنیا میں کورونا کی وبا نہ پھیلی ہوئی ہوتی تو وہ اب تک پاکستان کے متعدد دورے کر چکی ہوتی مگر وہ وبا کے باعث فضائی پابندیوں کی وجہ سے مجبور ہیں۔

ایسرا بلگچ نے یہ بھی کہا تھا کہ ان سمیت ڈرامے کی تمام کاسٹ اور ٹیم کو ڈرامے کی شوٹنگ کے وقت یہ احساس نہیں تھا کہ ارطغرل غازی اتنا مقبول ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: 'ارطغرل غازی' کی 'حلیمہ' پاکستان آنے کے لیے بیتاب

ارطغرل غازی میں حلیمہ سلطان بننے والی اداکارہ نے بتایا تھا کہ وہ پاکستانی برانڈز کے ساتھ کام کرنے کے حوالے سے ابھی کچھ بھی نہیں کہنا چاہتیں تاہم اس حوالے سے آنے والے وقت میں باضابطہ اعلان ہوجائے گا۔

ایسرا بلگچ کے مذکورہ انٹرویو کے بعد مزید پاکستانی برانڈز کی جانب سے اداکارہ سے رابطہ کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے جس کے بعد اداکارہ نے ایک روز قبل ہی اپنی انسٹاگرام پوسٹ میں اردو میں وضاحت بھی کی۔

ایسرا بلگچ نے اردو میں اپنی انسٹاگرام اسٹوری میں لکھا کہ ’میری آفیشنل مینیجر اور واحد نمائندہ صرف ڈیوگو دروکان جیجی ہے، آپ تمام اشتراک، خیالات، شراکت داری اور مجموعی طور پر کسی بھی منصوبے کے لیے ان سے براہ راست رابطہ کر سکتے ہیں‘۔

ساتھ ہی اداکارہ نے واضح کیا تھا کہ ترکی سے باہر وہ کسی بھی انتظامی کمپنی یا ادارے سے وابستہ نہیں ہیں۔

ایسرا بلگچ کی جانب سے مذکورہ اسٹوری کے حوالے سے قیاس آرائیاں تھیں کہ شاید ان سے دیگر پاکستانی برانڈز اور اداروں نے بھی کام کے حوالے سے رابطے کی کوشش کی تھی جس کی وجہ سے انہوں نے وضاحتی اسٹوری لکھی۔

علاوہ ازیں ٹوئٹر پر پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی فرنچائز پشاور زلمی کے مالک جاوید آفریدی نے بھی تین جولائی کو مداحوں سے رائے طلب کی تھی کہ کیا ایسرا بلگچ کو پشاور زلمی کا برانڈ ایمبیسڈر بنانے کی پیش کش کی جانی چاہیے؟

مزید پڑھیں: ارطغرل غازی کی حلیمہ کو پاکستانیوں کا 'اخلاقیات' کا درس

جاوید آفریدی کی ٹوئٹ پر درجنوں افراد نے کمنٹس کرتے ہوئے ان سے مطالبہ کیا کہ ارطغرل غازی کی حلیمہ سلطان کو پشاور زلمی کا سفیر مقرر کیا جائے۔

جاوید آفریدی کی ٹوئٹ پر ایسرا بلگچ نے بھی انہیں جواب دیتے ہوئے ٹوئٹ کی کہ وہ جلد ہی انہیں اس حوالے سے خوشخبری سنائیں گی۔

ساتھی ہی اداکارہ نے جاوید آفریدی اور پشاور زلمی کو اپنی ٹوئٹ میں مینشن بھی کیا۔

ایسرا بلگچ کو پشاور زلمی کا برانڈ ایمبیسڈر مقرر کرنے کی رائے طلب کرنے پر معروف کرکٹر وہاب ریاض نے بھی جاوید آفریدی کو مشورہ دیا کہ وہ جلد سے جلد مذکورہ خوشخبری عوام کو سنائیں، اب ان سمیت کسی سے انتظار نہیں ہوتا۔

ایسرا بلگچ کی جانب سے جاوید آفریدی اور پشاور زلمی کو مینشن کرکے ٹوئٹ کیے جانے پر خیال کیا جا رہا ہے کہ ترک اداکارہ پی ایس ایل کی کرکٹ ٹیم کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہیں تاہم اس حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔

جب ارطغرل کی ’حلیمہ‘ نے جنگ کی حمایت پر پریانکا چوپڑا پر تنقید کی

حریم شاہ 'حلیمہ سلطان' کا کردار ادا کرنے کی خواہاں

'ارطغرل غازی' خود بھی پاکستان آنے کے خواہاں