پاکستان

ٹرینیں 10 مئی سے چلانے کے فیصلے پر تمام صوبوں کی حمایت نہیں ملی،شیخ رشید

توقع ہے کہ عید سے قبل عمران خان کی اجازت سے ہم ٹرینیں چلانے میں کامیاب ہوجائیں گے، وزیر ریلوے
|

وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ ہم 10 مئی سے ٹرینیں چلانے کے فیصلے پر تمام صوبوں کی حمایت حاصل نہیں کر سکے۔

اپنے ویڈیو پیغام میں شیخ رشید احمد نے کہا کہ 'جس طرح عوام نے، دکانداروں نے، کارخانہ داروں نے اور علمائے کرام نے حکومت کے لاک ڈاؤن کا ساتھ دیا ہے وہ قابل تحسین ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'ہماری یہ خواہش تھی کہ 10 مئی سے ٹرینیں بھی چلا دیں لیکن اس فیصلے پر ہم تمام صوبوں کی حمایت حاصل نہیں کر سکے اور عمران خان نے بطور جمہوری وزیر اعظم مشاورت کے لیے اس فیصلے کو مزید 2 سے 3 دن ملتوی کردیا ہے'۔

شیخ رشید احمد نے کہا کہ ان کی دلی خواہش ہے کہ غریب کی سواری ٹرین کو عید سے قبل دوبارہ چلایا جائے اور ہم وہ تمام احتیاطی تدابیر اختیار کریں گے جو معیاری طریقہ کار (ایس او پیز) میں شامل ہیں اور توقع ہے کہ عید سے قبل عمران خان کی اجازت سے ہم ٹرینیں چلانے میں کامیاب ہوجائیں گے۔'

یہ بھی پڑھیں: پاکستان ریلوے کا 10 مئی سے ٹرین آپریشن جزوی بحال کرنے کا فیصلہ

یاد رہے کہ دو روز قبل پاکستان ریلوے نے ٹرین آپریشن 10 مئی سے جزوی طور پر بحال کرنے کا فیصلہ کی تھا۔

تاہم ٹرین آپریشن کی بحالی وزیر اعظم عمران خان کی حتمی منظوری سے مشروط تھی۔

وزارت ریلوے نے ٹرین آپریشن کی تیاریاں مکمل کرنے کے لیے ریلوے انتظامیہ کو ہدایات بھی جاری کر دی تھیں۔

واضح رہے کہ مارچ میں تیزی سے کورونا وائرس کے کیسز سامنے آنے کے بعد وزارت ریلوے نے پہلے متعدد مسافر ٹرینیں معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس: پاکستان میں بھی ٹرین کی کوچز آئسولیشن وارڈ میں تبدیل

بعد ازاں 24 مارچ کو مسافر ٹرین آپریشن مکمل طور پر معطل کردیا گیا تھا جس میں اب تک کئی بار توسیع ہوچکی ہے۔

30 مارچ کو پاکستان ریلوے نے تمام بزنس کلاس اور ایئرکنڈیشنڈ سلیپر کوچز کو کورونا وائرس کے مریضوں کے علاج کے لیے موبائل آئسولیشن وارڈز میں تبدیل کردیا تھا۔

سندھ: اے آئی جی نے پولیس کو تدفین کیلئے ڈیتھ سرٹیفکیٹ طلب کرنے سے روک دیا

کووڈ 19 سے متعلق آن لائن خطرات سے بچانے میں مددگار ٹپس

گلوکارہ ایڈیل نے چند ماہ میں اتنا وزن کم کیسے کیا؟