دنیا

عالمی برادری وائرس کو روکنے کیلئے کم لاگت کی ویکسین فراہم کرے، آئی ایم ایف

بین الاقوامی سطح پر کم لاگت والی ویکسین کے لیے ہم آہنگی اور ترقی پذیر ممالک کی مدد کی ضرورت ہے، رپورٹ

واشنگٹن: بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ مہلک کورونا وائرس کی وبا کو روکنے کے لیے عالمی سطح پر کم لاگت کی ویکسین فراہم کرے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق چین میں دسمبر 2019 میں شروع ہونے والی وبا سے پوری دنیا میں تقریبا ایک لاکھ 50 ہزار سے زائد افراد ہلاک جبکہ 22 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوچکے ہیں۔

مزید پڑھیں: چین کی معیشت کو دہائیوں بعد کورونا سے نقصان

2020 کے لیے اپنی مالی مانیٹرنگ رپورٹ میں آئی ایم ایف نے ’عالمی سطح پر کم لاگت والی ویکسین کے لیے ہم آہنگی اور صحت کی محدود صلاحیت والے ممالک کی مدد کرنے کی ضرورت پر زور دیا ‘۔

رواں ہفتے واشنگٹن میں جاری ہونے والی اس رپورٹ میں حکومتوں پر زور دیا گیا کہ وہ صحت کے بحران کی ’شدت کے تناظر میں‘ اقدامات اٹھائیں۔

آئی ایم ایف نے خدشہ ظاہر کیا کہ وائرس سے پیدا ہونے والے معاشرتی اور معاشی بحران پرعدم توجہ یا غیر سنجیدگی سے بعض ممالک میں بدامنی کی نئی لہر پیدا ہوسکتی ہے۔

علاوہ ازیں رپورٹ میں حکومتوں پر زور دیا گیا کہ وہ اس وقت تک تعاون جاری رکھیں جب تک کہ حالات مستحکم نہ ہوں۔

یہ بھی پڑھیں: نئے نوول کورونا وائرس کے 50 فیصد مریض اس سے بے خبر رہتے ہیں

آئی ایم ایف نے خبردار کیا کہ بنیادی سامان اور توانائی سے متعلق مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے یومیہ اجرت کمانے والوں کو سخت حالات کا سامنا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ معاشرے کے محروم طبقے سے بنیادی حقوق چھین لیے گئے تو سخت مخالفت جنم لے سکتی ہے اور ایسی مخالفت شہری متوسط طبقے کی طرف سے ہوگی۔

آئی ایم ایف نے حکومتوں کو خبردار کیا کہ بڑے پیمانے پر بدعنوانی، عوامی پالیسی میں شفافیت کا فقدان اور سروسز کی ناقص فراہمی کی تاریخ رکھنے والے ممالک میں بدامنی کے خطرات زیادہ ہیں۔

بدامنی کی روک تھام کے لیے اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے آئی ایم ایف نے کہا کہ صحت اور ہنگامی خدمات پر خرچ کرنا اہم ترجیح ہونی چاہیے۔

مزید پڑھیں: روپے کی قدر مستحکم، انٹربینک میں ڈالر کم ہوکر 163 روپے 58 پیسے پر آگیا

آئی ایم ایف نے مزید بتایا کہ متاثرہ کارکنوں اور اداروں کے لیے ہنگامی صورتحال ختم ہونے تک بڑی، عارضی اور ٹارگیٹڈ سپورٹ کی اشد ضرورت ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز آئی ایم ایف نے کورونا وائرس کی وجہ سے رونما ہونے والے منفی معاشی اثرات کے تناظر میں پاکستان کے لیے ریپڈ فنانسنگ انسٹریومینٹ (آر ایف آئی) کے تحت ایک ارب 38 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کے پیکج کی منظوری دے دی تھی۔

آئی ایم ایف کے اعلامیے میں کہا گیا کہ آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ نے کورونا وائرس کے باعث ادائیگیوں کے فوری توازن کو پورا کرنے کے لیے آر ایف ای کے تحت ایک ارب 38 کروڑ ڈالر (50 فیصد کوٹہ) پاکستان کے لیے منظور کیا۔

کورونا وائرس کا خوف، ہیکرز فائدہ اٹھانے لگے

ڈاکٹروں کا حکومت سے لاک ڈاؤن مزید سخت کرنے کا مطالبہ

پاکستان میں کورونا متاثرین کی تعداد 8 ہزار کے قریب، اموات 148 ہوگئیں