برونڈی کے صدر کا دل کا دورہ پڑنے سے انتقال
مشرقی افریقی ملک برونڈی کے صدر پیرے کورُنزیزا دل کا دورہ پڑنے سے وفات پاگئے۔
خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق برونڈی کی حکومت کی جانب سے ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا گیا کہ 'برونڈی کے عوام اور عالمی برادری کے لیے انتہائی دکھ کے ساتھ صدر کی وفات کا اعلان کیا جاتا ہے۔'
بیان میں کہا گیا ہے کہ 55 سالہ پیرے کورُنزیزا ہفتے کی دوپہر والی بال میچ دیکھنے گئے تھے اور شام میں طبیعت خراب ہونے پر انہیں ہسپتال لے جایا گیا تھا۔
اتوار کے روز صدر کی طبیعت بہتر ہوگئی تھی اور انہوں نے اطراف میں موجود لوگوں سے بات بھی کی، لیکن پیر کی صبح ان کی طبیعت ایک بار پھر بگڑ گئی اور انہیں دل کا دورہ پڑا جس سے وہ جانبر نہ ہوسکے۔
پیرے کورُنزیزا کا انتقال برونڈی کے مشرقی صوبے کاروزی کے ہسپتال میں ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس: افریقہ میں 2 کروڑ افراد کے بے روزگار ہونے کا خدشہ
صدر کے انتقال پر برونڈی کی حکومت نے 7 روزہ قومی سوگ کا اعلان کیا جس دوران قومی پرچم سرنگوں رہے گا۔
واضح رہے کہ پیرے کورُنزیزا 2005 سے اقتدار میں تھے تاہم رواں ماہ انتخاب میں ان کے سیاسی حلیف نے کامیابی حاصل کی تھی، جنہیں اگست میں صدر کے عہدے کا حلف اٹھانا تھا۔
نومنتخب صدر نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ 'پیرے کورُنزیزا میراث چھوڑ کر گئے ہیں جسے کبھی بھولا نہیں جائے گا اور ہم ان کی طرح ملک کی خدمت جاری رکھیں گے۔'
پیرے کورُنزیزا ملک میں خانہ جنگی کے بعد 1993 میں اقتدار میں آئے تھے۔
مزید پڑھیں: کورونا وائرس کیلئے 'کرشماتی افریقی دوا' پر ڈبلیو ایچ او کا ردعمل
2015 کے انتخاب کے بعد ملک میں فوجی بغاوت کی کوشش کی گئی تھی تاہم پیرے کورُنزیزا کا اقتدار محفوظ رہا، لیکن بین الاقوامی اداروں نے برونڈی کی مالی معاونت ختم کردی جس کے بعد حکومت شدید مشکلات کا شکار ہوگئی اور ہزاروں افراد ملک چھوڑ کر چلے گئے تھے۔
سال 2018 میں پیرے کورُنزیزا نے اعلان کیا تھا کہ یہ ان کا آخری دور ہے جو برونڈی کے عوام کے بڑے حصے کے لیے حیران کن تھا۔