ملک میں کورونا کے ایک دن میں ریکارڈ 883 کیسز اور 24 اموات
پاکستان میں کورونا وائرس کا پھیلاؤ جاری ہے اور مزید کیسز اور اموات کے بعد اب تک متاثرین کی تعداد 9 ہزار 193 جبکہ اموات 192 تک پہنچ گئیں۔
ملک میں پیر کے روز وبا سے ریکارڈ 21 اموات ہوئیں اور سندھ میں 5، پنجاب میں 3، خیبر پختونخوا میں 14 جبکہ اسلام آباد اور بلوچستان میں ایک، ایک شخص جاں بحق ہوا۔
اگرچہ 26 فروری کو پہلے کیس کے سامنے آنے کے بعد سے 31 مارچ تک اس عالمی وبا کا پھیلاؤ کافی حد تک کم تھا تاہم اپریل کے مہینے میں اس وبا کے کیسز میں دوگنا اضافہ ہوا۔
یکم اپریل سے گزشتہ روز 19 اپریل تک 6 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ 142 افراد اس دوران زندگی کی بازی ہار گئے۔
اس عالمی وبا کو روکنے کے لیے جہاں ملک کے مختلف حصوں میں پابندیاں اور لاک ڈاؤن نافذ ہے تاہم روز بروز کیسز کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔
آج (20 اپریل) کو بھی ملک میں کورونا وائرس کے مزید کیسز اور اموات رپورٹ ہوئیں۔
سندھ
سندھ میں کورونا وائرس کے مزید 227 کیسز اور 5 اموات سامنے آگئیں۔
وزیر صحت سندھ کی میڈیا کوآرڈینیٹر میران یوسف نے کہا کہ صوبے میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد بڑھ کر 2762 ہوگئی ہے۔
انہوں نے سندھ میں وائرس سے مزید 5 اموات کی بھی تصدیق کی جس کے بعد جاں بحق افراد کی تعداد 61 ہوگئی۔
میڈیا کوآرڈینیٹر کا کہنا تھا کہ 635 افراد کورونا سے صحتیاب بھی ہوچکے ہیں۔
بعد ازاں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے مزید 2 کیسز کی تصدیق کی جس کے بعد صوبے میں متاثرین کی تعداد 2764 ہوگئی۔
پنجاب
وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے ایک ہی روز میں کورونا کے 474 نئے مریض سامنے آنے کی تصدیق کی جس کے بعد یہاں متاثرہ افراد کی تعداد 4195 ہوگئی۔
انہوں نے کہا کہ تبلیغی جماعت سے منسلک افراد میں 1857، زائرین میں 743، قیدیوں میں 97 اور عام شہریوں میں 1498 کیسز سامنے آئے ہیں۔
وزیر اعلیٰ نے مزید 3 مریضوں کے جاں بحق ہونے کے بھی تصدیق کی جس کے بعد صوبے میں اموات 45 ہوگئی ہیں۔
خیبرپختونخوا
صبح کے اوقات میں خیبرپختونخوا کے اعداد و شمار سامنے آئے اور مزید 98 کیسز اور 7 اموات ریکارڈ کی گئیں۔
خیبرپختونخوا کے محکمہ صحت کی جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ صوبے میں 98 کیسز رپورٹ ہوئے جس میں 58 کیسز صوبوں سے آئے جبکہ 40 کیسز ایسے تھے جو دیگر مقامات سے آئے لوگوں میں ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبے میں مزید 7 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔
رات گئے وزیر صحت خیبر پختونخوا تیمور خان جھگڑا نے کورونا کے مزید 39 کیسز کی تصدیق کی جس کے بعد متاثرہ افراد کی تعداد 1276 ہوگئی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ میں انہوں نے کہا کہ کورونا سے سب سے زیادہ متاثرہ علاقے پشاور اور مالاکنڈ ڈویژنز ہیں جہاں آج 39 میں سے 33 کیسز سامنے آئے ہیں۔
