سائنس و ٹیکنالوجی

گوگل ڈو اب اسکائپ کو ٹکر دینے کے لیے تیار

اب گوگل ڈو کے صارفین کروم پر بھی گروپ کالز کرسکیں گے جبکہ ایک نیا فیملی موڈ بھی متعارف کرایا جارہا ہے۔

مارچ میں گوگل نے اپنی ایپ ڈو کے لیے گروپ ویڈیو کال میں لوگوں کی تعداد کی حد 8 سے بڑھا کر 12 کردی تھی، جس کا مقصد کووڈ 19 کی وبا کے دوران صارفین کو سہولت فراہم کرنا تھا۔

اب گوگل نے اعلان کیا ہے کہ ڈو کے صارفین ویب یعنی براؤزر پر بھی ڈو گروپ کالز کرسکیں گے اور اس طرح وہ براہ راست اسکائپ، میسنجر وغیرہ کے مقابلے میں آجائے گا۔

آئندہ چند ہفتوں میں گوگل کروم پر گروپ کالز کرنے کی سپورٹ متعارف کرائی جارہی ہے جس میں ایک نیا لے آؤٹ بھی دیا جارہا ہے تاکہ آپ بیک وقت زیادہ افراد کو دیکھ سکیں۔

اسی طرح گروپ کال کے لیے لوگوں کو مدعو کرنے کا عمل بھی انوائٹ لنک کے ذریعے آسان بنایا جارہا ہے۔

اس کے علاوہ ڈو موبائل ایپ میں ایک نئے فیملی موڈ کا بھی اضافہ کیا جارہا ہے جس کی مدد سے صارفین اسکرین پر رئیل ٹائم میں ڈوڈل بناسکین گے جبکہ ماسکس اور دیگر ایفیکٹس بھی استعمال ہوسکیں گے۔

اس موڈ میں میوٹ اور اینڈ کال بٹن اسکرین میں ہائید ہوجائیں گے تاکہ حادثاتی طور پر ان کو ٹچ نہ کردیں۔

فیملی موڈ کو استعمال کرنے کے لیے ڈوو میں گوگل اکاؤنٹ سے سائن ان ہونا ضروری ہوگا۔

ماسکس اور دیگر ایفیکٹس ون آن ون اور گروپ ویڈیو کالز میں دستیاب ہوں گے اور انہیں مدر ڈے ایفیکٹ کے ساتھ متعارف کرا دیا گیا ہے۔

اپریل میں گوگل نے ڈو میں کال کے معیار کو مزید بہتر بنایا تھا۔

اس مقصد کے لیے کمپنی کی جانب سے نئی ویڈیو کوڈیک ٹیکنالوجی استعمال کی گئی تھی جسے اے وی 1 کا نام دیا گیا ہے، جو کہ وی پی 9 کی جانشین ہے۔

وی پی 9 کے مقابلے میں اے وی 1 سے کم انٹرنیٹ بینڈودتھ سے بھی زیادہ معیاری ویڈیو کال ممکن ہوسکے گی جبکہ کوڈیک سے ویڈیو کال اسٹیبلٹی میں بھی مدد ملے گی۔

اس موقع پر گوگل نے بتایا تھا کہ کورونا وائرس کی وبا کے نتیجے میں ڈو کے استعمال کی شرح میں نمایاں اضافہ ہوا ہے جیسے ویڈیو میسجز کی شرح 800 فیصد بڑھ گئی۔

کمپنی کے مطابق اسی وجہ سے وہ ویڈیو میسجز کے حوالے سے اپنی پالیسی میں تبدیلی لارہا ہے جو ریکارڈ کرکے بھیجے جاسکیں گے اور 24 گھنٹے بعد ایکسپائر ہونے کی بجائے ان کو خودکار طور پر سیو بھی کیا جاسکے گا۔

کورونا وائرس، بھارت میں اسمارٹ فونز کمپنیوں کی پروڈکشن شروع

سعودی عرب انٹرنیٹ رفتار میں دسویں اور 5 جی رفتار میں چوتھے نمبر آگیا

فیس بک کی ری ڈیزائن ویب سائٹ اب تمام صارفین کے لیے دستیاب