چین کے شہر ووہان میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد میں ایک ہزار 290 کا اضافہ
چین کے وسطی شہر ووہان میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد میں ایک ہزار 290 کا اضافہ سامنے آیا ہے۔
اس سے قبل تعداد میں یہ کمی وبا کے عروج کے وقت میں طبی سہولیات میں داخلوں کی استعداد نہ ہونے کی وجہ سے تھی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کی رپورٹ کے مطابق ووہان میں نظر ثانی کے بعد ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 3 ہزار 869 ہوگئی جبکہ ملک میں اموات کی مجموعی تعداد 4 ہزار 512 تک پہنچ چکی ہے۔
علاوہ ازیں مجموعی کیسز کی تعداد میں بھی 325 متاثرین کا اضافہ کیا گیا، جس کے بعد ووہان میں مجموعی تعداد 50 ہزار 333 ہوگئی جو چین کے 83 ہزار 756 کیسز کا تقریباً دو تہائی حصہ ہیں۔
مزید پڑھیں: پاکستان میں کورونا وائرس سے 7027 افراد متاثر، 1765 صحتیاب
چین کے سرکاری خبر رساں ادارے 'ژن ہوا' نے نامعلوم حکام کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ وبا کے ابتدائی مراحل میں علاج کے لیے صحت کے مراکز میں داخلوں کی استعداد نہ ہونے کی وجہ سے چند طبی ادارے مرض کی روک تھام اور کنٹرول نظام سے بروقت رابطے میں نہ رہ سکے جبکہ ہسپتال بھر چکے تھے اور ڈاکٹرز پر اضافی بوجھ پڑ گیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’نتیجتاً دیر سے اور غلط رپورٹنگ ہوئی تھی‘۔
حکام کا کہنا تھا کہ ‘نئے اعداد و شمار کو ووہان کے وبا کی روک تھام اور ڈیٹا کے بڑے نظام، شہر میں مرنے والوں کی خدمت کے نظام، میونسپل ہسپتال اتھارٹی کے معلوماتی نظام اور نیوکلیک ایسڈ ٹیسٹ سسٹم کے ڈیٹا کے موازنہ کے ذریعہ مرتب کیا گیا تھا تاکہ دوہری گنتی والے معاملات کو دور کیا جا سکے اور گمشدہ کیسوں کو شامل کیا جاسکے‘۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس: آئی ایم ایف کا پاکستان کی مدد کیلئے ایک ارب 38 کروڑ ڈالر کا پیکج منظور
عہدیدار نے بتایا کہ ‘اموات کے نئے واقعات اس لیے شامل کیے گئے تھے کہ بیماریوں کے قابو پانے کے معلوماتی نظام میں ہسپتال میں داخل نہ ہونے والی اموات کا اندراج نہیں کیا گیا تھا اور کچھ تصدیق شدہ کیسز چند طبی اداروں کی جانب سے تاخیر سے رپورٹ ہوئے تھے‘۔
خیال رہے کہ چین کے کیسز کی معلومات کی درستگی کے بارے میں سوالات طویل عرصے سے اٹھائے جارہے تھے بالخصوص جب جنوری میں ووہان میں کئی دن تک نیا کیس یا اموات سامنے نہیں آئی تھیں۔