حکومت کا چمن اور طورخم بارڈر پورا ہفتہ کھلا رکھنے کا فیصلہ
حکومت پاکستان نے چمن اور طورخم بارڈر کو پورا ہفتہ کھلا رکھنے کا فیصلہ کیا ہے اور ہفتے کے 6 دن تجارتی ٹرکوں کی آمد و رفت کے لیے مختص کر دیے گئے ہیں۔
وزارت داخلہ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ 15 مئی کو کورونا وائرس کے حوالے سے ہونے والی کانفرنس میں افغان ٹرانزٹ اور دوطرفہ تجارت کی انتظامیہ کے حوالے سے فیصلہ کیا گیا۔
مزید پڑھیں: کورونا وائرس کے پیشِ نظر چمن پر پاک-افغان سرحد 7 روز کیلئے بند
اعلامیے میں کہا گیا کہ طورخم کی سرحد ہفتے کے علاوہ باقی دن 24 گھنٹے کھلی رہے گی جس کے تحت دوطرفہ افغان تجارت اور افغان ٹرانزٹ ٹریڈ میں احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد یقینی بناتے ہوئے لاتعداد ٹرکوں کو آمد و رفت کی اجازت ہو گی۔
وزارت داخلہ کے مطابق چمن کی سرحد بھی ہفتے کے چھ دن کھلی رہے گی اور ہفتے کے علاوہ بقیہ تمام دن لاتعداد ٹرکوں کو آنے اور جانے کی اجازت ہو گی۔
اس سلسلے میں بتایا گیا کہ ہفتہ والے دن پیدل آنے جانے والوں کے لیے مختص ہوگا جبکہ پیدل چلنے والوں کے لیے بھی قرنطینہ کے قوانین کا یکساں اطلاق ہو گا۔
یہ بھی پڑھیں: ملک کی مغربی سرحد بند کرنے، 23 مارچ کی پریڈ منسوخ کرنے کا فیصلہ
واضح رہے کہ افغانستان سے کورونا وائرس کے متاثرین کے کیسز سامنے آنے کے بعد 2 مارچ کو چمن پر پاک ۔ افغان سرحد بند کردی گئی تھی۔
چمن بارڈر کے علاوہ ایران میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیشِ نظر تفتان بارڈر پہلے ہی بند کردیا گیا تھا، اس کے علاوہ دونوں ممالک کے ساتھ موجود دیگر کراسنگ پوائنٹ بھی بند کردیے گئے ہیں۔
البتہ پاکستان نے کورونا وائرس کے پیش نظر 13 مارچ کو قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں ایران اور افغانستان کے ساتھ مغربی سرحدیں مکمل بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
مزید پڑھیں: حکومت کا واپسی کے خواہشمند افغانوں کو وطن جانے کی اجازت دینے کا فیصلہ
خیال رہے کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے دنیا کے دیگر ممالک کی طرح پاکستان نے بھی اپنی سرحدیں بند کردی تھیں۔
تاہم اب اب ملک میں پابندیوں میں تھوڑی نرمی اور کاروباری سرگرمیاں بحال کرنے کی اجازت دی گئی ہے اور اسی کے پیش نظر مغربی سرحدیں بھی کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