تاریخ میں پہلی بار کراچی میں بڑا فضائی حادثہ
صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں 22 مئی کی سہ پہر کو پنجاب کے دارالحکومت لاہور سے آنے والا پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کا طیارہ گر کر تباہ ہوگیا جو کراچی میں اپنی نوعیت کا پہلا بڑا حادثہ تھا۔
لاہور سے کراچی آنے والا طیارہ پی کے 8303 کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر اترنے سے کچھ منٹ قبل ہی تکنیکی خرابی کے باعث قریبی آبادی میں گر گر تباہ ہوا۔
ابتدائی رپوٹس کے مطابق طیارے میں 90 مسافر اور عملے کے 8 ارکان سوار تھے جن میں کم عمر بچے اور خواتین بھی شامل تھیں۔
طیارے میں سوار افراد میں سے کچھ کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات ہیں تاہم فوری طور پر یہ واضح نہیں ہوسکا کہ حادثے میں کتنے افراد جاں بحق ہوئے۔
اگرچہ مذکورہ حادثے سے قبل بھی کراچی سمیت سندھ کے دیگر شہروں کے قریب فضائی حادثات رونما ہوچکے ہیں، تاہم بد قسمتی سے 22 مئی کی سہ پہر ہونے والا حادثہ اب تک کا کراچی میں ہونے والا بڑا اور بدترین حادثہ سمجھا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی ایئرپورٹ کے قریب پی آئی اے کا طیارہ رہائشی علاقے میں گر کر تباہ
اس حادثے سے قبل اگرچہ کراچی سے اڑان بھر کر دوسرے شہروں کے لیے روانہ ہونے والے طیارے پہلے بھی تباہ ہوچکے ہیں، تاہم پہلی بار دوسرے شہروں سے کراچی والی پرواز لینڈنگ سے کچھ منٹ قبل ہی گر کر تباہ ہوئی۔
ملکی تاریخ کا سب سے بدترین فضائی حادثہ ایک دہائی قبل جولائی 2010 میں دارالحکومت اسلام آباد کے قریب مارگلہ پہاڑیوں کے دامن میں طیارے کے گرنے سے پیش آیا تھا۔
جولائی 2010 میں کراچی سے ہی اسلام آباد کے لیے جانے والے نجی ائیر لائن اییئر بلو کا طیارہ اے 321 مارگلہ پہاڑیوں کے دامن میں کر تباہ ہوگیا تھا، جس سے 152 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔
اس بدقسمت طیارے نے بھی اگرچہ کراچی سے اڑان بھری تھی تاہم اس کے ساتھ حادثہ کراچی کی حدود میں پیش نہیں آیا، اسی طرح ملکی تاریخ کے دوسرے بڑے فضائی حادثے میں تباہ ہونے والے بدقسمت طیارے نے بھی کراچی سے اسلام کے لیے اڑان بھری تھی اور وہ بھی اسلام آباد کی حدود میں کر گر تباہ ہوگیا تھا۔
ملکی تاریخ کا دوسرا بڑا فضائی حادثہ بھوجا ایئر کے 2012 میں ہونے والے حادثے کو سمجھا جاتا ہے جس میں 121 مسافر اور عملے کے چھ ارکان جاں بحق ہو گئے تھے۔
مزید پڑھیں: پاکستان میں ہونے والے بدترین فضائی حادثات
بھوجا ایئر کا طیارہ بوئنگ 737 کراچی سے اسلام آباد روانہ ہوا تھا مگر وہ بھی مارگلہ پہاڑوں کے قریب حادثے کا شکار ہوا۔
اسی طرح اگرچہ ملک کی 74 سالہ تاریخ میں اور بھی بڑے فضائی حادثے پیش آ چکے ہیں مگر یہ 22 مئی کو پہلی بار کراچی میں بڑا فضائی حادثہ پیش آیا۔
22 مئی کی سہ پہر کو طیارے کے گر کر تباہ ہونے کے فوری بعد امدادی کارروائیاں فراہم کرنے والے ادارے جائے وقوع پر پہنچ گئے تھے اور انہوں نے امدادی سرگرمیاں شروع کردی تھیں۔
حادثے سے مقامی آبادی کو بھی نقصان پہنچا اور متعدد گھروں اور گاڑیوں میں آگ بھی لگ گئی۔