افسوس کہ ہمارے یہاں سب سے سستی جان پولیس والوں کی ہے!
جمعرات کے روز ایک قومی اخبار میں چھوٹی سی خبر شائع ہوئی جس کے مطابق عید کی چھٹیوں کے دوران 50 افراد کورونا وائرس کی زد میں آئے۔ یہ خبر حصول توجہ کی دوڑ میں شامل دیگر متعدد مسائل کی زد میں آکر ہم جیسے کئی پکے قارئین کی نظروں سے شاید اوجھل ہوگئی ہوگی۔
جیسے، اگر قاری کو اس کے مقابلے میں ایک اور خبر زیادہ دلچسپ لگی ہوگی مثلاً، اگر قارئین کو اتنی ہی لمبائی اور چوڑائی میں مذکورہ خبر کے مقابلے میں ایک دوسری اور زیادہ رس بھری خبر پڑھنے سے غالب امکان ہے کہ نہیں چونکیں ہوں گے جس کے مطابق اس کے مقابلے میں وہ قاری جو زیادہ دلچسپ خبروں کے متلاشی ہوتے ہیں ان کی نظر سے یہ خبر تو بالکل نہیں چوکی ہوگی جس میں بتایا گیا کہ لاہور میں ندیم افضل کے گھر سے 3 جوڑے چوری ہوگئے۔ اگرچہ موصوف کو عوامی طریقوں سے خبروں میں رہنا چاہیے لیکن خبر آپ کے سامنے ہے، اس خبر سے پیدا ہونے والی دلچسپی سے یہ اندازہ بھی لگایا جاسکتا ہے کہ چوری شدہ پہناوے ضرور مغربی طرز کے ہوں گے۔ لیکن یہ خبر بھی اس شور میں دب کے رہ جائے گی جو سوشل میڈیا پر ایک اداکار اور ان کے تشدد پسند حملہ آوروں نے برپا کیا ہوا ہے۔