انتہا پسند کورونا وائرس کو استعمال کرکے آن لائن بھرتیاں کر رہے ہیں، سربراہ اقوام متحدہ
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے متنبہ کیا ہے کہ انتہا پسند کورونا وائرس کی وجہ سے عائد لاک ڈاؤن کا فائدہ اٹھاتے ہوئے نفرت پھیلانے اور آن لائن زیادہ وقت گزارنے والے نوجوانوں کی بھرتی کرنے کے لیے سوشل میڈیا سرگرمیاں تیز کر رہے ہیں۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس سے پہلے ہی ہر 5 میں سے ایک نوجوان تعلیم، تربیت یا روزگار سے محروم تھا اور ہر 4 میں سے ایک نوجوان تشدد یا تنازع سے متاثر تھا۔
انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ ہر سال ایک کروڑ 20 لاکھ لڑکیاں ماں بن جاتی ہیں جب وہ خود بھی ابھی نابالغ ہوتی ہیں۔
مزید پڑھیں: کورونا وائرس:ملک میں 14700 سے زائد افراد متاثر، 3425 صحتیاب
انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے نوجوانوں، امن اور سلامتی سے متعلق اجلاس کے شرکا کو بتایا کہ ان مایوسیوں اور صریح طور پر کہا جائے تو آج اقتدار میں رہنے والے افراد کے ذریعے ان سے نمٹنے میں ناکامیوں، سیاسی اسٹیبلشمنٹ اور اداروں پر اعتماد کو کم کررہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب اس طرح کا دور آتا ہے تو انتہا پسند گروہوں کے لیے غصے اور مایوسی کا فائدہ اٹھانا آسان ہوتا ہے اور بنیاد پرستی کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
اقوام متحدہ کے سربراہ نے کہا کہ ان چیلنجز کے باوجود نوجوان اب بھی کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں شمولیت، ایک دوسرے کی حمایت کرنے اور تبدیلی کے مطالبے کو آگے لے کرجانے کے طریقے تلاش کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ کے سوا ملک بھر میں کورونا وائرس کے ٹیسٹس کی تعداد میں کمی
انہوں نے کولمبیا، گھانا، عراق اور متعدد دیگر ممالک کے نوجوانوں کی نشاندہی کی کہ وہ معاشرتی فاصلے کو برقرار رکھتے ہوئے برادریوں کے ساتھ رابطے کو برقرار رکھنا، فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز اور ضرورت مند افراد کو سامان فراہم کرنے میں انسان دوست رضاکاروں میں شامل ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نوجوان بھی ان کے 23 مارچ کے دنیا کے تمام تنازعات میں جنگ بندی کے مطالبے کی حمایت کر رہے ہیں۔