29 اپریل کو کمپنی نے ایک بلاگ میں اعلان کیا تھا کہ مئی سے گوگل میٹ کو وہ تمام افراد مفت استعمال کرسکیں گے جن کا جی میل اکاؤنٹ ہوگا۔
خیال رہے کہ کورونا وائرس کی وبا کے دوران زوم کے صارفین کی تعداد چند ماہ کے دورران ایک کروڑ سے بڑھ کر 20 کروڑ تک پہنچ گئی اور اس کو دیکھ کر گوگل نے اعلان کیا تھا کہ اس کا پریمیئم ویڈیو کانفرنسنگ سافٹ وئیر گوگل میٹ اب ہر ایک کے لیے مفت ہوگا۔
اس سے قبل یہ سافٹ وئیر جی سیوٹ بزنس سروس پیکج کا حصہ تھا جس کے لیے فی کس ماہانہ 6 ڈالر ادا کرنے ہوتے ہیں۔
مگر اب گوگل میٹ میں سو افراد کی ویڈیو میٹنگ اس کی ویب سائٹ، آئی او ایس یا اینڈرائیڈ پر ممکن ہوگئی ہے۔
گوگل کیلنڈر سے بھھی ویڈیو میٹنگ کا آغاز یا اس میں شمولیت ممکن ہوگی، رئیل ٹائم کیپشن اور زوم جیسا ایکسپنڈڈ ٹائل ویو لے آئوٹ استعمال کیا جاسکے گا۔
گوگل کے مطابق مفت اکائونٹ میٹنگ کا دورانیہ 60 منٹ فی فرد ہوگا مگر اس اصول کا اطلاق 30 ستمبر کے بعد ہوگا۔
گوگل کی جانب سے جی سیوٹ صارفین کے لیے دستیاب پریمیئم فیچرز کو پہلے ہی 30 ستمبر تک کے لیے مفت کیا جاچکا ہے تاہم مفت سروس استعمال کرنے والوں کے برعکس ماہانہ فیس ادا کرنے والے صارفین کسی ویڈیو کال میں 250 افراد کو شامل کرسکتے ہیں۔
اسی طرح ایک لاکھ ویورز والی لائیو اسٹریم، کالز کو ریکارڈ اور محفوظ بھی کرسکتے ہیں۔
مگر مفت ویڈیو کانفرنسنگ سروس تک رسائی بھی ایسے متعدد افراد کے لیے کارآمد ہوگی جو اس وبائی مرض کے نتیجے میں گھروں تک محدود ہیں۔
اس لنک پر جاکر آپ گوگل میٹ کو مفت استعمال کرسکتے ہیں یا اسمارٹ فونز پر ایپ انسٹال کرنے کے بعد بھی ایسا کرسکتے ہیں۔
اب گوگل نے نئے بلاگ میں کہا ہے کہ گوگل میٹ بزنس میٹنگز کے لیے تیار کیا گیا تھا اور اب یہ سب کے لیے مفت دستیاب ہے۔
کمپنی کے مطابق مارچ میں جی سیوٹ اور جی سیوٹ فار ایجوکشن کے صارفین کے لیے میٹ کے ایڈوانسڈ فیچرز مفت کرنے کے بعد سے اس کے روزانہ استعمال کی شرح میں 30 گنا اضافہ دیکھا گیا ہے۔
اب گوگل میٹ میں روزانہ 3 ارب منٹ کی ویڈیو میٹنگ روزانہ ہورہی ہے جبکہ گزشتہ ماہ اوسطاً روزانہ 30 لاکھ صارفین کا اضافہ ہوا اور اسی کو دیکھتے ہوئے یہ سروس اب دنیا بھر کے افراد کے لیے پیش کی جارہی ہے۔
کمپنی کا کہنا تھا کہ اب کوئی بھی ایک ای میل ایڈریس کے ساتھ سائن اپ ہوکر گوگل میٹ کی ویب سائٹ پر جاکر اسے مفت استعمال کرسکتا ہے۔