وبا کے باعث دنیا بھر میں عیدالفطر کے رنگ پھیکے
کورونا کی وبا کے باعث اسلامی ممالک میں پہلی بار جہاں عیدالفطر سادگی سے منائی جا رہی ہے، وہیں دنیا کے کئی اسلامی ممالک میں نماز عید کے اجتماعات کو بھی محدود یا مختصر کیا گیا۔
کئی دہائیوں بعد یہ پہلا موقع ہے کہ کسی بیماری کی وجہ سے دنیا کے ڈیڑھ ارب سے زائد مسلمان اپنے اہم ترین مذہبی دن کو سادگی سے منا رہے ہیں۔
کورونا وائرس کے پھیلاؤ سے بچنے کے لیے سعودی عرب، متحدہ عرب امارات (یو اے ای) انڈونیشیا، ملائیشیا، ترکی اور بنگلہ دیش سمیت تقریبا تمام ہی مسلم ممالک میں نماز عید کے اجتماعات کا سخت احتیاطی تدابیر کے ساتھ اہتمام کیا گیا، ساتھ ہی کئی ممالک میں نماز کے اجتماعات کو محدود اور مختصر بھی کیا گیا۔
دیگر ممالک کی طرح پاکستان میں بھی حکومتی ہدایات کے مطابق نماز عید کے اجتماعات کا اہتمام کیا گیا، اسی طرح تقریبا سب ہی اسلامی ممالک میں عید کے موقع پر جزوی لاک ڈاؤن نافذ ہے جب کہ تفریحی مقامات کو بھی بند رکھا گیا ہے۔
سعودی عرب میں عید کے موقع پر کرفیو
کورونا کے پھیلاؤ سے بچنے کے لیے سعودی عرب نے عیدالفطر کے موقع پر 24 گھنٹے کا کرفیو بھی نافذ کیا جب کہ ملک بھر میں نماز کے اجتماعات کو محدود رکھنے کی ہدایات بھی کیں۔
عرب نیوز کے مطابق پہلی بار سعودی عرب میں عید الفطر کے موقع پر کرفیو نافذ کیے جانے کی وجہ سے عید کی خوشیاں پھیکی پڑ گئیں تاہم شہریوں نے گھروں میں محدود رہتے ہوئے بھی اپنے پیاروں اور رشتہ داروں کے ساتھ عید کی خوشیاں بانٹنے کے لیے نئے راستے تلاش کرلیے۔
زیادہ تر سعودی شہریوں نے ایک دوسرے کو عید کی مبارکباد پیش کرنے کے لیے انٹرنیٹ کا استعمال کیا جب کہ کرفیو کے باعث سعودی عرب کی گلیاں سنسان دکھائی دیں۔
انڈونیشیا میں محدود اجتماعات
آبادی کے لحاظ سے مسلمانوں کے سب سے بڑے ملک انڈونیشیا میں بھی اس بار روایتی طریقے سے عید نہیں منائی جا رہی اور لوگوں کو گھروں تک محدود رہنے کی ہدایات کی گئی ہیں۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق انڈونیشیا میں مساجد میں بھی سماجی فاصلے کو اختیار کرنے کی ہدایات کی گئیں جب کہ عام میدانوں میں بھی نماز عید کے اجتماعات منعقد کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔
لوگوں کو گھروں میں نماز عید ادا کرنے کی ہدایت کرنے سمیت ایک دوسرے سے گلے مل کر عید مبارک نہ دینے کی ہدایات بھی کی گئیں تاہم اس باوجود لوگوں کی بہت بڑی تعداد کو نماز عید کے اجتماعات میں شریک ہوتے دیکھا گیا۔
انڈونیشیا میں مرد حضرات کی طرح خواتین اور بچے بھی نماز عید کے اجتماعات میں دکھائی دیے۔
یو اے ای میں لوگوں کو گھروں میں نماز ادا کرنے کی ہدایت
متحدہ عرب امارات میں بھی اگرچہ رمضان المبارک میں ہی لاک ڈاؤن کو نرم کردیا گیا تھا تاہم عیدالفطر کے موقع پر بیک وقت ایک ہی جگہ پر ہزاروں افراد کے جمع ہونے کے پیش نظر حکومت نے لوگوں کو گھروں میں نمازِ عید ادا کرنے کی ہدایت کی تھی۔
یو اے ای کی تمام ریاستوں میں نماز عید کے اجتماعات کے دوران سماجی فاصلوں کو یقینی بنایا گیا جب کہ تفریحی مقامات کو بھی بند رکھا گیا اور لوگوں کو گھروں تک محدود رہنے کی ہدایات کی گئیں۔
ترکی میں سخت لاک ڈاؤن تلے عید
رمضان المبار کے پیش نظر اگرچہ ترکی نے بھی لاک ڈاؤن میں نرمی کی تھی تاہم عید کے موقع پر وہاں 4 دن کا سخت لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا تھا عید سے ایک روز قبل ہی لاک ڈاؤن کا آغاز ہوا تھا۔
لاک ڈاؤن کے باعث ترکی میں نماز عید کے اجتماعات محدود رہے اور لوگ زیادہ تر گھروں میں رہے۔
عید کے موقع پر ترک صدر رجب طیب اردوان نے خصوصی پیغام میں قوم کو کورونا کے پیش نظر احتیاط کرنے کی اپیل کی اور ساتھ ہی انہوں نے عوام اور اداروں کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کی بھی تعریف کی۔
مشرق وسطیٰ میں بھی عید کی خوشیاں بے رنگ
کورونا کے باعث مشرق وسطی کے ممالک مصر، لبنان، فلسطین، شام، لیبیا، عراق اور ایران میں بھی عید کی خوشیاں بے رنگ دکھائی دیں اور تمام ممالک میں جہاں تفریحی مقامات بند رکھے گئے، وہیں نماز عید کے اجتماعات کو بھی محدود اور مختصر کیا گیا۔
ایشیائی ممالک میں بھی عید کے رنگ پھیکے
دنیا کے دیگر خطوں کے اسلامی ممالک کی طرح ایشیائی ممالک، ملائیشیا، قطر، بنگلہ دیش اور افغانستان میں بھی کورونا وائرس کے باعث عید الفطر کی خوشیاں ماضی جیسی دکھائی نہیں دیں۔
تقریبا تمام ممالک میں اگرچہ نمازِ عید کے اجتماعات ہوئے، تاہم لوگوں کو گلے ملنے، ایک دوسرے سے دوری پر کھڑے ہوکر نماز ادا کرنے سمیت نماز کے بعد فوراً گھر تک محدود ہوجانے کی ہدایات کی گئیں اور تقریبا تمام ہی اسلامی ممالک میں پہلی بار کسی بیماری کی وجہ سے لوگ عید کے موقع پر گھروں تک محدود رہے۔
ایشیا کے دیگر ممالک تھائی لینڈ، سنگاپور، آسٹریلیا سمیت دیگر ممالک امریکا، برطانیہ اور جنوبی افریقہ میں بھی 24 مئی کو عید الفطر منائی گئی اور تقریبا تمام ہی ممالک میں عید کے رنگ پھیکے دکھائی دیے۔