سینٹرل ڈیولپمنٹ ورکنگ پارٹی نے 'ایم ایل ون' منصوبہ حتمی منظوری کیلئے 'ایکنک' کو بھجوادیا
ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن محمد جہانزیب خان نے 7.2 ارب ڈالر لاگت کے مین ریلوے لائن (ایم ایل ون) منصوبے کو حتمی منظوری کے لیے قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی (ایکنک) کو بھجوا دیا۔
ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن ڈاکٹر محمد جہانزیب خان کی زیر صدارت ہفتہ کو سینٹرل ڈیولپمنٹ ورکنگ پارٹی (سی ڈی ڈبلیو پی) کے اجلاس میں 36.18 ارب روپے لاگت کے 13 منصوبوں کی منظوری دی گئی۔
اجلاس نے پاکستان ریلوے کی جانب سے پیش کیا گیا 7.2 ارب ڈالر کا 'ایم ایل ون' منصوبہ حتمی منظوری کے لیے ایکنک کو بھجوا دیا۔
منصوبے کے تحت کراچی تا پشاور 1872 کلو میٹر ریلوے ٹریک اپ گریڈ ہوگا، والٹن اکیڈمی کی اپ گریڈیشن اور حویلیاں میں ڈرائی پورٹ بھی تعمیر ہوگی۔
مزید پڑھیں: ایم ایل ون منصوبے کیلئے 2 فیصد شرح سود پر 9 ارب ڈالر قرض لینے کی کوششیں
اس کے علاوہ 184 ارب روپے کی لاگت کے مزید 4 منصوبے حتمی منظوری کے لیے ایکنک کو بھجوا دیے گئے۔
اجلاس میں توانائی، فزیکل پلاننگ اینڈ ہاؤسنگ، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، ٹرانسپورٹ، مواصلات اور آبی وسائل سے متعلق بھی مختلف منصوبوں کی منظوری دی گئی۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا تھا حکومت کی جانب سے ایم ایل ون کی تعمیر کے لیے 2 فیصد شرح سود پر چین سے 9 ارب ڈالر قرض لینے کی کوششیں جاری ہیں۔
اجلاس کے شرکا کو بتایا گیا کہ اس منصوبے سے 20 ہزار بالواسطہ اور ایک لاکھ 50 ہزار بلاواسطہ نوکریاں پیدا ہوں گی اور پہلے مرحلے کے تحت منصوبے کے 4 سیکشنز کی تکمیل میں 3 سے 4 سال کا عرصہ لگے گا۔
یہ بھی پڑھیں: کابینہ کمیٹی کا ریلوے منصوبے پر چین سے بات چیت کا فیصلہ
منصوبے سے ٹرینوں کی رفتار اور مال برداری کی گنجائش میں اضافہ ہوگا، مسافر ٹرین کی رفتار 65 کلومیٹر سے بڑھ کر ایک سو 10 کلومیٹر سے 160 کلومیٹر فی گھنٹہ ہوجائے گی جبکہ مال گاڑی 120 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلے گی جس کی موجودہ رفتار تقریبًا نصف ہے۔