دنیا کی سرفہرست فضائی کمپنیوں میں سے ایک قطر ائیرویز نے بھی اب طیاروں پر موجود عملے کے لیے مکمل حفاظتی ملبوسات (پی پی ای) کا استعمال 25 مئی سے لازمی قرار دیا ہے۔
اس سے قبل گزشتہ چند ہفتوں سے کورونا وائرس یوبا کے باعث دستانوں اور فیس ماسکس کا استعمال کرایا جارہا تھا مگر اب پی پی ای کو لازمی قرار دیا گیا تھا۔
یہ قدم مسافروں اور عملے کے درمیان وائرس کے تبادلے کی روک تھام کے لیے کیے جانے والے متعدد احتیاطی تدابیر میں سے ایک ہے۔
اگلے پیر سے فضائی عملہ مکمل حفاظتی لباس میں کسی ہسپتال میں کام کرنے والوں کی طرح نظر آئے گا جبکہ حفاظتی چشمے، دستاب اور ماسک بھی اس نئے یونیفارم کا حصہ ہوں گے۔
کمپنی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اس سے صارفین کو زیادہ تحفظ کا احساس دلانے کے ساتھ صفائی کے اقدامات کو بہتر بنانے میں مدد مل گی۔
درحقیقت صرف حفاظتی عملے کو ہی کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے ایسا لباس پہننا ہوگا، اس کمپنی کی پروازوں کا انتخاب کرنے والے تمام مسافروں کو بھی فیس ماسک کا استعمال کرنا ہوگا اور وہ ان کو اپنے ساتھ لانے ہوں گے۔
یہ واضح نہیں کہ جو لوگ اپنا فیس ماسک نہیں لائیں گے، انہیں فضائی کمپنی کی جانب سے فراہم کیا جائے گا یہ پرواز پر سوار ہونے سے روک دیا جائے گا۔
عملے کے حفاظتی لباس کے ساتھ ساتھ دیگر احتیاطی اقدامات جیسے بزنس کلاس میں کھانا ٹیبل سیٹ اپ کی بجائے ٹرے میں دیا جائے گا۔
ہینڈ سینی ٹائرز کی بڑی بوتلوں کو گیلری میں رکھا جائے گا جو عملے کے ساتھ مسافر بھی استعما کرسکیں گے جبکہ ہر ایک کو سماجی دوری کے اصولوں پر عمل کرنا ہوگا۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ سماجی دوری کا اطلاق بورڈگ کے دوران بھی ہوگا جبکہ مسافروں کو ایک دوسرے سے دور بیٹھنے کے لیے نشستیں فراہم کی جائیں گی۔
قطر ائیرویز تاحال دنیا بھر میں 30 مقامات کے لیے پروازیں چلارہی ہے اور کمپنی کو توقع ہے کہ نئے حفاظتی اقدامات سے نیٹ ورک کو آنے والے مہینوں میں مدد مل سکے گی۔
گزشتہ ہفتے قطرائیرویز نے لچکدار بکنگ پالیسی کا اعلان کیا تھا جس کے تحت 30 ستمبر 2020 سے قبل لامحدود اور قیمتوں میں ردوبدل کے بغیر بکنگ کی سہولت فراہم کی جائے گی۔