سات سمندر پار ایسی بھی عید ہوگی، یہ کبھی سوچا نہ تھا
آج ہم سویڈن میں عید الفطر منارہے ہیں۔ ایسی بھی عید کبھی منانا پڑے گی، یہ کبھی سوچا بھی نہیں تھا۔
پاکستان سے باہر تو ویسے بھی عید زیادہ پُرلطف نہیں ہوتی کیونکہ عید منانے کا اصل مزہ تو اپنے ماں باپ، بہن بھائیوں، رشتہ داروں، دوستوں اور اپنے علاقے کے لوگوں کے ساتھ ہی آتا ہے۔
پاکستان میں بھی وہ لوگ جو ملازمت یا کاروبار کی وجہ سے دوسرے شہروں میں ہوتے ہیں وہ بھی عید کے موقع پر اپنے آبائی گھروں میں واپس آجاتے ہیں لیکن جو لوگ پاکستان سے باہر آباد ہیں انہیں تو وہیں عید منانا ہوتی ہے۔
یہاں سویڈن میں نہ وہ ماحول ہوتا ہے اور نہ عید کی چھٹیاں لیکن پھر بھی ہم کئی سالوں سے عید بھرپور انداز میں مناتے رہے ہیں لیکن اس بار تو ایسی عید آئی جس کا کبھی تصور بھی نہیں کیا تھا۔
یورپ میں اگر عید ہفتہ اور اتوار کے روز آجائے تو خوشی دوبالا ہوجاتی ہے کیونکہ چھٹی کی وجہ سے نمازِ عید کی ادائیگی بھی آسان ہوجاتی ہے اور گھر پر رہ کر کسی نہ کسی حد تک یہ احساس ہوتا ہے کہ ہاں آج عید ہے۔ اس بار بھی عیدالفطر یہاں یورپ اور سویڈن میں اتوار کے روز تو ہے، لیکن چھٹی کے دن کے باوجود اب کی بار میٹھی عید بے رونق ہے اور کچھ اداس اداس سی ہے۔