جنوبی کورین حکومت کی جانب سے ڈیٹا بھی جاری کیا گیا جس میں بتایا گیا کہ کس طرح ہر مریض کی تفصیلاات ایک پبلک ویب سائٹ میں دی جاتی تاکہ دیگر جان سکیں کہ ان کے قریب کوئی مریض تو موجود نہیں رہا۔
رپورٹ میں 2 اسمارٹ فون ایپس کا ذکر بھی کیا گیا جو مصدقہ کیسز کی خطے میں نقل و حرکت کی تفصیلات فراہم کرتیں، جبکہ ایک ایپ ایسی تھی جو لوگوں کو اس وقت خبردار کرتی جب وہ اس مقام سے سو میٹر دور ہوتے جہاں کوئی مصدقہ مریض حال ہی میں جاچکا ہوتا۔
ایک اور ایپ سے ملازمین کے لیے دفتر جانے کے لیے محفوظ راستوں کی نشاندہی کی جاتی جہاں سے کوئی متاثرہ فرد گزرا نہ ہو۔
حکومت کی جانب سے جنوبی کوریا میں آنے والے افراد کی علامات کو مانیٹر کرنے کے لیے بھی ایک ایپ کو استعمال کیا گیا، جس کی مدد سے طبی مشورے بھی فراہم کیے جاتے۔
جنوبی کوریا حکام نے ان تمام اقدامات کا ذکر رپورٹ میں کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی نظر میں یہ تفصیلات لوگوں کے لیے اہم ہے۔
جمعرات کو جنوبی کورین صدر نے ایک ٹوئٹ میں کورین شہریوں کی سماجی ذمہ داریوں، خود ساختہ قرنطینہ اور سماجی دوری کی مشق کو سراہا۔