نئے سیزن کی تیاریاں، انگلینڈ نے 55 کھلاڑیوں کو ٹریننگ کیلئے طلب کر لیا
انگلینڈ نے آنے والے دنوں میں ویسٹ انڈیز، پاکستان، آئرلینڈ اور آسٹریلیا کے خلاف سیریز کی تیاریوں کے سلسلے میں 55 رکنی ٹریننگ اسکواڈ کا اعلان کردیا ہے۔
کورونا وائرس کے سبب سیزن کا آغاز جولائی تک التوا کا شکار ہونے کے باوجود انگلینڈ رواں سال ویسٹ انڈیز، پاکستان، آئرلینڈ اور آسٹریلیا کی میزبانی کے لیے پرعزم ہے اور اسی لیے ٹریننگ کیمپ کے لیے 55 کھلاڑیوں کو طلب کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: سال میں سب سے زیادہ کمانے والے ایتھلیٹس میں فیڈرر سرفہرست
حیران کن طور پر ٹریننگ اسکواڈ میں جارح مزاج اوپننگ بلے باز ایلکس ہیلز اور ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم کے رکن لیام پلنکٹ کو شامل نہیں کیا گیا، البتہ ڈیوڈ ولی کو دوبارہ ٹریننگ کے لیے طلب کیا گیا ہے۔
انگلینڈ کو پاکستان کے خلاف سیریز سے قبل ویسٹ انڈیز کے خلاف 3 ٹیسٹ میچ کھیلنے ہیں اور اسکواڈز کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔
یہ گروپ کسی ایک جگہ ٹریننگ نہیں کرے گا بلکہ مختلف کاؤنٹیز اور گراؤنڈز میں ایس او پیز کے ساتھ ٹریننگ کی جائے گی۔
انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کے پرفارمنس ڈائریکٹر مو بوباٹ نے کہا کہ کھلاڑیوں کو ٹریننگ کے لیے دوبارہ میدان کی طرف لوٹتے ہوئے دیکھنا بہت خوش آئند ہے اور ہم نے اس مقام تک پہنچنے کے لیے بہت محنت کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹی20 ورلڈ کپ کا رواں سال انعقاد انتہائی خطرناک ہوگا، کرکٹ آسٹریلیا
ان کا کہنا تھا کہ اتنی بڑی تعداد میں کھلاڑیوں کو ٹریننگ کے لیے طلب کرنے کا مقصد یہ ہے کہ ان کی بدولت سلیکٹرز کو انتخاب کے لیے کئی آپشن میسر ہوں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال ورلڈ کپ سے قبل ایلکس ہیلز کا ڈوپ ٹیسٹ مثبت آگیا تھا جس کے بعد سے انہیں دوبارہ ٹیم میں جگہ بنانے میں مشکلات کا سامنا ہے۔
گزشتہ دنوں یہ قیاس آرائیاں زیر گردش تھیں کہ انگلینڈ ون ڈے اور ٹیسٹ کی علیحدہ علیحدہ ٹیموں کی تشکیل کا ارادہ رکھتا ہے جس سے ہیلز کی ٹیم میں واپسی کے امکانات پیدا ہو گئے تھے۔
البتہ یہ امید بھی اس وقت دم توڑ گئی تھی جب بدھ کو انگلینڈ کے کپتان اوئن مورگن نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ہیلز کو اسکواڈ کا اعتماد جیتنے کے لیے ابھی مزید وقت درکار ہے۔
35 سالہ لیام پلنکٹ نے ڈرامائی ورلڈ کپ فائنل میں تین وکٹیں لینے کے بعد سے دوبارہ کسی بھی فارمیٹ میں انگلینڈ کی نمائندگی نہیں کی اور ایسا لگتا ہے کہ اب انگلش کرکٹ بورڈ بڑھتی ہوئی عمر کے سبب انہیں مزید ساتھ لے کر نہیں چلنا چاہتا۔
مزید پڑھیں: کیا بھارت ورلڈ کپ 2019 میں انگلینڈ سے جان بوجھ کر میچ ہارا؟
جن 55 کھلاڑیوں کو ٹریننگ کے لیے طلب کیا گیا ہے ان میں سے 14 نے اب تک کسی بھی فارمیٹ میں انٹرنیشنل سطح پر انگلینڈ کی نمائندگی نہیں کی۔
ان کھلاڑیوں میں جیمز اینڈرسن، جو روٹ، اوئن مورگن، معین علی، عادل رشید، جوفرا آرچر، جونی بیئراسٹو، ٹام بینٹن، ڈوم بیس، سیم بلنگز، جیمز بریسی، اسٹورٹ براڈ، ہنری بروکس، پیٹ براؤن، رورے برنز، جوز بٹلر، بریڈن کارس، میسن کرین، زیک کرالی، سیم کرن، ٹام کرن اور لیام ڈاسن شامل ہیں۔
ان کے علاوہ جو ڈینلی، بین ڈکٹ، لوری ایونز، بین فوکس، چرڈ گلیسن، لوئس گریگوری، سیم ہین، ٹام ہیلم، ول جیکس، کیٹن جیننگز، کرس جورڈن، ٹام کوہلر کیڈمور، ڈین لارنس، جیک لیچ، لیام لیونگسٹن، ثاقب محمود، ڈیوڈ ملان، بین اسٹوکس، جیسن روئے، کریگ اوورٹن، جیمی اوورٹن، میٹ پارکنسن، اولی پوپ، اولی رابنسن، فل سالٹ، ڈوم سبلی، اولی اسٹون، ریس ٹوپلی، جیمز ونس، امار ورڈی، ڈیوڈ ولی، کرس ووکس اور مارک وڈ کو بھی ٹریننگ کے لیے طلب کیا گیا ہے۔