پاکستان

پاک فوج نے ایل او سی پر بھارتی جاسوس ڈرون مار گرایا

بھارتی جاسوس ڈرون کو نیکرون سیکٹر میں گرایا گیا جو 700 میٹر پاکستان کی حدود میں آگیا تھا، آئی ایس پی آر

پاک فوج نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر پاکستانی حدود میں داخل ہونے والے ایک اور بھارتی جاسوس ڈرون مار گرایا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق بھارتی جاسوس ڈرون کنزلوان سیکٹر سے آیا تھا جسے ایل او سی کے نیکرون سیکٹر میں گرایا گیا۔

بیان میں کہا گیا کہ بھارتی جاسوس ڈرون 700 میٹر پاکستان کی حدود میں آگیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: پاک فوج نے بھارتی جاسوس ڈرون مار گرایا

واضح رہے کہ دو روز قبل بھی پاک فوج نے لائن آف کنٹرول کے قریب پاکستانی حدود میں داخل ہونے والے بھارتی کواڈ کاپٹر (ڈرون) کو مار گرایا تھا۔

آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ جاسوس ڈرون ایل او سی کے ساتھ رکھ چکری سیکٹر میں گرایا گیا۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ اس اشتعال انگیزی کے دوران بھارتی کواڈ کاپٹر جاسوسی کے لیے پاکستانی حدود میں 650 میٹر تک گھس آیا تھا۔

گزشتہ ماہ پاک فوج نے ایل او سی کے سانکھ سیکٹر میں داخل ہونے والے بھارتی ڈرون کو مار گرایا تھا۔

مزید پڑھیں: پاک فوج نے ایل او سی پر بھارتی جاسوس ڈرون مار گرایا

خیال رہے کہ گزشتہ سال پاک فوج نے بھارت کے 3 ڈرون مار گرائے تھے، اس میں پہلا کواڈ کاپٹر سال کے پہلے دن یعنی یکم جنوری کو باغ سیکٹر میں گرایا گیا تھا۔

ایک روز بعد ہی بھارت نے دوبارہ پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کی تھی جسے پاک فوج نے ناکام بناتے ہوئے ستوال سیکٹر میں جاسوس ڈرون مار گرایا تھا‘۔

فروری 2019 میں پلوامہ واقعے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات کشیدہ اور فضائی جھڑپ بھی ہوئی تھی جس کے کچھ روز بعد بھارت کا ایک جاسوس ڈرون پاکستانی حدود میں 150 میٹر گھس آیا تھا جسے ایل او سی کے رکھ چکری سیکٹر میں گرادیا گیا تھا۔

یاد رہے کہ عمران خان نے اگست 2018 میں وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد بھارت کے ساتھ دوطرفہ تعلقات استوار کرنے کا ارادہ ظاہر کیا تھا لیکن بھارت کی جانب سے مثبت جواب نہیں دیا گیا تھا۔

اس دوران پاک-بھارت کشیدگی میں اس وقت اضافہ ہوا جب 27 فروری 2019 کو پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے پر مگ 21 طیارے کو مار گرایا تھا۔

مگ 21 چلانے والے بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو بھی حراست میں لیا گیا تھا جسے بعد ازاں پاکستان نے جذبہ خیرسگالی کے تحت رہا کردیا تھا اور انہیں واہگہ بارڈر پر بھارتی حکام کے حوالے کیا گیا تھا۔