یہ وٹامن انسانی ہڈیوں کی صحت اور مدافعتی نظام کے لیے انتہائی ضروری ہے مگر اب طبی ماہرین نے کہا ہے کہ جسم میں وٹامن ڈی کی صحت مند سطح کینسر سے بچانے اور متعدد اقسام کے کینسر میں مبتلا ہونے پر صحت مند ہونے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔
یہ بات فن لینڈ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
ایسٹرن فن لینڈ یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ وٹامن ڈی کے کینسر کش اثرات بلڈ کینسر اور قولون کینسر سے تحفظ یا علاج میں بہت زیادہ مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
تحقیق کے مطابق جسم میں وٹامن ڈی کی زیادہ مقدار کینسر کا خطرہ کم کرتی ہے، تاہم اس وٹامن کا ردعمل لوگوں میں مختلف طرح سے ہوتا ہے۔
تحقیق میں وٹامن ڈی کے کینسر کی روک تھام اور علاج میں کردار روشنی ڈالی گئی۔
محققین کا کہنا تھا کہ یہ تو بیشتر افراد کو معلوم ہے کہ وٹامن ڈی ہڈیوں کی صحت کے لیے انتہائی اہم کردار ادا کرتا ہے مگر یہ مدافعتی نظام کو بھی ریگولیٹ کرتا ہے جبکہ کینسر کش اثرات مدافعتی خلیات ٹی سیلز اور مونوسائیٹ کا نتیجہ ہوتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ وٹامن ڈی اپنا اثر وی ڈی آر نامی ریسیپٹر کے ذریعے فراہم کرتا ہے، جو متعدد جینز میں کینسر کا باعث آنے والی تبدیلیوں کا باعث بننے والے عناصر کی روک تھام کرتا ہے۔
تحقیق کے مطابق مختلف تحقیقی رپورٹس میں مختلف اقسام کے کینسر پر وٹامن ڈی کے اثرات پر توجہ دی گئی ہے، جبکہ قولون اور خون کے سرطان میں اس کے فوائد کے ٹھوس ترین شواہد پیش کیے گئے ہیں۔
محققین کا کہنا تھا کہ وٹامن ڈی کی بہت کم سطح سے وی ڈی آر کے افعال متارثر ہوتے ہیں اور کینسر زدہ خلیات کی بے قابو نشوونما کا خطرہ بڑھتا ہے۔
یہاں تک کہ دیگر اقسام کے کینسر جیسے بریسٹ اور مثانے کے کینسر میں بھی وٹامن ڈی کی کمی سے ان میں مبتلا ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے۔
تاہم محققین کا کہنا تھا کہ وٹامن ڈی سپلیمنٹس سے مختلف کنٹرول ٹرائلز میں کینسر سے اموات کے خطرے میں کمی کو دریافت نہیں کیا گیا بلکہ یہ انفرادی طور پر وٹامن ڈی کے ردعمل اور اس کی مقدار پر ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کینسر کے علاج کے حوالے سے تو وٹامن ڈی کے بارے میں شواہد کم ہیں مگر یہ واضح ہے کہ وٹامن ڈی کی سطح کا خیال رکھنا کینسر سے بچانے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