ڈراما ’جلن‘ میں بہنوئی و سالی کی محبت دکھانے پر لوگ برہم
چند روز قبل ہی ہم ٹی وی کے ڈرامے’ محبت تجھے الوداع‘ کے ٹیزر سامنے آنے پر ڈرامے کی کہانی پر تنقید کی گئی تھی۔
ڈرامے کی ٹیم پر الزام لگایا گیا تھا کہ انہوں نے بولی وڈ کی 23 سال قبل ریلیز ہونے والی فلم جدائی کی کہانی کو کاپی کیا ہے، تاہم ٹیم نے ایسے الزامات پر کوئی جواب نہیں دیا۔
’محبت تجھے الوداع‘ کے جاری کیے گئے ٹیزر سے پتا چلتا ہے کہ ڈرامے کی کہانی ایک شادی شدہ جوڑے کے گرد گھومتی ہے اور بعد ازاں کن وجوہات پر بیوی اپنے ہی شوہر کی دوسری شادی پر نہ صرف خوش دکھائی دیتی ہیں بلکہ ایسا لگتا ہے کہ وہ خود ہی ان کی دوسری شادی کروا رہی ہوتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کیا واقعی ’محبت تجھے الوداع‘ ڈراما بولی وڈ فلم کی کاپی ہے؟'
’محبت تجھے الوداع‘ کی کہانی عبدالخالق خان نے لکھی ہے جب کہ اس کی ہدایات برکت صدیقی نے دی ہیں۔
ڈرامے میں زاہد احمد، منشا پاشا اور سونیا حسن نے مرکزی کردار ادا کیے ہیں اور جلد ہی اسے ہم ٹی وی پر نشر کیا جائے گا۔
اسی طرح اب اے آر وائے کے ڈرامے ’جلن‘ کے ٹیزر سامنے آنے کے بعد اسے بھی تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور لوگ ڈرامے کی کہانی کو پاکستانی سماجی روایات کے خلاف قرار دے رہے ہیں۔
مذکورہ ڈرامے کے چار ٹیزر سامنے آچکے ہیں، جن سے ڈرامے کی مکمل کہانی کو سمجھنا مشکل ہے، تاہم ٹیزرز سے اندازہ ہوتا ہے کہ ڈرامے کی کہانی اچھوتی ہے۔
جاری کیے گئے ٹیزر میں مرکزی اداکارہ منال خان، اریبہ حبیب اور عماد عرفانی سمیت دیگر اداکاروں کو دکھایا گیا ہے۔
ٹیزرز سے پتا چلتا ہے کہ ڈرامے میں اریبہ اور منال خان نے بہنوں کے کردار ادا کیے ہیں جب کہ عماد عرفانی نے اریبہ حبیب کے شوہر کا اور منال خان کے بہنوئی کا کردار ادا کیا ہے۔
ساتھ ہی ٹیزر سے پتا چلتا ہے کہ منال خان اپنے بہنوئی کے عشق میں گرفتار ہوجاتی ہیں اور انہیں اپنی بڑی بہن کی شادی خراب کرنے اور بہنوئی سے شادی کی ضد کرتے ہوئے بھی دکھایا گیا ہے۔
ٹیزرز میں بہنوئی کے عشق میں گرفتار ہونے والی منال خان سے دوسرے شخص کی محبت کو بھی دکھایا گیا ہے تاہم اداکارہ اس کی محبت کو ٹھکرا کر اپنی بہن کے شوہر کے ساتھ شادی کے لیے بضد دکھایا گیا ہے۔
ڈرامے کے ٹیزر سامنے آتے ہی سوشل میڈیا پر کئی لوگوں نے ڈرامے کی کہانی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے پاکستانی سماج کے خلاف قرار دیا جب کہ ٹوئٹر پر واہیات ڈرامے کا ٹرینڈ بھی ٹاپ پر رہا۔
ٹوئٹر پر عامر خان نے نامی صارف نے لکھا کہ انہیں پاکستانی ڈراموں کی کہانیوں سے سخت نفرت ہے، کیوں کہ ان میں واہیات کہانیاں ہوتی ہیں، انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ جلن میں سالی بہنوئی پر فدا ہیں، عشقیہ میں بہنوئی سالی پر فدا ہیں، دیوانگی میں باس اپنے دفتر میں کام کرنے والے کی بیوی پر فدا ہیں، پیار کے صدقے میں سسر بہو پر فدا ہیں۔
ساتھ ہی انہوں نے تنقیدی جملہ لکھا کہ واقعی ارطغرل پاکستان کے کلچر کو نہ صرف خراب کر رہا ہے بلکہ تباہ و برباد بھی کر رہا ہے۔
چوہدری جاوید سندھو نے بھی ارطغرل غازی ڈرامے کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ترکی کے ڈرامے نے پاکستان کی نئی نسل کے دل جیت لیے، کیوں کہ اس میں نازیبا منظر کشی نہیں اور خالص اسلامی روایات کی کہانی ہے۔
ایک صارف نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ کم از کم 11 پاکستانی ڈرامے ایسے ہیں جنہیں اپنے والدین کے ساتھ نہیں دیکھا جاسکتا۔
اختر جمال یوسف زئی نے ارطغرل غازی ڈرامے کے کردار کی تصویر ٹوئٹ کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ پاکستان کے حالیہ ڈرامے نہیں چاہیئیں، انہیں ارطغرل جیسے ڈرامے چاہیے۔
خیال رہے کہ ’جلن‘ کو رواں ماہ 17 جون سے اے آر وائے ڈیجیٹل پر پرائم ٹائم میں نشر کیا جائے گا، ڈرامے کی ہدایات عابس رضا نے دی ہیں۔