بھارت میں اقلیتوں کے خلاف کارروائیوں پر امریکی رپورٹ اہم ہے، دفتر خارجہ
بھارت کو مذہبی آزادی کے لحاظ سے سب سے بدترین ملک قرار دینے والی امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی (یو ایس سی آئی آر ایف) کی مرتب کردہ رپورٹ کو پاکستان نے نہایت اہم قرار دے دیا۔
حال ہی میں جاری یو ایس سی آئی آر ایف کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ’مذہبی آزادی کی ممکنہ طور پر سب سے بری اور سب سے خطرناک حد تک بگڑی ہوئی صورتحال دنیا کی سب سے بڑی جمہوری ریاست کہلوانے والے ملک بھارت میں ہے‘۔
ہفتہ وار میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کا کہنا تھا کہ بھارت مسلسل لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر سیز فائر کی خلاف ورزی کر رہا ہے رواں سال بھارت کی طرف سے اب تک 919 بار سیز فائر کی خلاف ورزی کی گئی۔
مزید پڑھیں: بھارت میں اقلیتوں سے ناروا سلوک باعث تشویش ہے، دفتر خارجہ
انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر میں ایل او سی پر معصوم شہریوں کو نشانہ بنا کر بھارت دنیا کی توجہ مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشتگردی سے ہٹانا چاہتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے بھارت کی طرف سے لانچنگ پیڈز کے الزامات مسترد کئے ہیں اور بھارت بالاکوٹ میں پاکستان کے جواب کو یاد رکھے۔
ترجمان نے کہا کہ بھارت، مقبوضہ کشمیر میں ہندوتوا ایجنڈے پر کاربند ہے امریکا کی طرف سے بھارت میں اقلیتوں کے خلاف کارروائیوں پر رپورٹ اہم پیش رفت ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی طرف سے عالمی اداروں سے قرضوں میں آسانی کی تجویز کو عالمی سطح پر سراہا گیا ہے جبکہ کورونا وائرس کے خلاف پاکستان کے اقدامات کو بھی سراہا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے چین پاکستان کے ساتھ ہے، چین نے پاکستان کو امدادی سامان فراہم کیا ہے اور چینی ڈاکٹرز کی ٹیم نے پاکستان کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا ہے جس پر ہم چینی حکومت اور عوام کے شکر گزار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایل او سی پر بلااشتعال فائرنگ، بھارتی سینئر سفارت کار دفتر خارجہ طلب
بیرونِ ممالک پاکستانیوں کی واپسی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ طے شدہ منصوبے کے تحت پاکستانیوں کی واپسی جاری ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ’قطر سے 251، سنگاپور سے 17 اور آسٹریلیا سے 209 پاکستانی وطن واپس پہنچ چکے ہیں اور 14 ہزار 300 سے زائد پاکستانیوں کو ایک ہفتے میں وطن واپس لایا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’وزیر خارجہ نے امریکا و برطانیہ میں موجود پاکستانیوں کے لیے ورچوئل اجلاس منعقد کئے ہیں اور دنیا کے مختلف ممالک میں ورچوئل رابطے جاری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بیرونِ ملک پاکستانیوں کو کورونا وائرس پر پاکستانی کوششوں سے آگاہ رکھا جائے گا۔