’دیریلیش ارطغرل‘ کے بعد وزیر اعظم ایک اور ڈرامے کو نشر کروانے کے خواہاں
وزیر اعظم عمران خان کی خواہش تھی کہ اسلامی فتوحات کی تاریخ پر مبنی ترکی کے شہرہ آفاق ڈرامے ’دیریلیش ارطغرل‘ کو اردو زبان میں پاکستان میں نشر کیا جائے اور ان کی خواہشات کے مطابق ہی پاکستان ٹیلی وژن (پی ٹی وی) نے یکم رمضان المبارک سے ڈرامے کی نشریات شروع کی۔
’دیریلیش ارطغرل‘ کو پی ٹی وی پر ہر رات 8 بجے کے بعد نشر کیا جاتا ہے اور مذکورہ ڈرامے کی پہلی قسط نے ہی ملک میں دھوم مچادی تھی۔
’دیریلیش ارطغرل‘ کو پی ٹی وی پر نشر کیے جانے کے موقع پر وزیر اعظم عمران خان نے بھی خصوصی پیغام جاری کیا تھا اور انہوں نے ترک ڈرامے کو نہ صرف اسلامی بلکہ پاکستانی ثقافت و تاریخ کے بھی قریب قرار دیا تھا۔
وزیر اعظم عمران خان نے اپنی خصوصی ویڈیو میں ’دیریلیش ارطغرل‘ کو نشر کیے جانے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ لازم ہوگیا تھا کہ اسلامی فتوحات کی تاریخ پر مبنی ڈرامے کو پی ٹی وی پر نشر کیا جائے تاکہ پاکستان کی نئی نسل اپنی تاریخ سے وابستہ ہو۔
وزیر اعظم کی خواہش پر ’دیریلیش ارطغرل‘ پی ٹی وی پر نشر ہوگا
مذکورہ ڈرامے کو ترکی کا ’گیم آف تھرونز‘ بھی کہا جاتا ہے اور اس ڈرامے کو 13 ویں صدی میں اسلامی فتوحات کے حوالے سے انتہائی اہمیت حاصل ہے۔
دیریلیش ارطغرل‘ ڈرامے کی کہانی 13 ویں صدی میں ’سلطنت عثمانیہ‘ کے قیام سے قبل کی کہانی ہے اور اس ڈرامے کی مرکزی کہانی ’ارطغرل‘ نامی بہادر مسلمان سپہ سالار کے گرد گھومتی ہے جنہیں ’ارطغرل غازی‘ بھی کہا جاتا ہے۔
ڈرامے میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح 13 ویں صدی میں ترک سپہ سالار ارطغرل نے منگولوں، صلیبیوں اور ظالموں کا بہادری سے مقابلہ کیا اور کس طرح اپنی فتوحات کا سلسلہ برقرار رکھا۔
ڈرامے میں سلطنت عثمانیہ سے قبل کی ارطغرل کی حکمرانی، بہادری اور محبت کو دکھایا گیا ہے اور اسی ڈرامے کی بے حد مقبولیت کو دیکھتے ہوئے وزیر اعظم نے اپنے ایک اور پسندیدہ ڈرامے کو ملک میں نشر کروانے کی خواہش کا اظہار کردیا۔
مزید پڑھیں: ’دیریلیش ارطغرل‘ کی پہلی قسط نے ہی دھوم مچادی
جی ہاں، وزیر اعظم عمران خان چاہتے ہیں کہ ترکی کا ایک اور معروف ڈراما ’یونس امرے‘ بھی پاکستان میں نشر کیا جائے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر فیصل جاوید خان نے انکشاف کیا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے اپنی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ ’یونس امرے‘ کو بھی پاکستان میں نشر کیا جائے۔
