یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
ہارورڈ ٹی ایچ چن اسکول آف پبلک ہیلتھ کی تحقیق میں بتایا گیا کہ صحت بخش غذائی عادات سے دل کو جانے والی شریانوں کے امراض کا خطرہ کم ہوتا ہے جبکہ صحت کو متعدد فوائد حاصل ہوتے ہیں۔
اس تحقیق کے دوران 4 غذائی رجحانات پر توجہ مرکوز کی گئی اور چاروں مختلف تھیں، مگر محققین نے زور دیا کہ اجناس، سبزیاں، پھل، دالیں اور گریوں کا استعمال جان لیوا امراض کا خطرہ کم کرتا ہے۔
اسی طرح سرخ اور پراسیس گوشت کے ساتھ ساتھ میٹھے مشروبات کا استعمال کم کرنا بھی امراض سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔
محققین نے ہر غذا کا موازنہ خون کی شریانوں سے جڑے امراض کے خطرات پر ہونے والی 3 مختلف تحقیقی رپورٹس سے کیا جن میں لگ بھگ 2 لاکھ کے قریب افراد شامل تھے۔
متعدد دہائیوں کے فالواپ کے بعد محققین نے دریافت کیا گیا کہ جو لوگ صحت بخش غذا کو زندگی کا حصہ بنالیتے ہیں ان میں فالج اور ہارٹ اٹیک سمیت خون کی شریانوں سے جڑے امراض کا خطرہ 14 سے 21 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔
ماہرین نے بتایا کہ اس عادت سے ہر رنگ و نسل کے افراد میں امراض قلب اور فالج کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈیٹا سے ان شواہد کو مزید تقویت ملتی ہے کہ صحت بخش غذائی عادات طویل المعیاد بنیادوں پر خون کی شریانوں سے جڑے امراض کی روک تھام میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہر ایک کے لیے ضروری نہیں ایک جیسی غذا کھائیں، بس متعدد اقسام کی صحت بخش غذا کا امتزاج عادت بنالیں تاکہ جان لیوا امراض سے خود کو بچاسکیں۔
اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جاما انٹرنل میڈیسین میں شائع ہوئے۔