کھیل

فاف ڈیوپلیسی کی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کیلئے دہرے قرنطینہ کی تجویز

آسٹریلیا کورونا سے زیادہ متاثر نہیں ہوا لیکن دیگر متاثرہ ممالک سے کھلاڑیوں کا وہاں جانا خطرناک ہوسکتاہے، ڈیوپلیسی

جنوبی افریقہ کے سابق کپتان فاف ڈیوپلیسی نے کہا ہے کہ رواں برس آسٹریلیا میں شیڈول ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے پہلے اور بعد میں کھلاڑیوں کو دو ہفتوں کے لیے قرنطینہ کرکے کورونا وائرس کے باوجود بین الاقوامی ٹورنامنٹ کا انعقاد ہوسکتا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ڈیوپلیسی نے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کو اس صورت میں ممکن بنایا جاسکتا ہے۔

واضح رہے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ رواں برس اکتوبر اور نومبر میں آسٹریلیا میں شیڈول ہے لیکن کورنا وائرس کے باعث کھیلوں کے بڑے ٹورنامنٹس کی منسوخی اور بین الاقوامی پروازوں کی معطلی کے بعد ورلڈ کپ ٹی ٹوئنٹی پر خدشات کے بادل چھائے ہوئے ہیں۔

مزید پڑھیں:آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ 2020 کے شیڈول کا اعلان

بنگلہ دیش کے سینئر کھلاڑی تمیم اقبال کے ساتھ سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے فاف ڈیوپلیسی کا کہنا تھا کہ 'میں سمجھتا ہوں کہ کئی ممالک کے لیے سفری مسائل ہوں گے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'یہ حقیقت ہے کہ آسٹریلیا دیگر ممالک کی طرح متاثر نہیں ہوا ہے لیکن بنگلہ دیش، جنوبی افریقہ یا بھارت سے لوگوں کو وہاں پہنچانا زیادہ خطرناک ہے کیونکہ یہ ان کی صحت کے لیے خطرہ ہے'۔

جنوبی افریقہ کے سابق کپتان نے کہا کہ 'لیکن ٹورنامنٹ سے دو ہفتے قبل آسٹریلیا جاکر آئسولیشن اختیار کریں اور پھر ٹورنامنٹ کھیلیں اور اس کے بعد مزید ہفتے آئسولیشن میں رہیں، جو حقیقت میں ممکن ہے'۔

اس سے قبل آئی سی سی نے گزشہ ماہ واضح کیا تھا کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی تیاری معمول کے مطابق جاری ہیں اور ٹورنامنٹ کے شیڈول کے مطابق ہوگا۔

خیال رہے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا آغاز 18 اکتوبر سے ہوگا اور یہ 15 نومبر تک جاری رہے گا، جہاں کل 16 ٹیمیں 45 میچز کھیلیں گی۔

یہ بھی پڑھیں:آئی پی ایل کی منسوخی سے بھارتی بورڈ کو 50 کروڑ ڈالر سے زائد کے نقصان کاخدشہ

آسٹریلیا میں ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے میچز 7 شہروں سڈنی، میلبرن، ایڈیلیڈ، پرتھ، ہوبارٹ، برسبین اور جیولانگ میں کھیلے جائیں گے۔'

ابتدائی طور سری لنکا اور بنگلہ دیش سمیت 6 ٹیمیں راؤنڈ ون کھیلیں گی، جن میں سے 4 ٹیمیں سپر 12 کے لیے کوالیفائی کریں گی۔

جس کے بعد ایونٹ کا باقاعدہ آغاز 24 اکتوبر کو سپر 12 مرحلے سے ہوگا جہاں پہلا میچ آسٹریلیا اور پاکستان کے درمیان کھیلا جائے گا۔

سپر 12 مرحلے میں ٹیموں کو 2 گروپس میں تقسیم کیا گیا ہے اور روایتی حریف پاکستان اور بھارت کو الگ الگ گروپ میں رکھا گیا ہے۔

گروپ اے میں پاکستان، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، ونڈیز (ویسٹ انڈیز) اور 2 کوالیفائر شامل ہوں گے جبکہ گروپ بی میں بھارت، جنوبی افریقہ، انگلینڈ، افغانستان اور 2 کوالیفائر ہوں گے۔

2018 کا ٹی ٹوئنٹی ورکپ کپ جیتنے والی ویسٹ انڈیز کی ٹیم ٹائٹل کا دفاع کرنے کے لیے 25 اکتوبر 2020 کو نیوزی لینڈ سے ٹکرائے گی۔

پنجاب حکومت کا پبلک ٹرانسپورٹ، شاپنگ مالز کھولنے کا فیصلہ

کورونا وائرس کتنی آسانی سے لوگوں میں پھیلتا ہے؟ وائرل ویڈیو دیکھیں

وزیرخارجہ کا جاپانی ہم منصب کو فون، کورونا کی صورت حال پر تبادلہ خیال