پاکستان

پاکستان لاک ڈاؤن اٹھانے کی کسی ایک شرط پر بھی پورا نہیں اترتا، ڈبلیو ایچ او

پاکستان ’دو ہفتے لاک ڈاؤن، دوہفتے نرمی‘ والی حکمت عملی اپنائے جس کے نتائج مثبت آئے ہیں، عالمی ادارہ صحت
|

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے پاکستان کو خبردار کیا ہے کہ وہ کورونا وائرس کے عدم پھیلاؤ کے لیے نافذ لاک ڈاؤن میں مکمل نرمی سے گریز کرے کیونکہ وہ ان 6 شرائط (نکات) میں سے کسی ایک پر بھی پورا نہیں اترتا جو احتیاطی تدابیر سے متعلق ہیں۔

پنجاب کی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کو لکھے گئے مراسلے میں ڈبلیو ایچ او نے تجویز دی کہ ملک کووڈ 19 کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ’وقفے وقفے سے لاک ڈاؤن‘ نافذ کرے۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں کورونا وائرس کی وبا کا خاتمہ کب ہوگا؟ پیشگوئی سامنے آگئی

7 جون کو لکھے گئے مراسلے میں پاکستان میں ڈبلیو ایچ او کی کنٹری ہیڈ ڈاکٹر پالیتھا ماہی پالا نے کہا کہ کورونا وائرس ملک کے تقریباً تمام اضلاع میں پھیل چکا ہے اور بڑے شہروں میں کیسز کی اکثریت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’12 اپریل کو حکومت نے سماجی دوری، نقل مکانی پر پابندی، اسکولوں اور کاروباری اداروں کی بندش، بین الاقوامی سفری پابندی اور وائرس سے متاثرہ علاقوں پر پابندی جیسے اقدامات لیے‘۔

ڈاکٹر پالیتھا ماہی پالا نے مراسلے میں لکھا کہ یکم مئی کو پابندیوں میں جزوی نرمی اور اس کے بعد 22 مئی کو مکمل طور پر نرمی کردی گئی جس کی وجہ سے کیسز کی شرح میں اضافہ ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان میں میڈیا سے وابستہ 2 درجن سے زائد افراد کورونا وائرس کا شکار

واضح رہے کہ ڈبلیو ایچ او نے پابندی ختم کرنے والے ممالک کے لیے 6 نکاتی گائیڈلائنز جاری کی تھیں۔

مراسلے میں خبردار کیا گیا کہ اب تک پاکستان ان شرائط میں سے کسی ایک پر بھی پوروا نہیں اترتا۔

نمائندہ ڈبلیو ایچ او نے کہا کہ کیسز کی شرح زیادہ ہے، نگرانی کا نظام کمزور ہے، مریضوں کو طبی سہولت کی فراہمی محدود ہے اور حالات کے تناظر میں شہریوں کے رویے میں مثبت تبدیلی نہیں آئی ہے۔

ڈبلیو ایچ او کی کنٹری ہیڈ ڈاکٹر پالیتھا ماہی پالا نے کہا کہ ان مشکل فیصلوں کے لیے کووڈ 19 پر ردعمل کو متوازن رکھنے کی ضرورت ہوگی جس کے تحت متاثرہ علاقوں میں وقفے وقفے سے لاک ڈاؤن بھی شامل ہے۔

انہوں نے زور دیا کہ پاکستان کو کورونا ٹیسٹنگ صلاحیت یومیہ 50 ہزار سے زائد اور صحت عامہ سے متعلق اقدامات کو مزید مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔

ڈبلیو ایچ او نے پاکستان پر زور دیا کہ وہ ’دو ہفتے نرمی، دوہفتے لاک ڈاؤن‘ والی حکمت عملی اپنائے جس کے نتائج مثبت آئے ہیں۔

واضح رہے کہ دنیا بھر میں 71 لاکھ سے زائد افراد کو متاثر اور 4 لاکھ سے زیادہ اموات کا سبب بننے والا مہلک نوول کورونا وائرس پاکستان میں بھی تشویشناک صورتحال اختیار کر رہا ہے اور یومیہ ہزاروں کی تعداد میں کیسز اور درجنوں اموات ہورہی ہیں۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ملک میں کورونا وائرس کے ایک لاکھ 10 ہزار 65 مصدقہ کیسز ہیں جس میں سے 2 ہزار 189 کا انتقال ہوچکا ہے۔

آج ملک میں 4 ہزار 156 نئے کیسز اور 77 اموات بھی رپورٹ کی گئی ہیں۔

مزید پڑھیں: 'پاکستان بھر میں کورونا سے 38 صحافی متاثر، 2 جاں بحق'

خیال رہے کہ ملک میں کورونا وائرس کا پہلا کیس 26 فروری جبکہ پہلی موت 18 مارچ کو سامنے آئی تھی جس کے بعد اس وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے مختلف اقدامات کیے گئے اور پابندیاں اور لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا جو بعد ازاں نرم کردیا گیا اور اب تقریباً بعض شعبوں کے علاوہ تمام کاروبار کھلا ہوا ہے۔

فلم 'قائداعظم زندہ باد' کی پہلی جھلک کے چرچے

شہباز شریف نیب میں پیش، ڈیڑھ گھنٹے تک تفتیش

یوٹیلیٹی اسٹورز نے 3 لاکھ 65 ہزار ٹن چینی مہنگے داموں کس کے ایما پر خریدی؟مرتضیٰ وہاب