پاکستان

'عیدالاضحیٰ کے دوران کورونا کا پھیلاؤ روکنے کیلئے جامع پالیسی مرتب کررہے ہیں'

عید پر جانوروں کی قربانی ایک مذہبی فریضہ ہے اور حکومت اس سلسلے میں ہر ممکن سہولت کی فراہمی یقینی بنائے گی، وزیر داخلہ اعجاز شاہ

وفاقی وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے کہا ہے کہ عیدالاضحیٰ کے دوران کووڈ 19 کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے جامع پالیسی مرتب کر رہے ہیں۔

اس حوالے سے جاری ایک بیان کے مطابق وزیر داخلہ بریگیڈیئر (ر) اعجاز احمد شاہ کا کہنا تھا کہ ملک میں عیدالاضحیٰ کے دوران کووڈ 19 کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے وزارت ایک جامع پالیسی بنانے پر عمل پیرا ہے۔

عیدالاضحیٰ کے دوران کورونا وائرس کے خطرات سے نمٹنے اور اس سلسلے میں اٹھائے جانے والے اقدامات کا جائزہ لینے کے لیے منعقدہ اجلاس میں وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے کہا کہ عیدالاضحیٰ پر جانوروں کی قربانی ایک مذہبی فریضہ ہے اور حکومت اس سلسلے میں ہر ممکن سہولت کی فراہمی یقینی بنائے گی تاکہ اس موقع کو بحفاظت انداز میں گزارا جائے اور کورونا وائرس کے خطرے کو روکا جائے۔

مزید پڑھیں: عید الاضحیٰ 31 جولائی کو ہوگی، فواد چوہدری

وزیرداخلہ نے کہا کہ تمام اقدامات وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ حفاظتی اقدامات اور گائڈلائنز کو مدنظر رکھتے ہوئے کیے جائیں۔

بریگیڈیئر (ر) اعجاز شاہ کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں ایک واضح حکمت عملی تیار کی جارہی ہے جس میں تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی جائے گی۔

ساتھ ہی ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس ضمن میں ہم علما سے بھی رہنمائی حاصل کریں گے تاکہ لوگوں کا تحفظ اور کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے میں مدد مل سکے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ لوگوں کا تحفظ اولین ترجیح ہونے کے ساتھ ساتھ لائیو اسٹاک فارمرز کے مفادات کا تحفظ بھی یقینی بنائیں گے۔

خیال رہے کہ ہر سال مسلمان سنت ابراہیمی علیہ سلام کی قربانی کی یاد تازہ کرنے کے لیے اسلامی مہینے ذی الحج کی 10 تاریخ کو عیدالاضحیٰ مذہبی عقیدت و احترام سے مناتے ہیں۔

عیدالاضحیٰ کے موقع پر ملک بھر میں مختلف مقامات پر مویشی منڈیاں لگتی ہیں جہاں بڑی تعداد میں لوگ نہ صرف جانوروں کی خریداری کے لیے جاتے ہیں بلکہ بہت سے لوگ اپنے اہل خانہ کے ساتھ بھی منڈیوں میں جانوروں کو دیکھنے جاتے ہیں۔

تاہم اس مرتبہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے باعث صورتحال کافی مختلف دکھائی دے رہی ہے۔

اگرچہ وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری یہ اعلان کرچکے ہیں کہ ملک بھر میں عیدالاضحیٰ 31 جولائی کو ہوگی جبکہ ذی الحج کا چاند 21 جولائی کو نظر آجائے گا، تاہم ملک میں سرکاری سطح پر عیدالاضحیٰ کی حتمی تاریخ کا اعلان بعد میں ہی کیا جائے گا۔

علاوہ ازیں اگر ملک میں کورونا وائرس کی صورتحال کی بات کریں تو عیدالفطر سے قبل بازاروں اور مارکیٹوں میں بے انتہا رش دیکھنے میں آیا جس کی وجہ سے عید کے بعد کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد بھی اچانک بڑھ گئی اور یومیہ 5 ہزار کیسز اور درجنوں اموات سامنے آرہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ میں مویشی منڈیاں لگانے کی اجازت نہیں دے سکتے، محکمہ بلدیات

یہی نہیں بلکہ وفاقی وزیر ترقی و منصوبہ بندی اسد عمر بھی یہ بتاچکے ہیں کہ رواں ماہ کے آخر تک ملک میں کورونا وائرس کے کیسز 3 لاکھ جبکہ جولائی کے آخر تک 10 سے 12 لاکھ تک پہنچ سکتے ہیں۔

اسی وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے حکومت نے ملک بھر کے مختلف علاقوں میں پہلے ہاٹ اسپاٹس کی نشاندہی کی جس کے بعد اب وہاں اسمارٹ لاک ڈاؤن کیا جارہا ہے۔

خیال رہے کہ 17 جون کی شام تک ملک بھر میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد ایک لاکھ 54 ہزار سے زائد تھی جبکہ 2 ہزار 975 افراد اس وائرس کے باعث انتقال کرچکے ہیں۔

وزیراعلی سندھ نے مالی سال 21-2020 کیلئے 12 کھرب روپے سے زائد کا بجٹ پیش کردیا

ریفرنس کیخلاف سماعت میں جسٹس عیسیٰ پیش، 'ایگزیکٹو کو شتربےمہار کی طرح نہیں چھوڑ سکتے'

بلوچستان نیشنل پارٹی-مینگل کا پی ٹی آئی کی اتحادی حکومت سے علیحدگی کا اعلان