کراچی کے آئندہ 4 روز تک ہیٹ ویو کی لپیٹ میں رہنے کا امکان
صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں آج (بروز منگل) سے آئندہ 4 روز تک شدید گرمی اور ہیٹ ویو کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے جس کے بعد شہر کے ہسپتالوں کے ساتھ ساتھ مختلف مقامات پر ہیٹ اسٹروک سینٹر قائم کردیے گئے ہیں۔
کراچی میں آج صبح سے ہی موسم میں شدید گرمی محسوس کی گئی جبکہ ہواؤں کی رفتار بھی کم ہے، محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر سرفراز نے ڈان سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ آئندہ 4 روز تک کراچی ہیٹ ویو کی لپیٹ میں رہے گا۔
انہوں نے بتایا کہ ان 4 دنوں میں سے 6 اور 7 مئی کو ہیٹ ویو کی شدت زیادہ رہے گی اور درجہ حرارت 42 ڈگری سینٹی گریڈ تک جانے کا امکان ہے۔
یہ بھی دیکھیں:کراچی میں ایک مرتبہ پھر ہیٹ ویو کا خطرہ
چیف میٹرولوجسٹ نے بتایا کہ شہر قائد میں آج (5 مئی) اور 8 مئی کو درجہ حرارت زیادہ سے زیادہ 38 سے 39 ڈگری سینٹی گریڈ تک رہنے امکان ہے۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ یہ شدید ہیٹ ویو نہیں معتدل ہیٹ ویو ہے کیوں کہ شارٹ ڈویژن کی ہے اور اس دوران سمندری ہوائیں معطل تو نہیں البتہ ان کی رفتار خاصی کم رہے گی۔
محکمہ موسمیات کے مطابق ہوا میں نمی کا تناسب زیادہ ہونے کی وجہ سے گرمی کی شدت زیادہ محسوس ہوتی ہے تاہم شہریوں کو اس دوران دھوپ میں کم سے کم نکلنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: کراچی میں ہیٹ ویو کے اثرات، موسم شدید گرم
دوسری جانب کراچی میں گرمی کی لہر کے پیش نظر مختلف ہسپتالوں میں ہیٹ اسٹروک سینٹرز کے انتظامات کیے گئے ہیں۔
ہیٹ ویو سے متاثر ہونے کی علامات و وجوہات
واضح رہے کہ ان وجوہات کے باعث ہیٹ ویو ہوسکتا ہے اور متاثرہ شخص میں یہ علامات ہوسکتی ہیں۔
- جسم میں پانی کی کمی
- گرم و خشک موسم
- گرم موسم میں سخت مشقت یا ورزش
- دھوپ میں براہ راست بہت زیادہ گھومنا
- گھر سے باہر کام یا آﺅٹ ڈور ورکنگ
- غشی طاری ہونا
- جسم سے پسینے کا اخراج رک جانا
- دل کی دھڑکن بہت زیادہ بڑھ جانا
- جلد سرخ، گرم اور خشک ہوجانا
ہیٹ ویو سے متاثر ہونے پر کیا کرنا چاہیے؟
سب سے پہلے تو ایمبولینس کو طلب کریں یا متاثرہ شخص کو خود ہسپتال لے جائیں (طبی امداد میں تاخیر جان لیوا ثابت ہوسکتی ہے)، ایمبولینس کے انتظار کے دوران مریض کو کسی سایہ دار جگہ پر منتقل کردیں۔
مریض کو فرش پر لٹا دیں اور اسکے پیر کسی اونچی چیز پر رکھ دیں (تاکہ دل کی جانب خون کا بہاﺅ بڑھ جائے)۔
مریض کے کپڑے تنگ ہوں تو ان کو ڈھیلا کردیں۔
مریض کے جسم پر ٹھنڈی پٹیاں رکھیں یا ٹھنڈے پانی کا اسپرے کریں۔
پیڈسٹل پنکھے کا رخ مریض کی جانب کردیں تاہم بجلی نہ ہو تو کسی بھی چیز سے خود مریض کو ہوا دیں۔
اس سے ہٹ کر بھی گھر سے باہر نکلتے ہوئے پانی کی بوتل اپنے پاس رکھیں اور طبیعت بگڑنے پر فوری پانی کا استعمال کریں۔
یاد رہے کہ پاکستان میں 5 سال قبل 2015 میں 50 سال کی بدترین گرمی کی لہر آئی تھی، جس کے نتیجے میں کراچی میں سیکڑوں افراد ہلاک ہوئے تھے۔