صوبائی وزیر نے مزید 7 اموات کی بھی تصدیق کی جس کے بعد خیبر پختونخوا میں جاں بحق مریضوں کی تعداد 74 ہوگئی۔
بلوچستان
بلوچستان حکومت کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے صوبے میں کورونا وائرس کے مزید 33 کیسز کی تصدیق کی، جس کے بعد متاثرین کی تعداد 465 ہوگئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مقامی سطح پر کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد میں تیزی سے اضافہ تشویشناک ہے۔
رات گئے وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے ایک مریض کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی جس کے بعد صوبے میں اموات کی تعداد 6 ہوگئی۔
اسلام آباد
ادھر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کورونا وائرس سے مزید 10 افراد متاثر ہوئے جبکہ ایک موت کی بھی تصدیق ہوئی۔
سرکاری سطح پر اعداد و شمار بتانے والی ویب سائٹ کے مطابق اسلام آباد میں 10 نئے کیسز سامنے آنے سے متاثرین کی تعداد 181 تک پہنچ گئی۔
گلگت بلتستان
اسی طرح گلگت بلتستان میں مزید 6 کیسز رپورٹ ہوئے۔
مذکورہ علاقے میں سامنے آنے والے ان 6 نئے کیسز کے بعد وہاں متاثرین کی تعداد 257 سے بڑھ کر 263 ہوگئی۔
آزاد کشمیر
مزید برآں اس وائرس سے سب سے کم متاثر آزاد کشمیر میں بھی ایک اور کیس رپورٹ ہوا۔
جس کے بعد آزاد کشمیر میں کورونا مریضوں کی تعداد 48 سے بڑھ کر 49 ہوگئی ہے۔
صحتیاب
علاوہ ازیں ملک میں صحتیاب افراد کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے جو ان مریضوں کے لیے امید کی کرن ہے جو اس وقت وائرس کا شکار ہیں۔
سرکاری ڈیٹا کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں مزید 102 افراد ایسے تھے جنہوں نے اس وائرس کو شکست دے دی۔
صحتیاب ہونے والے ان افراد کے بعد ملک میں مجموعی طور پر شفایاب افراد کی تعداد 1970 تک پہنچ چکی ہے۔
ان نئے اعداد و شمار کے بعد صوبوں اور علاقوں میں آنے والے کیسز کی تعداد کچھ اسطرح ہوگئی ہے۔
پنجاب 4195 کیسز، سندھ 2764، خیبرپختونخوا 1276، بلوچستان 465، اسلام آباد 181، گلگت بلتستان 263 اور آزاد کشمیر میں 49 کیسز ہیں۔
اموات پر اگر نظر ڈالیں تو سب سے زیادہ خیبرپختونخوا میں اموات رپورٹ ہوئی ہیں۔
- خیبرپختونخوا: 74
- سندھ: 61
- پنجاب: 45
- بلوچستان: 6
- گلگت بلتستان: 3
- اسلام آباد: 3
- آزاد کشمیر کوئی نہیں
پاکستان میں اموات
پاکستان میں کورونا وائرس سے پہلی ہلاکت 18 مارچ کو سامنے آئی جبکہ اسی روز دوسری موت کی بھی تصدیق کردی گئی۔
18 مارچ کو خیبرپختونخوا کے وزیر صحت تیمور جھگڑا نے مردان میں پہلے شخص کے کورونا وائرس کی وجہ سے انتقال کرجانے کے بارے میں آگاہ کیا۔
بعد ازاں کچھ ہی دیر میں انہوں نے ہنگو میں دوسرے فرد کی موت کی تصدیق کی۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ ، بلوچستان میں نماز کے اجتماعات پر پابندی
20 مارچ کو ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں وائرس سے ایک مریض کا انتقال ہوا تو اس طرح تعداد 3 تک جا پہنچی۔
