پاکستان

بیرون ملک ہمارے طبی ماہرین 'یاران وطن' کے ذریعے تعاون کرسکتے ہیں، وزیراعظم

دنیا بھر میں کووڈ-19 کے خلاف جنگ میں پاکستانی طبی ماہرین صف اول پر مصروف عمل ہیں، عمران خان

وزیراعظم عمران خان نے کورونا وائرس کے خلاف مصروف عمل ڈاکٹروں اور طبی عملے کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی طبی ماہرین بھی معاونت کے لیے یاران وطن پروگرام میں اپنا اندراج کروا سکتے ہیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ 'دنیا بھر میں کووڈ-19 (کورونا وائرس) کے خلاف جنگ میں پاکستانی طبی ماہرین صف اول پر مصروف عمل ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ 'وہ بیماری کے انسداد کے لیے ہمارا ہاتھ بھی بٹانا چاہتے ہیں'۔

مزید پڑھیں:بیرون ملک مقیم طبی ماہرین کی خدمات کے حصول کیلئے 'یاران وطن پروگرام'

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 'ہم نے بیرون ملک موجود اپنے طبی ماہرین کے لیے یاران وطن کے نام سے ایک قدم اٹھایا ہے'۔

یاران وطن پروگرام کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بیرون ملک موجود پاکستانی طبی ماہرین معاونت کے لیے 'اس کے ذریعے اپنا اندراج کرواسکتے ہیں'۔

یاران وطن پروگرام کی جانب سے بھی بیرون ملک مقیم پاکستانی ماہرین سے کورونا وائرس کے خلاف پاکستان کی مدد کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔

بیرون ملک مقیم پاکستانی طبی ماہرین سے کہا گیا ہے کہ وہ پاکستانی طبی ماہرین سے کووڈ-19 کے خلاف جنگ میں تعاون کریں۔

تعاون کے حوالے سے مختلف بتائے گئے اقدامات ہیں جن میں 'علاج کے لیے ٹیلی ٹریننگ سیشنز، ٹیلی میڈیسن اور صحت کے حوالے سے کونسلنگ اور ریسرچ میں تعاون' شامل ہے۔

خیال رہے کہ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے گزشتہ روز اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران پاکستان میں کورونا وائرس کے خلاف اقدامات میں بیرون ملک مقیم پاکستانی طبی ماہرین کی خدمات حاصل کرنے کے لیے 'یاران وطن پروگرام' شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر بیرون ملک طبی ماہر ہیں اور آپ پاکستان میں کورونا وائرس کے حوالے سے کوئی خدمت انجام دینا چاہتے ہیں یا تعاون کرنا چاہتے ہیں تو وہ کسی صورت میں بھی ہوسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان کو کورونا وائرس سے متعلق کوئی امداد نہیں ملی، وزیراعظم

ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ آپ تربیت دینا چاہتے ہیں، آلات بھیجنا چاہتے ہیں یا مختلف اداروں سے تعاون کے علاوہ، ادویات اور حفاظتی کٹس بھیجنا چاہتے ہیں تو اس قدم سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ 'اس پروگرام کے لیے ہمیں اقوام متحدہ کا ذیلی ادارہ انٹرنیشنل مائیگریشن آرگنائزیشن (آئی ایم او) کا مکمل تعاون حاصل ہے اور عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) دونوں اداروں نے ہمارے ساتھ تعاون کیا'۔

نارویجن پاکستانی ڈاکٹر عثمان مشتاق نے اس موقع پر کہا تھا کہ 'یاران وطن ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو بیرون ملک مقیم پاکستانی طبی ماہرین کو صحت پر کام کرنے کا ایک موقع دے گا اور یہ پلیٹ فارم وہ پاکستانی جو برسوں سے باہر رہ رہے ہیں اور باہر پیدا ہوئے ہیں، ان کے لیے ہے'۔

انہوں نے کہا تھا کہ 'اگر وہ کلینکل یا نان کلینکل حیثیت میں پاکستان کے صحت کے نظام سے جڑنا چاہتے ہیں تو وہ یاران وطن سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'اگر کوئی پاکستانی صحت کا ادارہ، کلینک، ہسپتال اور سرکاری صحت کی تنظیمیں جو پاکستان کے اندر کام کررہی ہیں وہ سب بیرون ملک مقیم افراد سے منسلک ہونا چاہتے ہیں تو وہ بھی اس پلیٹ فارم کو استعمال کرسکتے ہیں'۔

ڈاکٹر عثمان مشتاق کا کہنا تھا کہ بیرون ملک مقیم نوجوان پاکستان کے لیے کچھ کرنا چاہتے ہیں پاکستان کے لیے اپنی صلاحیتیں استعمال کرنا چاہتے ہیں اس طرح بیرون ملک طبی ماہرین چاہے ڈینٹسٹ ہوں یا کوئی اور اب اس پروگرام کے تحت پاکستان کے لیے مدد کرسکتے ہیں۔

بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو مخاطب کرکے انہوں نے کہا کہ یاران وطن کی ویب سائٹ پر جا کر خود کو رضاکار کے طور پر رجسٹر کروالیں اور اپنی مہارت کے مطابق اپنی خدمات پیش کریں اگر کوئی مسئلہ درپیش ہو تو ہمیں آگاہ کریں۔

پاک بحریہ کا شمالی بحیرہ عرب میں اینٹی شپ میزائل فائرنگ کا مظاہرہ

ثنا میر کا بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان

حفاظتی سامان، اضافی مالی ریلیف کی درخواست پر ڈاکٹروں پر جرمانہ عائد