پاکستان

لاہور: کیمپ جیل میں کورونا سے متاثرہ 59 میں سے 47 قیدیوں کا ٹیسٹ منفی آگیا

سروسز ہسپتال کے ڈاکٹروں کے پینل کی جانب سے ہائیڈروکسی کلورکوئن تجویز کرنے کے بعد قیدی تیزی سے صحت یاب ہوئے، رپورٹ

لاہور کی کیمپ جیل میں مجموعی طور پر کورونا وائرس سے متاثرہ 59 میں سے 47 قیدیوں کا ٹیسٹ منفی آنے کے بعد انہیں عارضی طور پر قائم کیے گے 100 بستروں پر مشتمل فیلڈ ہسپتال سے جیل واپس بھیج دیا گیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سروسز ہسپتال کے سینئر ڈاکٹروں پر مشتمل پینل کی جانب سے اینٹی ملیریا دوا ہائیڈروکسی کلورکوئن تجویز کرنے کے بعد کیمپ جیل کے ہسپتال میں قیام کے دوران وہ تیزی سے صحت یاب ہوئے۔

ایئرپورٹ پر رنگے ہاتھوں پکڑے گئے مشتبہ منشیات اسمگلر کے جیل میں منتقل کیے جانے کے بعد وہاں 3 بیرکس کے 59 قیدیوں میں تیزی سے وائرس پھیلا تھا۔

صوبائی محکمہ داخلہ اور صحت حکام نے وائرس کے 527 مشتبہ مریضوں کی موجودگی کی وجہ سے کورونا وائرس کے ممکنہ پھیلاؤ سے متعلق کیمپ جیل میں مشترکہ طور پر ہائی الرٹ جاری کیا تھا۔

مزید پڑھیں: کیمپ جیل لاہور سے 250 قیدی رہا کرنے کا حکم

27 مارچ کو ہونے والے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں بتائی گئی صورتحال کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے صوبائی محکمہ داخلہ اور وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کو سروسز ہسپتال سے کیمپ جیل میں 100 بستروں کا ہسپتال تیار کروانے کا ٹاسک دیا تھا۔

خیال رہے کہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی جانب سے کووڈ-19 کے پیش نظر قیدیوں کے لیے ہدایت جاری کی گئیں اور ایسے وقت میں جیلوں میں وبا کے پھیلاؤ پر قابو پانا وہ بھی جب لوگ ایک دوسرے سے قریب ہوں آسان نہیں۔

لاہور کے سروسز ہسپتال کے پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر محمود ایاز نے ڈان کو بتایا کہ 'مارچ میں اٹلی سے واپس آنے والے مسافر کو روانگی سے قبل لاہور ایئرپورٹ پر گرفتار کرکے جیل لایا گیا تھا'۔

انہوں نے کہا کہ اس قیدی میں فلو کی علامات ظاہر ہورہی تھیں اور اس کی بین الاقوامی سفری تاریخ نے جیل حکام کو خبردار کردیا تھا اور صحت حکام نے فوری طور پر وائرس کے لیے اس کی مکمل اسکریننگ تجویز کی تھی۔

ہیلتھ ٹیم کی جانب سے اس کے نمونے بھیجے گئے تو نتائج میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوگئی جس سے جیل میں ہائی الرٹ کردیا گیا کیونکہ اس قیدی نے 3 بیرکس میں وقت گزارا تھا۔

تحقیقات کے دوران جیل اور صحت حکام نے متاثرہ قیدی سے رابطے میں رہنے والے تینوں بیرکس کے 5 سو 27 قیدیوں کا پتہ لگایا۔

9 اپریل تک کورونا وائرس کے مشتبہ 5 سو 27 قیدیوں کی نیزو فیرنگل سویبنگ کرلی گئی تھی۔

ڈاکٹر محمود ایاز نے بتایا کہ ان میں سے 59 قیدیوں کا کورونا کا ٹیسٹ مثبت آٰیا تھا اور انہیں فوری طور پر جیل کے آئسولیشن وارڈ منتقل کیا گیا تھا۔

اس سلسلے میں سروسز ہسپتال کے سینئر ڈاکٹروں پر مشتمل پینل نے مطلوبہ ہسپتال کی تیاری کے لیے جیل کا دورہ کیا، بیرکس اور 194 سنگل سیل کے رقبے کی شناخت کی۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں 57 نئے کیسز کی تصدیق، کیمپ جیل کے 3 قیدی بھی شامل

انہوں نے کہا کہ یہ ٹاسک محکمہ داخلہ پنجاب اور جیل حکام کے تیز رفتار اقدامات سے مکمل کیا گیا۔

جلد ہی سروسز ہسپتال کے ڈاکٹروں اور کنسلٹنٹس کی جانب سے مریضوں کو طبی سہولیات فراہم کردی گئی تھیں۔

ڈاکٹر محمود ایاز نے کہا کہ ہم نے 4 روز تک انہیں ہائیڈورکسی کلورکوئن کی مخصوص ڈوز دی اور دیگر 3 روز تک تھوڑی سی تبدیلی کے ساتھ مزید ایک نئی ڈوز دی گئی۔

انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ ہی ان قیدیوں کو دن میں 3 مرتبہ غذائیت سے بھرپور خوراک فراہم کی گئی۔

جس کے بعد جیل میں آئسولیشن کے پانچویں روز ان میں سے 37 قیدیوں کی رپورٹس منفی آئیں، 24 گھنٹے بعد دوبارہ ٹیسٹ کیا گیا جس میں ان کی مکمل طور پر صحت یابی کی تصدیق ہوگئی۔