22 مارچ کو خیبرپختونخوا میں ہی ایک اور مریض کے انتقال کی خبر سامنے آئی تو کچھ ہی دیر بعد گلگت بلتستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کا علاج کرنے والا ڈاکٹر اسی عالمی وبا کا شکار ہوکر جان کی بازی ہار گیا۔
اگلے ہی دن یعنی 23 مارچ کو بلوچستان حکومت کی جانب سے صوبے میں کورونا وائرس کا پہلا مریض دم توڑ گیا۔
جہاں ایک طرف متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافہ سامنے آرہا تھا وہیں 24 مارچ کو پنجاب میں بھی پہلی ہلاکت سامنے آگئی۔
پنجاب میں ہونے والی یہ موت ملک میں مقامی سطح پر منتقل ہونے والے کیس سے پہلا انتقال تھا۔
علاوہ ازیں 25 مارچ کو بھی ملک میں ایک اور موت کی تصدیق ہوئی اور راولپنڈی میں 50 سالہ خاتون دم توڑ گئیں۔
26 مارچ کو لاہور کے نجی ہسپتال میں ایک مریض جان کی بازی ہار گیا جس کے بعد صوبے میں کورونا وائرس سے 3 اور ملک میں مجموعی طور پر 9 اموات ہوگئیں۔
27 مارچ کو لاہور میں ایک اور مریض کورونا وائرس کے باعث دم توڑ گیا جس کے بعد صوبے میں اموات کی تعداد 4 ہوگئی۔
اسی روز فیصل آباد میں بھی 22 سالہ نوجوان کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی گئی جس کے بعد صوبے میں 5 اور ملک بھر میں اس وبا سے اموات 11 ہوگئیں۔
28 مارچ کو صوبہ خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ کے مشیر برائے اطلاعات اجمل وزیر نے ایک خاتون کی موت کی تصدیق کی جس کے بعد ملک میں اموات کی تعداد 12 ہوگئی۔
29 مارچ کو ملک میں 5 ہلاکتوں کی تصدیق ہوئی، وزیرصحت سندھ نے صوبے میں کورونا وائرس سے متاثرہ 2 افراد کے انتقال کی تصدیق کی، دوسری طرف خیبر پختونخوا میں محکمہ صحت کے عہدیدار نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ 78 سالہ شخص کورونا وائرس کے باعث انتقال کرگیا۔
علاوہ ازیں پنجاب میں بھی ایک اور موت ہوئی جو اس روز کی چوتھی جبکہ مجموعی طور پر پنجاب کی چھٹی ہلاکت تھی، بعد ازاں گلگت بلتستان سے بھی ایک اور فرد کی موت کی تصدیق ہوئی جو اس روز کی پانچویں موت تھی، اس بارے میں بتایا گیا کہ ایک میڈیکل اسٹافر کورونا وائرس کی وجہ سے انتقال کرگیا۔
30 مارچ اب تک ملک کی تاریخ میں اموات کے حساب سے سب سے برا دن ثابت ہوا اور ایک روز میں 7 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔
ماہ مارچ کے آخری روز بھی 2 افراد اس وائرس کے باعث انتقال کرگئے اور اموات کی تعداد 26 تک پہنچ گئی۔
یکم اپریل کو بھی ملک میں 5 افراد اس وائرس کے باعث انتقال کرگئے جس سے یہ تعداد 31 ہوگئی۔
اگلے ہی روز یعنی 2 اپریل کو سندھ میں 2 اور خیبرپختونخوا میں ایک موت کی تصدیق ہوئی جس کے ساتھ ہی اموات کی مجموعی تعداد 34 تک جا پہنچی۔
3 اپریل کو بھی ابھی تک گلگت بلتستان میں ایک مریض کے انتقال کی تصدیق ہوئی جس کے بعد سندھ میں 3، خیبرپختونخوا میں 2 موت کی تصدیق ہوئی اور اموات 40 ہوگئیں۔
4 اپریل کو ملک میں مزید 4 افراد کورونا وائرس کا شکار ہو کر زندگی کی بازی ہار گئے۔
