سعودی عرب انٹرنیٹ رفتار میں دسویں اور 5 جی رفتار میں چوتھے نمبر آگیا
انٹرنیٹ کی رفتار کے حوالے سے سعودی عرب انتہائی کم وقت میں 150 ویں نمبر سے دسویں نمبر پر پہنچ گیا جب کہ انٹرنیٹ کی تیز ترین رفتار فائیو جی کے حوالے سے وہ چوتھے نمبر پر آگیا ہے۔
سعودی عرب میں گزشتہ چند سال سے وژن 2030 کے تحت متعدد شعبوں میں اصلاحات کا سلسلہ جاری ہے، اسی وژن کے تحت وہاں سنیما گھروں کو کھولنے، خواتین کو فلموں سمیت دیگر شعبہ جات میں کام کرنے اور انہیں ڈرائیونگ کی اجازت دیے جانے سمیت انہیں غیر محرم مرد حضرات کے ساتھ کام کرنے کی اجازت بھی دی گئی ہے۔
عرب ریاست میں گزشتہ چند سال میں جو نمایاں تبدیلیاں آئی اس کے بعد وہاں پہلی مرتبہ خواتین ملازمتوں کے شعبوں میں بہت بڑی تعداد میں داخل ہوئیں اور سعودی عرب کے متعدد کاروباری شعبوں میں بھی بہترین اصلاحات لائی گئیں۔
سعودی عرب میں جہاں سوشل میڈیا ویب سائٹس پر بولڈ مواد شیئر کرنے جیسے معاملات کی ممانعت ہے، وہیں سعودی عرب نے انٹرنیٹ کی رفتار کے حوالے سے ایک اہم سنگ میل عبور کرکے عرب ممالک سمیت کئی ممالک کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی عرب نے انٹرنیٹ کی رفتار میں بہتری لاتے ہوئے اس میں مجموعی طور پر 10 واں جب کہ فائیو جی کی رفتار میں چوتھا نمبر حاصل کرلیا۔
یہ بھی پڑھیں: 5 جی زندگی میں کیسے انقلاب برپا کرے گی؟
سعود عرب کے مواصلات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے نائب وزیر ڈاکٹر احمد الثنیان نے مکہ میں ہونے والی ایک تقریب میں آن لائن خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ ملک میں انٹرنیٹ کی رفتار میں بہتری کا مطلب ہے کہ سعودی عرب کا بنیادی ڈھانچہ مضبوط ہے اور وہ ٹیکنالوجی کو اپنی معیشت کے لیے اہم سمجھتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب نے محنت سے انتہائی کم وقت میں انٹرنیٹ کی اسپیڈ کے حوالے سے 150 ویں نمبر سے دسویں نمبر کی پوزیشن حاصل کی جب کہ جدید ترین انٹرنیٹ ٹیکنالوجی فائیو جی کی رفتار میں ریاست عالمی سطح پر چوتھے نمبر پر ہے۔
نائب وزیر مواصلات و انفارمیشن ٹیکنالوجی کا کہنا تھا کہ فائیو جی اور انٹرنیٹ ٹیکنالوجی کو صحت سمیت ملک کے دیگر شعبہ جات میں استعمال کیا جا رہا ہے اور اس سے فوائد حاصل کیے جا رہے ہیں۔
ان کے مطابق سعودی عرب میں فائیو جی رفتار کو بہتر بنانے کے لی 7 ہزار ڈیجیٹیل ٹاور کام کر رہے ہیں اور اسی شعبے میں نئی نوکریاں نکالنے کے لیے وزارت کام کر رہی ہے۔