کورونا وائرس، سام سنگ کی اسمارٹ فون پروڈکشن میں 50 فیصد کمی
2010 اسمارٹ فون مارکیٹ کے لیے اب تک کچھ زیادہ سال ثابت نہیں ہوا اور اب دنیا کی سب سے موبائل فون فروخت کرنے والی کمپنی سام سنگ کو اپنی پروڈکشن 50 فیصد کم کرنے کا فیصلہ کرنا پڑا ہے۔
سام موبائل کی رپورٹ کے مطابق اپریل 2020 کے دوران سام سنگ نے ایک کروڑ اسمارٹ فونز تیار کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے، جو بظاہر بہت زیادہ لگتی ہے مگر اس کمپنی کے لحاظ سے بہت کم ہے۔
درحقیقت سامس سنگ کی جانب سے ہر ماہ لگ بھگ ڈھائی کروڑ اسمارٹ فونز تیار کیے جاتے ہیں اور اس تعداد کو ایک کروڑ کرنا بہت بڑی کٹوتی ہے۔
اور یہ بتانے کی ضرورت نہیں کہ جنوبی کورین کمپنی کو ایسا کیوں کرنا پڑا، درحقیقت نئے نوول کورونا وائرس کی وبا کے نتیجے میں دنیا بھر میں نئے اسمارٹ فونز کی مانگ میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔
کورونا وائرس کے باعث سام سنگ کے نئے فلیگ شپ گلیکسی ایس 20 سییز کے فونز کی فروخت بری طرح متاثر ہوئی اور یہ اثر کئی ماہ تک برقرار رہ سکتا ہے کیونکہ بیشتر ممالک میں لاک ڈائون کے نتیجے میں لوگوں کی آمدنی میں کمی آئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ابھی بھی مارکیٹ میں مارچ میں تیار کیے جانے والے متعدد فونز موجود ہیں جو فروخت نہیں ہوسکے جبکہ سلواکیہ، جنوبی کوریا، برازیل اور بھارت میں کمپنی کو اپنی فیکٹریاں بند کرنا پڑیں۔
سفری پابندیوں کے باعث بھی نئے فونز کو مختلف ممالک میں پہنچانا آسان نہیں رہا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اگر آئندہ ماہ حالات بہتر ہوئے تو پروڈکشن کو پھر سے بڑھایا جاسکتا ہے مگر اس کا انحصار وائرس کے پھیلنے کی رفتار پر ہوگا۔
صرف سام سنگ نہیں بلکہ تمام اسمارٹ فون کمپنیوں کی فروخت میں نمایاں کمی آئی ہے۔
فروری میں ایپل کے آئی فونز کی چین میں فروخت گھٹ کر صرف 5 لاکھ یونٹ رہ گئی تھی جبکہ مجموعی طور پر چین میں اسمارٹ فونز کی مانگ مارچ کے مہینے میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 20 فیصد کم رہی تھی۔