چہل قدمی گھر کے اندر بھی کسی حصے میں کی جاسکتی ہے اور ہفتے میں 5 دن 20 سے 60 منٹ تک تیز چہل قدمی یا کسی اور ورزش کو ضرور کریں، بلکہ اگر ہفتے میں 2 دن بھی مناسب ورک آئوت کیا جائے تو قبض کے مسئلے سے بہت حد تک تحفظ مل جاتا ہے۔
غذا کا خیال رکھیں: سحر اور افطار میں غذا میں فائبر والی غذا کو ترجیح دیں جیسے دالیں، پھل، سبز پتوں والی سبزیاں، جو وغیرہ کو ترجیح دیں جبکہ زیادہ چربی اور چینی والی غذائوں کا استعمال کم از کم کردیں۔
پانی کا خیال رکھیں: اگر آج کل قبض کی شکایت کا اچانک سامنا ہورہا ہے تو اس کی وجہ پانی کم پینا بھی ہوسکتا ہے، کیونکہ اکثر گھر میں بیٹھے افراد کو پانی کا خیال ہی نہیں رہتا، جس سے جسم میں پانی کی کمی ہوتی ہے جو آنتوں کے افعال کو متاثر کرتی ہے اور قبض کا سامنا ہوتا ہے۔
تنائو کو کنٹرول کریں: ذہنی تنائو اور بے چینی بھی ہاضمے کے افعال کو متاثر کرتے ہیں، کچھ افراد کو اس کے نتیجے میں ہیضہ کا سامنا ہوتا جبکہ دیگر میں قبض کا باعث بنتا ہے۔ موجودہ حالات میں تنائو اور ذہنی بے چینی کو کنٹرول میں رکھنا آسان نہیں، مگر اس کے لیے مراقبہ، عبادات یا کسی مشغلے سے مدد لی جاسکتی ہے۔
وقت پر سونا: نیند جسمانی صحت کے لیے بہت اہم ہوتی ہے اور7 سے 8 گھنٹے کی نیند کو یقینی بنانے کی ہرممکن کوشش کریں۔