دنیا

سعودی عرب: دو خاندانوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ، 6 افراد ہلاک

صوبہ اسیر میں فائرنگ کے واقعے میں لیفٹیننٹ کرنل زید الدباش سمیت دیگر 3 افراد زخمی بھی ہوئے، پولیس ترجمان

سعودی عرب کے جنوب مغربی صوبے میں دو خاندانوں کے درمیان تنازع کے دوران فائرنگ کے تبادلے سے 6 افراد ہلاک ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کی رپورٹ میں پولیس ترجمان کے حوالے سے بتایا گیا کہ صوبہ اسیر میں فائرنگ کے واقعے میں لیفٹیننٹ کرنل زید الدباش سمیت دیگر 3 افراد زخمی بھی ہوئے۔

مزید پڑھیں: سعودی عرب، دبئی میں کورونا وائرس لاک ڈاؤن میں نرمی

سرکاری خبر رساں ادارے سعودی پریس ایجنسی نے ترجمان کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ ہلاک ہونے والے تمام سعودی شہری ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پولیس نے اس جرم میں استعمال ہونے والا اسلحہ ضبط کرلیا ہے اور استغاثہ معاملے پر تحقیقات کر رہا ہے۔

واضح رہے کہ سعودی عرب میں بڑے پیمانے پر فائرنگ کے واقعات شاذ و نادر ہی رپورٹ ہوتے ہیں اور پولیس اہلکار نے اس بات کا کوئی اشارہ نہیں دیا کہ فائرنگ کا یہ واقعہ دہشت گردی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: تیل کی پیداوار کم نہ کی تو سعودی عرب سے افواج واپس بلا لیں گے، ٹرمپ کی دھمکی

مقامی میڈیا نے بتایا کہ اس فائرنگ میں دو خاندان ملوث تھے حالانکہ ان کے درمیان تنازع کی وجہ واضح نہیں ہے۔

یہ واقعہ سعودی عرب کے صوبے اسیر کے علاقے ال امووا میں پیش آیا۔

خیال رہے کہ اپریل 2018 میں صوبہ عسير‎ میں چیک پوسٹ پر فائرنگ کے نتیجے میں 4 سیکیورٹی اہلکار ہلاک اور چار دیگر زخمی ہو گئے تھے۔

اس سے قبل 2017 میں جدہ میں شاہی محل کے باہر فائرنگ کے واقعے میں 2 سیکیورٹی گارڈز ہلاک اور 3 محافظ زخمی ہو گئے تھے۔

اس حوالے سے سعودی عرب کی وزارت داخلہ نے کہا تھا کہ 28 سالہ شخص ڈرائیو کرتا ہوا جدہ کے 'السلام محل' کے دروازے تک پہنچا تھا اور سیکیورٹی پر تعینات محافظوں پر فائرنگ کی تھی۔

مذکورہ واقعے سے کچھ عرصہ قبل مشرقی شہر قطیف میں خود ساختہ بارودی سرنگ کے دھماکے میں ایک فوجی اہلکار ہلاک اور 2 زخمی ہو گئے تھے۔

اس سے قبل 2015 میں سرکاری ٹیلی ویژن العریبیہ نے رپورٹ کیا تھا کہ سعودی عرب کے مشرقی علاقے میں مجلس پر مسلح شخص کی فائرنگ کے نتیجے میں5 افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے تھے۔