پی ٹی آئی سینیٹر کے مطابق وزیر اعظم کی دلی خواہش ہے کہ اسلامی تاریخ کی اہم شخصیت کی زندگی پر بنائے گئے ڈرامے ’یونس امرے‘ کو بھی پاکستان میں نشر کیا جائے تاکہ عوام اپنی تاریخ سے واقف ہوں۔
سینیٹر فیصل جاوید خان نے یہ نہیں بتایا کہ وزیر اعظم کب تک ’یونس امرے‘ ڈرامے کو پاکستان میں نشر کروانے کے خواہاں ہیں اور کیا وزیر اعظم اس ڈرامے کو بھی پی ٹی وی پر دیکھنے کے خواہاں ہیں یا ان کی خواہش ہے کہ مذکورہ ڈرامے کو بھی کوئی بھی نجی ٹی وی چینل اردو میں نشر کرے۔
تاہم خیال کیا جا رہا ہے کہ وزیر اعظم کی جانب سے ’یونس امرے‘ ڈرامے کو پاکستان میں نشر کروانے کی خواہش کے اظہار کے بعد ممکنہ طور پر مذکورہ ڈرامے کو بھی پی ٹی وی پر نشر کیا جائے گا، تاہم اس میں کافی عرصہ لگ سکتا ہے۔
پی ٹی وی پر یکم رمضان سے نشر کیے جانے والے ڈرامے ’دیریلیش ارطغرل‘ کی 179 اقساط ہیں جو چند ماہ تک یومیہ دکھائے جانے کے بعد ہی ختم ہوں گی اور اس وقت تک ممکنہ طور پر وزیر اعظم کے دوسرے پسندیدہ ڈرامے ’یونس امرے‘ کو ترجمہ کرنے کا کام شروع کیا جا سکتا ہے۔
’یونس امرے‘ ڈرامے کو ترکی کے سرکاری ٹی وی چینل ٹی آر ٹی ون نے بنایا تھا اور اس ڈرامے کا پہلا سیزن 2015 میں جب کہ دوسرا سیزن 2016 میں نشر کیا گیا تھا اور ڈرامے کی مجموعی طور پر 41 اقساط تھیں۔
مذکورہ ڈرامے کو بھی ترکی کے علاوہ دیگر اسلامی ممالک اور خصوصی طور پر مشرق وسطیٰ میں کافی پسند کیا گیا جب کہ اسی ڈرامے کو پروڈکشن ہاؤس (ٹیلی وستان) اردو سب ٹائیٹلز کے ساتھ آن لائن ریلیز کر چکا ہے۔
’یونس امرے‘ ڈراما دراصل 13 ویں صدی کے ترک صوفی شاعر یونس امرے کی زندگی پر بنایا گیا ہے۔
یونس امرے سلطنت عثمانیہ سے 200 سال قبل پیدا ہوئے تھے اور انہوں نے اناطولیہ زبان، ادب و ثقافت پر گہرے اثرات چھوڑے، وہ عربی، فارسی و ترک زبان پر عبور رکھنے والے ایک شاعر کے گھر میں پیدا ہوئے، اس لیے ان کی شخصیت میں شاعری و ادب بچپن سے ہی رچا بسا تھا۔
یونس امرے کو ترکوں کے صوفی شاعر اور اہم ادبی اوائلی شخصیات میں شمار کیا جاتا ہے اور ترک کی نئی نسل بھی ان کی خدمات کا اعتراف کرتی ہے۔
انہیں کی زندگی اور خدمات کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے محمد بوزداغ نے ان کی زندگی پر ’یونس امرے‘ نامی ڈراما بنایا جو دیکھتے ہی دیکھتے مشہور ہوگیا۔
ابھی یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ ’یونس امرے‘ کو وزیر اعظم کی خواہشات کے مطابق پی ٹی وی پر نشر کیا جائے گا یا نہیں، تاہم خیال کیا جا رہا ہے کہ اگر وزیر اعظم نے ہدایات کیں تو اگلے ایک سال تک ’یونس امرے‘ کو بھی سرکاری ٹی وی پر نشر کیا جا سکتا ہے۔