لائف اسٹائل

ناسا نے انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن میں فلم کے منصوبے کی تصدیق کردی

ٹام کروز اور اسپیس ایکس کے نمائندگان نے تو کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا مگر ناسا کے منتظم نے ایک ٹوئٹ میں اس کی تصدیق کی ہے۔

گزشتہ روز خبر سامنے آئی تھی کہ اداکار ٹام کروز اسپیس ایکس اور امریکی خلائی ادارے ناسا کے ساتھ مل کر ایک ایکشن فلم بالائی خلا میں بنانے والے ہیں۔

ٹام کروز اور اسپیس ایکس کے نمائندگان نے تو اس پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا مگر ناسا کے منتظم جم برائیڈنسیٹ نے ایک ٹوئٹ میں اس کی تصدیق کی ہے۔

انہوں نے ٹوئٹ میں لکھا 'ناسا ٹام کروز کے ساتھ اسپیس اسٹیشن میں ایک فلم کی تیاری کے حوالے سے پرجوش ہے، ہمیں مقبول میڈیا کی ضرورت ہے تاکہ نئی نسل کے انجنیئرز کو سائنسدانوں کو ناسا کے منصوبوں کو حقیقت بنانے کے لیے پرعزم بناسکیں'۔

ناسا کی جانب سے اس حوالے سے مزید تفصیلات ظاہر نہیں کی گئیں۔

مگر گزشتہ روز کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ٹام کروز اس وقت ایلون مسک کی کمپنی اسپیس ایکس کے ساتھ مذاکرات کررہے ہیں جس میں ایک فیچر فلم خلا میں فلمانے کے امکان پر بات کی جارہی ہے جس میں امریکی خلائی ادارے ناسا کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

اس منصوبے کو ابھی حتمی شکل نہیں دی گئی اور ابتدائی بات چیت جاری ہے مگر رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا کہ یہ کافی سنجیدہ مذاکرات ہیں۔

یہ منصوبہ ٹام کروز کے جان لیوا اسٹنٹس کرنے کی شوقین شخصیت سے مطابقت بھی رکھتا ہے خاص طور پر مشن امپاسبل سیریز میں ان کے اسٹنٹس لوگوں کو اب تک یاد ہیں۔

مگر یہ نئی فلم مشن امپاسبل کا کوئی سیکوئل نہیں ہوگی بلکہ کسی بھی فلم کو خلا میں بنانے کے لیے کسی فرنچائز کا نام لگانے کی ضرورت نہیں۔

ابھی یہ واضح نہیں کہ خلا میں فلم کو کیسے شوٹ کیا جائے گا مگر اسپیس ایکس کو پہلے انسان بردار خلائی طیارے کو بھیجنے کی منظوری مل چکی ہے اور 27 مئی کو یہ اسپیس کرافٹ ناسا کے خلابازوں کوو لے کر جائے گا۔

اس کے بعد اس خلائی طیارے کو دیگر خلائی آپریشنز کے لیے بھی استعمال کیا جائے گا۔

یہ کمپنی ایک اسپیس کرافٹ اسٹار شپ کی تیاری پر بھی کام کررہی ہے جو کئی بار استعمال ہونے والا خلائی طیارہ ہوگا اور اس میں اتننی جگہ ہوگی کہ کسی فلمی عملے کو اپنے ساتھ لے جاسکے۔

اس کی تیاری میں ابھی کئی سال درکار ہیں مگر ناسا نے اسے اپنے مستقلب کے چاند پر بھیجے جانے والے انسانی مشنز کا حصہ بنایا ہوا جن کا آغاز 2024 کو ہوگا۔

’جب درزی ہی میسر نہیں تو آن لائن شاپنگ کا کیا فائدہ؟‘

کیا واقعی ایرانی ایئرلائن نے مشرق وسطیٰ میں کورونا وائرس پھیلایا؟

کورونا وائرس سے بچاؤ کیلئے فیس ماسکس کے منفرد انداز