مسلسل 3 ماہ کمی کے بعد جون میں مہنگائی بڑھ کر 8.6 فیصد ہوگئی
ملک میں جون کے دوران مہنگائی کی شرح بڑھ کر 8.6 فیصد کی سطح پر پہنچ گئی جو مئی کے دوران تیل کی قیمتوں میں تیزی سے کمی کے باعث 8.2 فیصد تک کم ہوگئی تھی۔
اس کے علاوہ حکومت سالانہ بنیادوں پر اوسطاً مہنگائی کا نظرِ ثانی شدہ ہدف بھی نہ حاصل کرسکی اور پاکستان میں 8 سال بعد اوسط مہنگائی دو ہندسوں میں ریکارڈ کی گئی۔
پاکستان ادارہ شماریات کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق مالی سال 20-2019 میں اوسط مہنگائی 10.74 فیصد رہی۔
یہ بھی پڑھیں: مئی کے مہینے میں مہنگائی کی شرح کم ہو کر 8.2 فیصد ہوگئی
اس سے قبل مالی سال 12-2011 میں اوسط مہنگائی دو ہندسوں میں 11.01 فیصد تک پہنچی تھی۔
حکام کے مطابق مالی سال 20-2019 کے لیے مہنگائی کا ہدف 8.5 فیصد مقرر کیا گیا تھا تاہم نظرِ ثانی کے بعد اسے 9.1 فیصد تک بڑھا دیا گیا تھا تاہم مسلسل 3 ماہ مہنگائی میں کمی کے باوجود حکومت ہدف حاصل نہ کرسکی۔
خیال رہے کہ گزشتہ ہفتوں کے دوران تیل کی قیمتوں میں تیزی سے کمی دیکھنے میں آئی تھی جو جون کے آخری ہفتے میں یکدم بڑھ گئی اور اس کے اثرات آئندہ ماہ کے کنزیومر انڈیکس پر پڑیں گے۔
رپورٹ کے مطابق جون 2020 میں مہنگائی کی شرح مئی کے 8.2 فیصد کے مقابلے میں بڑھ کر 8.59 فیصد تک پہنچ گئی۔
مزید پڑھیں: اپریل میں مہنگائی کی شرح کم ہوکر 8.5 فیصد ہوگئی
اسی طرح مالی سال 20-2019 میں اوسط مہنگائی کی شرح 10.74 فیصد رہی جو صرف 2019 میں 8 فیصد تھی۔
جون میں ماہانہ بنیاد پر شہری علاقوں میں انڈے 21.71 فیصد، ٹماٹر 13.09، گندم کا آٹا 11.92 فیصد، تازہ سبزیاں 4.05 آلو 2 فیصد اور چکن 1.54 فیصد مہنگا ہوا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ سالانہ اعتبار سے شہری علاقوں میں آلو کی قیمت میں 72 فیصد، دال مونگ 71 فیصد، دال ماش 46 فیصد، انڈے 44 فیصد، دال مسور 34 فیصد، مصالحہ جات 29 فیصد اور گھی کی قیمت میں 24 فیصد اضافہ ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: مارچ میں مہنگائی کی شرح کم ہو کر 10.2 فیصد ہوگئی
پاکستان ادارہ شماریات کے مطابق ایک سال میں گیس 54 فیصد، گندم کا آٹا 24 فیصد، کوکنگ آئل 20 فیصد اور فرنیچر کا سامان 10 فیصد مہنگا ہوا جبکہ ایک سال میں تعمیراتی سامان کی قیمتوں میں 12 فیصد اضافہ ہوا۔
یاد رہے گزشتہ مالی سال کے دوران ملک میں مہنگائی جنوری کے مہینے میں 14.56 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی۔