خونخوار 'مزدور' سے بچنا ہوگا
بڑی دکانوں کےکھلتے ہی وہاں پہنچ کر کورونا کےبعد کی دنیا میں آنے والی بڑی تبدیلی کی امیدوں کو ہم نےزبردست جھٹکا پہنچا دیا
پابندیوں میں نرمی کے بعد لاک ڈاؤں سے متعلق مباحثے نے مزید شدت پکڑ لی ہے۔ افسران، دکاندار اور میڈیا، جو بے بنیاد اندازے بتانے کے الزامات کے ساتھ شدید تنقید کا نشانہ بنتا ہے، سب کے سب بازاروں میں بغیر ماسک پہنے لوگوں کا رش دیکھ کر ہکے بکے رہ گئے ہیں۔
اس صورتحال کے بعد وہی گھسی پٹی پرانی وضاحت پیش کردی گئی کہ 'ہمیں اندازہ ہی نہیں تھا کہ لوگوں کا ردِعمل ایسا ہوگا'۔ جبکہ خود کو تسلیاں دینے میں مصروف افسران اور دیگر ایسے حضرات جو بظاہر خود کو اس کا ذمہ دار تصور کرتے ہیں وہ اس تردیدی بیان میں اخلاقی تقاضوں کا پاس رکھتے ہوئے یہ کہتے پائے جاتے ہیں کہ 'ہم ایسی صورت میں کچھ نہیں کرسکتے جب لوگ خود اس قدر بڑی تعداد میں قوانین و ضوابط کو دھجیاں اڑا رہے ہیں'۔