عالمی منڈی میں تیل کی قیمت میں کمی اسٹاک مارکیٹ پر بھی اثر انداز
پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں دنیا بھر کی اسٹاک مارکیٹس کی طرح تیل کی قیمتوں میں کمی کے اثرات دکھائی دیے جہاں کے ایس ای-100 انڈیکس 3 اعشاریہ 21 فیصد کمی پر بند ہوا۔
عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کے بعد پی ایس ایکس میں پہلے روز کے ایس ای-100 انڈیکس ایک ہزار 76 اعشاریہ 82 پوائنٹس کمی کے ساتھ 32 ہزار 422 اعشاریہ 83 پر بند ہوا۔
ڈان سے بات کرتے ہوئے نیکسٹ کیپٹل لمیٹڈ کے فارن انسٹی ٹیوشنل سیلز کے سربراہ محمد فیضان کا کہنا تھا کہ 'عالمی سطح پر تیل کی قیمت میں تاریخی کمی کے باعث اسٹاک مارکیٹ میں کاروبار کے آغاز سے ہی منفی رجحان رہا'۔
یہ بھی پڑھیں:پیٹرول، ڈیزل کی قیمت 50 روپے فی لیٹر کی جائے، مسلم لیگ (ن)
ان کا کہنا تھا کہ مجموعی طور پر مندی کے باوجود سیمنٹ کا شعبہ مثبت رہا جس کی وجہ شرح سود میں کمی ہے۔
خیال رہے کہ امریکی خام تیل کی قیمت منفی ہوجانے کے ایک روز بعد واپس مثبت ہوگئی ہے۔
ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (ڈبلیو ٹی آئی) کی جانب سے نیویارک میں کورونا وائرس کے باعث تیل کی قیمت میں غیر متوقع طور پر منفی 37 اعشاریہ 63 ڈالر تک چھونے کے بعد اب مئی کے سودے ایک اعشاریہ 10 ڈالر فی بیرل پر ہوں گے۔
کورونا وائرس نے نہ صرف نیویارک کو متاثر کیا بلکہ دنیا بھر میں لاک ڈاؤن کے باعث صنعتیں اور کاروبار بند ہیں، اسی طرح پروازوں کا سلسلہ بھی بند کردیا گیا ہے اسی وجہ سے تیل کے استعمال میں عالمی سطح پر کمی واقع ہوئی۔
رپورٹ کے مطابق مئی کے لیے ہونے والے سودوں میں نئی قیمت کا اطلاق اس لیے ہوگا کیونکہ گزشتہ معاہدے کی معیاد آج ختم ہورہی ہے جس کا مطلب ہے کہ تاجروں کو تیل کی خریداروں کی ضرورت ہوگی تاکہ تیل کی فروخت ہو۔
مزید پڑھیں:امریکی تیل کی قیمت گرنے کے بعد بحالی کی جانب گامزن
یاد رہے کہ گزشتہ روز پی ایس ایکس میں کاروبار میں تیزی دیکھی گئی تھی اور کے ایس ای-100 انڈیکس 667 اعشاریہ 82 پوائنٹس یا 2 اعشاریہ 03 فیصد اضافے کے ساتھ 33 ہزار 499 اعشاریہ 65 پر بند ہوگیا تھا۔
اسٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود میں کمی کے بعد گزشتہ کاروباری ہفتے کا اختتام بھی مثبت رجحان سے ہوا تھا۔