پاکستان

'شہباز شریف کی اپنی بھتیجی سے نہیں بن رہی دونوں ایک دوسرے کے دشمن ہیں'

آئی پی پیز اور دیگر رپورٹ منظر عام پر لانے کاکریڈٹ عمران خان کو جاتا ہے ورنہ یہ منظر عام پر نہیں آتیں، وزیر ریلوے

وفاقی وزیر برائے ریلوے شیخ رشید نے کہا ہے کہ شہباز شریف کی اپنی بھتیجی سے نہیں بن رہی اور دونوں ایک دوسرے کے دشمن ہیں۔

لاہور میں پریس کانفرنس میں شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ شہباز شریف جو سوچ کر آئے تھے اس کا جنازہ نکل چکا ہے، ان کی اپنی بھتیجی سے نہیں بن رہی دونوں ایک دوسرے کے دشمن ہیں، مریم نواز کہتی ہیں کہ شاہد خاقان عباسی کو پارٹی صدر بنایا جائے۔

دوران گفتگو وزیر ریلوے نے کہا کہ شہباز شریف کا کیس سنجیدہ ہے، ان کا بچنا مشکل ہے باقی وہ کوئی دوسرا فارمولا اپنائیں جس کے تحت وہ ہمیشہ راستے نکالتے ہیں۔

تاہم وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ آصف زرداری بہت سمجھ دار آدمی ہیں، وہ گھونسلوں میں چلے گئے ہیں، انہیں پتہ ہے کہ یہ 2 سے 3 مہینے سیاست کے لیے نہیں ہیں۔

آئی پی پیز میں جو بھی ہوگا سب رگڑے جائیں گے

اپنی گفتگو کے دوران شیخ رشید نے بجلی پیدا کرنے والے نجی اداروں (آئی پی پیز) سے متعلق رپورٹ پر کہا کہ آئی پی پیز پر بہت لوگ باتیں کر رہے ہیں، یہ 6 ہزار ارب روپے کی کرپشن کا معاملہ ہے اس میں وزیر، فقیر، پیر جو بھی ہوگا سب رگڑے جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: آتشزدگی کے واقعے پر تو وزیر ریلوے کو مستعفی ہوجانا چاہیے تھا، چیف جسٹس

انہوں نے کہا کہ آئی پی پیز اور دیگر رپورٹ منظر عام پر لانے کا کریڈٹ عمران خان کو دیں، اگر عمران خان نہ ہوتے تو یہ رپورٹس کبھی منظر عام پر نہ آتیں۔

10مئی کو ٹرین سروس کی بحالی کا فیصلہ ہوگا

ٹرینوں سے متعلق بات چیت کرتے ہوئے وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا کہ ہم نے 15ٹرینوں کی سروس شروع کرنے کا فیصلہ کیا تھا لیکن حکومت نے لاک ڈاؤن کی پالیسی جاری رکھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے پیر (27 اپریل) سے ٹرینیں چلانی تھیں اور اس سلسلے میں ہماری تیاری مکمل ہے، چین سے ملنے والے تھرمل گیٹس نصب کردیے گئے ہیں جو 50فٹ کے فاصلے سے کام کریں گے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ سب ٹرینوں کی صفائی کرلی تھی لیکن حکومت نے لاک ڈاؤن میں 9 مئی تک توسیع کردی ہے، اس لیے اب 10 مئی کو ٹرین سروس کی بحالی کا فیصلہ ہوگا۔

مزید پڑھیں: سپریم کورٹ میں پیش کی گئی آڈٹ رپورٹ موجودہ دور کی نہیں، شیخ رشید

شیخ رشید نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا تھا کہ 15 ٹرینیں صرف 50 فیصد مسافروں کی بکنگ لیں گی، ساتھ ہی ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگر لاک ڈاؤن 9 مئی سے پہلے ختم کیا گیا تو 24 گھنٹے میں ٹرینیں چلادیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ریلوے نے اپنے طور پر 50 گیٹس بنائے ہیں جو چھوٹے اسٹیشنز، ورکشاپس کو دیے جائیں گے، انہوں نے مزید کہا کہ چمن میں ٹرین پہنچ چکی ہے جو میرا انتظار کر رہی ہے۔

شیخ رشید نے کہا کہ چمن کے بعد تفتان میں بھی اگر ہماری ٹرین کے 300 بستروں کے ہسپتالوں کی ضرورت ہو تو ہم حاضر ہیں۔

علاوہ ازیں وفاقی وزیر نے حالیہ صورتحال کے تناظر میں کہا کہ ہمیں ایک ایسا راستہ اپنانا ہے کہ لوگوں کا کاروبار بھی چل سکے اور بیماری سے بھی جان چھوٹ سکے۔

حفاظتی سامان، اضافی مالی ریلیف کی درخواست پر ڈاکٹروں پر جرمانہ عائد

'ایک سال کے دوران 874 افراد کو سزائے موت سنائی گئی'

فرنٹ لائن ورکرز اپنے تحفظ کیلئے احتیاطی تدابیر اختیار کریں، وزیراعلیٰ سندھ