5 اپریل کو سندھ میں مزید ایک شخص وائرس کا شکار ہو کر چل بسا جس کے بعد سندھ میں مجموعی اموات 15 ہوئیں بعدازاں خیبر پختونخوا حکام نے مزید اموات کی تصدیق کی جس سے خیبرپختونخوا میں ہلاکتوں کی تعداد 16 اور ملک میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 47 ہوگئی۔
6 اپریل کو پنجاب میں 3 اور سندھ میں 2 اور اسلام آباد میں پہلی موت کی تصدیق کی گئی جس کے بعد مجموعی اموات کی تعداد 53 تک پہنچ گئی۔
7 اپریل کو سندھ، خیبرپختونخوا، بلوچستان اور پنجاب میں ایک ایک اموات ریکارڈ کی گئی جس کے بعد مجموعی اموات کی تعداد 57 ہوگئی۔
8 اپریل کو سندھ میں 2، خیبرپختونخوا میں ایک اور پنجاب میں ایک مریض دم توڑ گیا جس کے ساتھ ہی ملک میں اموات 61 تک پہنچ گئیں۔
9 اپریل کو خیبرپختونخوا میں 24 گھنٹوں کے دوران پہلے 2 اور بعد ازاں رات گئے مزید 2 اموات کی تصدیق کی گئی جبکہ سندھ اور پنجاب میں ایک، ایک فرد انتقال کرگیا جس کے بعد پاکستان میں مجموعی اموات 67 ہوگئیں۔
10 اپریل کو خیبرپختونخوا میں 3، سندھ اور پنجاب میں ایک، ایک متاثرہ فرد جان کی بازی ہار گیا اور ملک میں مجموعی اموات 72 ہوگئیں۔
11 اپریل پاکستان میں اموات کے حساب سے ہلاکت خیز دن رہا اور سندھ اور خیبرپختونخوا میں 6،6 اموات جبکہ پنجاب میں 2 اموات کے بعد مجموعی اموات 86 تک پہنچ گئیں۔
12 اپریل کو سندھ میں 2، پنجاب میں 2 اور خیبرپختونخوا میں 3 اموات رپورٹ ہوئی جس سے ملک کی مجموعی اموات 93 تک پہنچ گئیں۔
13 اپریل کو سندھ، پنجاب اور خیبرپختونخوا میں ایک، ایک موت رپورٹ ہوئی جس کے بعد مجموعی تعداد 96 ہوگئی۔
14 اپریل کو سندھ اور پنجاب میں میں کورونا وائرس کا شکار مزید 4، 4 افراد انتقال کرگئے جبکہ خیبرپختونخوا میں 3 لوگوں کی موت کے بعد مجموعی اموات 107 تک پہنچ گئیں۔
15 اپریل کو سندھ میں 6 اور خیبرپختونخوا میں مزید 4 اموات ہوئیں جس کے بعد ملک میں اموات کی تعداد 117 ہوگئی۔
16 اپریل کو پنجاب میں 7، سندھ میں 4، خیبرپختونخوا میں 3، بلوچستان میں 3 اموات کی تصدیق کے بعد ایک روز میں 17 اموات ریکارڈ کی گئیں جبکہ مجموعی اموات کی تعداد 134 تک پہنچ گئی۔
17 اپریل کو خیبرپختونخوا میں 5، سندھ اور پنجاب میں 2، 2 اموات ریکارڈ کی گئی، جس کے بعد ملک میں مجموعی تعداد 143 تک ہوگئی۔
18 اپریل کو سندھ میں ایک اور پنجاب میں 4 اموات رپورٹ ہوئی تھیں جس کے بعد ملک میں اموات کی مجموعی تعداد 148 ہوگئی تھی۔
19 اپریل کو خیبرپختونخوا میں 10، سندھ میں 8، پنجاب اور اسلام آباد میں ایک، ایک موت کے بعد ملک میں ایک ہی روز میں ریکارڈ 20 اموات سامنے آئیں، جس کے بعد مجموعی تعداد 168 تک پہنچ گئی۔
پاکستان میں کورونا وائرس کا پہلا کیس 26 فروری 2020 کو کراچی میں سامنے آیا۔ بعد ازاں سندھ حکومت کی جانب سے یہ تصحیح کی گئی تھی 'غلط فہمی' کے باعث ایک مریض کا 2 مرتبہ اندراج ہونے کے باعث غلطی سے تعداد 15 بتائی گئی تھی تاہم اصل تعداد 14 ہے، اس تصحیح کے بعد ملک میں کورونا کیسز کی تعداد 10 مارچ تک 18 ریکارڈ کی گئی۔ کورونا وائرس سے متعلق اپ ڈیٹ کے لیے یہاں کلک کریں اور تفصیلی خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں