لائف اسٹائل

پی ٹی وی کے یادگار ڈرامے گیسٹ ہاؤس کے اداکار طارق ملک انتقال کرگئے

اس ڈرامے میں زیادہ شہرت تو ریمبو کو ملی مگر ویٹر مراد کا کردار ادا کرنے والے طارق ملک کو بھی لوگوں نے بہت پسند کیا۔

نوے کی دہائی میں پاکستان ٹیلی ویژن کے اسلام آباد سینٹر سے نشر ہونے والے ڈرامے گیسٹ ہاؤس نے مقبولت کے ریکارڈ بنائے تھے اور اب تک لوگوں کے ذہنوں میں اس کے کردار زندہ ہیں۔

ویسے تو زیادہ شہرت افضل خان کو ملی جن کا کردار ریمبو سب کے دلوں میں بس گیا اور آج بھی وہ ریمبو کے نام سے ہی جانے جاتے ہیں مگر ویٹر مراد کا کردار ادا کرنے والے طارق ملک کو بھی لوگوں نے بہت زیادہ پسند کیا۔

طارق ملک کا انتقال حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے ہوا اور سوشل میڈیا پر کہا جارہا ہے کہ ایک ہفتے قبل ان میں کورونا وائرس کی تشخیص بھی ہوئی تھی مگر ان کا انتقال کارڈک اریسٹ کے باعث ہوا۔

اداکار افضل خان نے ایک انسٹاگرام پوسٹ میں لکھا 'میرے گیسٹ ہاؤس کے ساتھی فنکار طارق ملک چل بسے'۔

راولپنڈی سے تعلق رکھنے والے طارق ملک ریڈیو، اسٹیج اور ٹیلیویژن میں کام کرتے رہے اور انہیں شہرت 1991 میں گیسٹ ہاؤس کے کردار سے ملی۔

اس کے علاوہ انہیں ریڈیو پاکستان کے پروگرام جمہور نی آواز میں باوا جی کی صدا کاری کے لیے بھی جانا چاہتا ہے۔

کچھ عرصے قبل انہوں نے پوٹھوہاری زبان کے ایک پروگرام باوے نی چگی میں کام کیا جو اسی نام کے یوٹیوب چینیل پر دستیاب بھی ہے۔

خیال رہے کہ گیسٹ ہاوٴس پی ٹی وی کا ایک اور ایسا ڈرامہ ہے جس نے اپنے دور میں مقبولیت کے نت نئے ریکارڈز بنا دیئے تھے جس میں مسافروں کو درپیش مسائل کو ہلکے پھلکے انداز میں پیش کیا جاتا تھا۔

ڈرامے میں مراد کا ایک ڈائیلاگ 'ٹپ ٹپ کرتا میں کمرے میں آتا ہوں' بھی کافی مقبول ہوا تھا۔

اس ڈرامے کی ہدایاتا رؤف خالد نے دی تھیں جن کے کریڈٹ میں لاگ، انگار وادی جیسے مقبول ترین ڈرامے بھی ہیں۔

قیصر فاروق، محمد نثار اور شاکر عزیر نے مختلف اقساط کو تحریر کیا جبکہ افضل خان اور طارق ملک کے ساتھ خالد حفیظ اور ثروت گیلانی بھی اہم کرداروں میں نظر آئے۔

پاکستان ٹیلی وژن کے یادگار ڈرامے

ڈرامے کی آنکھ سے دکھائی دینے والا معاشرہ

’میرے پاس تم ہو‘ نے جو ریکارڈ 9 ماہ میں بنایا، ’ارطغرل‘ نے 3 ہفتوں میں توڑ دیا