لائف اسٹائل

لیجنڈ فنکار معین اختر کی 9ویں برسی

ور اسٹائل فنکار نے میزبانی، اداکاری، کامیڈی، فلم پروڈکشن، ڈائریکشن اور گائیکی کے میدان میں منفرد مقام حاصل کیا۔

ملک کے لیجنڈ فنکار اور اپنے فن سے دوسرے کے چہروں پر مسکراہٹیں بکھیرنے والے معین اختر کو ہم سے بجھڑے 9 برس گزر گئے۔

آج سے 9 برس قبل 22 اپریل 2011 کو نمکین، کرارے اور برجستہ جملے بولنے والے مقبول فنکار معین اختر ہم سے رخصت ہوئے تھے۔

24 دسمبر 1950 کو پیدا ہونے والے ور اسٹائل فنکار نے میزبانی، اداکاری، کامیڈی، فلم پروڈکشن، ڈائریکشن اور گائیکی کے میدان میں منفرد مقام حاصل کیا۔

مزید پڑھیں: معین اختر، تمھیں ہم نے بھلا دیا

معین اختر نے ٹی وی پر 6 ستمبر 1966 کو پہلا پروگرام کرکے شوبز کی دنیا میں قدم رکھا اور دیکھتے ہی دیکھتے سب کی پسند بن گئے۔

معین اختر کا خاندان قیام پاکستان کے بعد ہجرت کرکے کراچی میں قیام پذیر ہوا۔

انہوں نے اپنی تمام تر تعلیم کراچی میں ہی حاصل کی اور دوران تعلیم معین اختر غیر نصابی سرگرمیوں میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: بے مثال فنکار معین اختر کو بچھڑے 8 برس بیت گئے

انہیں انگریزی، بنگالی، سندھی، پنجابی، میمن، پشتو، گجراتی اور اردو زبان پر مکمل عبور حاصل تھا۔

ان کے مقبول ڈراموں میں فیملی 93، روزی، ہاف پلیٹ، آنگن ٹیڑھا، سچ مچ اور عید ٹرین شامل ہیں۔

وہ شوبز کی دنیا میں نئی نسل کے لیے مشعل راہ تھے، ان کی خدمات کے اعتراف میں انہیں تمغہ برائے 'حسن کارکردگی' اور 'ستارہ امتیاز' کے ایوارڈز سے بھی نوازا گیا۔

معین اختر 22 اپریل 2011 کو حرکت قلب بند ہونے سے انتقال کرگئے تھے۔

دیگر بیماریوں میں مبتلا مریض کورونا وائرس کے باعث مشکلات کا شکار

کورونا سے متعلق غلط بیانی کرنے پر امریکی ریاست نے چین پر مقدمہ کردیا

وزیراعظم کے معاونین، مشیروں کے تقرر کیخلاف درخواست پر سپریم کورٹ رجسٹرار آفس کا اعتراض