یہ تو بہت عرصے سے معلوم ہے کہ ہاتھوں کو دھونے کی عادت صحت کے لیے بہت اہم ہے، کیونکہ اس سے نظام تنفس کے مختلف امراض جیسے عام نزلہ زکام کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔
اسی طرح یہ عادت ہیضہ کو پھیلنے سے روکنے میں مدد دیتی ہے۔
مگر ہاتھوں کو دھونے کی افادیت چند غلطیوں کے نتیجے میں ختم ہوجاتی ہے اور درج ذیل میں وہ عام غلطیاں دیکھی جاسکتی ہیں جو ہاتھ دھونے کے فوائد کو ختم کردیتی ہیں۔
ہاتھوں کو کم دھونا دن بھر میں آپ متعدد اشیا کو اپنے ہاتھوں اور انگلیوں سے چھوتے ہوں گے جو جراثیموں کی زد میں ہوسکتے ہیں جن میں کوورنا وائرس بھی شامل ہوسکتا ہے۔
ایک بار یہ جراثیم انگلیوں میں پہنچ جاتا ہے تو آنکھوں، ناک یا منہ کو چھونے سے آسانی سے جسم میں منتقل ہسکتا ہے، ہاتھوں کو دھونا ان کو جلد سے بہانے کا بہترین طریقہ ہے، اگر پانی اور صابن دستیاب نہ ہو تو ہینڈ سینی ٹائزر بھی ایک اچھا آپشن ہوسکتا ہے۔
اپنے ہاتھوں کو دھوئیں :
کسی عوامی مقام میں جانے کے بعد جہاں آپ کسی چیز جیسے کائونٹر ٹاپ یا دروازے کے ہینڈل یا سیڑھیوں کی ریلنگ کو چھونے پر۔
اپنے چہرے کو چھونے سے قبل خصوصاً آنکھوں، ناک اور منہ کو۔
غذا کی تیاری اور کھانے سے پہلے اور بعد میں۔
ٹوائلٹ جانے کے بعد۔
جانوروں کو چھونے یا ان کی غذا اور فضلے کو ہینڈل کرنے کے بعد۔
بچے کا ڈائیپر کرنے سے پہلے اور بعد میں۔
کوڑے کو پھینکنے کے بعد۔
صابن کے زیادہ جھاگ سے مدد نہ لینا گرم یا ٹھنڈے پانی سے ہاتھ گیلے کرنے کے بعد اچھی طرح صابن کا جھاگ ملنا ضروری ہے، جراثیم کش صابن کی بھی ضرورت نہیں، عام صابن بھی یہ کام کرسکتا ہے، صابن کے جھاگ سے جلد پر سے مٹی، چکنائی اور جراثیموں کو نکالنا آسان ہوجاتا ہے۔
ہاتھوں کو نہ رگڑنا اپنے ہاتھوں کی پشت، انگلیوں کے درمیان اور ناخنوں کے اندر رگڑنا مت بھولیں، بہتر تو یہ ہے کہ ناخن کاٹ کر چھوٹے کردیں۔