دنیا

چین میں کورونا کے اصل مریض بتائی گئی تعداد سے 4 گنا زیادہ ہونے کا انکشاف

کورونا وائرس کا آغاز چین سے ہی ہوا تھا اور وہاں پر مریضوں کی تعداد 82 ہزار تک بتائی گئی تھی۔

چینی حکام نے گزشتہ ہفتے 17 اپریل کو کورونا وائرس کی وجہ سے ہلاک ہونے والے افراد کے اعداد و شمار پر نظر ثانی کرنے کے بعد انکشاف کیا تھا کہ دراصل چین میں کورونا سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 3 ہزار 869 نہیں بلکہ 5 ہزار 512 ہے۔

چینی حکام نے وضاحت کی تھی کہ اعداد و شمار کا دوبارہ جائزہ لینے کے بعد معلوم ہوا کہ حکام نے 1290 ہلاکتوں کو ڈیٹا میں شامل ہی نہیں کیا تھا۔

چینی حکام نے 17 اپریل کو کورونا سے ہونے والی ہلاکتوں میں 1290 لاشوں کا اضافہ کرتے ہوئے تصدیق کی کہ چین میں کورونا سے ہونے والی مجموعی اور اصل ہلاکتیں 4 ہزار 512 ہیں۔

تاہم چینی حکام نے اعداد و شمار کا دوبارہ جائزہ لینے کے باوجود کورونا کے مریضوں کی تعداد میں کسی اضافے کی جانب اشارہ نہیں کیا تھا۔

لیکن اب چینی ریاست ہانگ کانگ کے ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ چین میں کورونا وائرس کے مریضوں کی اصل تعداد حکام کی جانب سے بتائی گئی تعداد سے 4 گنا زیادہ ہے۔

میڈیکل جرنل دی لینسٹ میں شائع ہانگ کانگ اسکول آف پبلک ہیلتھ کے ماہرین کے مضمون میں بتایا گیا ہے کہ عین ممکن ہے کہ چین میں کورونا کے مریضوں کی تعداد 20 فروری 2020 تک 55 ہزار نہیں بلکہ 2 لاکھ 32 تک ہو۔

ماہرین نے مضمون میں بتایا کہ انہوں نے چینی حکام اور عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی جانب سے تصدیق شدہ اعداد و شمار اور حکام کی جانب سے کورونا وائرس کے بتائے گئے اقسام اور کیسوں کا جائزہ لیا۔

ماہرین کا کہنا تھا کہ اگر چینی حکام کی جانب سے کورونا کے حوالے سے بنائے گئے ڈیٹا اور ان کی جانب سے کورونا کے بتائے گئے 7 قسم کی اصطلاحات کا باریک بینی سے جائزہ لیا جائے تو پتہ چلتا ہے کہ ہر اصطلاح کے مریضوں میں گزرتے وقت کے ساتھ اضافہ ہوا۔

ماہرین نے اپنے مضمون میں کورونا کی اصطلاحات کی وضاحت نہیں کی تاہم انہوں نے بتایا کہ ڈیٹا سے عندیہ ملتا ہے کہ ماہرین کی بتائی گئی تمام اصطلاحات میں اضافہ ہوا اور ہر اصطلاح کے اضافے کو ملایا جائے تو چین میں کورونا کے مریضوں کی اصل تعداد حکام کی جانب سے بتائی گئی تعداد سے 4 گنا زیادہ بنتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: چین میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد میں ایک ہزار 290 کا اضافہ

ماہرین نے اپنے مضمون میں کچھ فارمولوں کا استعمال کرتے ہوئے اندازوں سے بتایا کہ ڈیٹا کے جائزے سے پتہ چلتا ہے کہ چین میں 20 فروروی 2020 تک کورونا کے مریضوں کی تعداد تصدیقی تعداد 55 ہزار سے کہیں زیادہ تھی۔

ماہرین کا کہنا تھا کہ ڈیٹا سے پتہ چلتا ہے کہ چین میں 20 فروری تک مریضوں کی اصل تعداد 2 لاکھ 32 ہزار تک ہوگی، تاہم چینی حکومت نے 55 ہزار مریضوں کی تصدیق کی۔

خیال رہے کہ چین نے 20 فروری تک 55 ہزار 500 تک مریضوں کی تصدیق کی تھی تاہم مارچ کے آغاز تک وہاں کورونا سے متاثر افراد کی تعداد بڑھ کر 80 ہزار سے زائد ہوگئی تھی جب کہ چین میں 23 اپریل کی سہ پہر تک کورونا کے مریضوں کی تعداد 84 ہزار کے قریب جا پہنچی تھی۔

چین میں 23 اپریل کی شام تک کورونا سے ہلاکتوں کی تعداد بھی بڑھ کر 4 ہزار 636 تک جا پہنچی تھی۔

حالیہ دنوں میں امریکی حکومت سمیت دیگر ممالک کے رہنماؤں نے بھی ان خدشات کا اظہار کیا ہے کہ چین کورونا وائرس کے مریضوں اور ہلاکتوں کے حوالے سے مستند ڈیٹا فراہم نہیں کر رہا تاہم چین نے واضح طور پر ایسی تنقیدوں کا جواب نہیں دیا۔

ہانگ کانگ کے ماہرین کی تازہ رپورٹ پر بھی تاحال چینی حکومت نے کوئی وضاحت نہیں کی۔

جہاں اس وقت چین میں کورونا وائرس کی شدت میں واضح کمی ہوچکی ہے، وہیں دنیا بھر میں اس کے پھیلاؤ کی شدت برقرار ہے اور 23 اپریل کی شام تک دنیا بھر میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 26 لاکھ 50 ہزار تک جا پہنچی تھی جب کہ ہلاکتوں کی تعداد بھی بڑھ کر ایک لاکھ 85 ہزار کے قریب جا پہنچی تھی۔

اسرائیل کو کورونا سے بچاؤ کی ویکسین تیار کرنے میں مشکلات کا سامنا

ترکی کی مسجد ضرورت مندوں کیلئے ’سپر مارکیٹ‘ میں تبدیل