پاکستان

خیبرپختونخوا: قبائلی ضلع میں قائم قرنطینہ سینٹر بنیادی سہولیات سے محروم

اگر کھانا میسر ہوجائے تو غیرمعیاری ہوتا ہے، چٹائی، بستر، واش روم اور دیگر سہولیات بھی فراہم نہیں گئیں، رپورٹ

خار: قبائلی ضلع باجوڑ میں قائم قرنطینہ سینٹر میں موجود کراچی اور صوبہ سندھ کے دیگر شہروں سے آنے والے متعدد افراد نے سینٹر میں بنیادی سہولیات کی عدم فراہمی پر تشویش کا اظہار کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق میڈیا پرسن کو جاری ایک ویڈیو پیغام اور فون پر نمائندہ ڈان کو بتایا گیا کہ گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج خار میں قائم قرنطینہ مرکز میں 100 سے زیادہ مسافر، جن میں زیادہ تر مزدور ہیں، گزشتہ 12 دن سے موجود ہیں۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد: ’ہوٹل میں قرنطینہ کیے گئے مسافر اپنے اخراجات خود اٹھائیں گے‘

انہوں نے بتایا کہ حکام نے انہیں صوبہ سندھ کے کچھ حصوں سے واپسی کے دوران ضلع باجوڑ کے انٹری پوائنٹ پر تحویل میں لیا تھا۔

انہوں نے شکایت کی کہ حکام نے انہیں چٹائی، بستر، واش روم اور دیگر سہولیات فراہم نہیں کیں۔

انہوں نے دعوی کیا کہ مرکز میں انہیں دیا جانے والا کھانا نہ صرف ناکافی ہے بلکہ اس کا معیار بھی ناقص ہے۔

علاوہ ازیں انہوں نے بتایا کہ کہ ان کے منفی ٹیسٹ آئے ہیں اس لیے انہیں فوری طور پر قرنطینہ مرکز سے جانے کی اجازت دی جائے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان ریلوے نے بوگیوں کو قرنطینہ سینٹر میں تبدیل کر دیا

انہوں نے مقامی قانون سازوں کو بھی اس صورتحال پر خاموشی اختیار کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ان میں سے کسی نے بھی ان کی پریشانیوں کے بارے میں جاننے کے لیے مرکز کا دورہ نہیں کیا۔

اس ضمن میں اسسٹنٹ کمشنر خار سب ڈویژن فضل رحیم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ خار کالج کے قرنطینہ سینٹر میں گزشتہ 12 دن سے 120 کے قریب مسافر موجود ہیں۔

انہوں نے اعتراف کیا کہ لوگوں نے مناسب خوراک اور دیگر سہولیات کی عدم فراہمی کی شکایت کی ہے۔

تاہم انہوں نے دعویٰ کیا کہ انتظامیہ ان کے مسائل حل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس: خیبرپختونخوا کا 32 ارب روپے کے امدادی پیکج کا اعلان

دوسری جانب کوئٹہ اور کراچی میں پھنسے ہوئے 84 زائرین اور مزدوروں پر مشتمل تین بسوں کا قافلہ کوہاٹ پہنچ گیا۔

ریجنل کورونا کنٹرول سینٹر کے مطابق وائرس کے کلیئرنس سرٹیفکیٹ ظاہر کرنے پر 14 زائرین اور مزدوروں کو پارا چنار اور پشاور میں اپنے گھروں کو جانے کی اجازت دی گئی۔

کوہاٹ کے مختلف حصوں سے وابستہ باقی 70 افراد کو کلیئرنس سرٹیفکیٹ پیش کرنے کے بعد انہیں بھی روانہ کردیا جائے گا۔

فروری سے اب تک 7 ہزار پاکستانی ایران سے واپس آچکے ہیں، دفتر خارجہ

کورونا وائرس کے کچھ مریضوں کی حالت زیادہ خراب کیوں ہوتی ہے؟

سندھ: موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر سخت پابندی، خواتین کا استثنیٰ ختم