ملک میں سونے کی فی تولہ قیمت ایک لاکھ سے تجاوز کرگئی
کراچی: ملک میں سونے کی فی تولہ قیمت ایک لاکھ روپے سے تجاوز کر گئی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سونے کی فی تولہ قیمت ایک لاکھ 4 ہزار جبکہ 10 گرام کی قیمت 86 ہزار 76 روپے ہوگئی۔
قیمتوں میں پیر کے مقابلے میں فی تولہ کی قیمت میں 700 روپے جبکہ 10 گرام کی قیمت میں 600 روپے کا اضافہ دیکھا گیا۔
مزید پڑھیں: سونے کی فی تولہ قیمت 93 ہزار 650 روپے کی نئی ریکارڈ سطح تک جا پہنچی
کورونا وائرس کے باعث ملک میں جیولری کی دکانوں سمیت مقامی مارکیٹس شٹ ڈاؤن ہیں اور اسی وقت سے مقامی بلین باڈی 'اندازے سے صرف قیمتیں' بتانے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔
اس حوالے سے آل سندھ صراف جیولرز ایسوسی ایشن (اے ایس ایس جے اے) نے پیر کے مقابلے میں عالمی سطح پر سونے کی قیمت 31 ڈالر اضافے کے بعد 1721 ڈالر فی اونس بتائی۔
صدر اے ایس ایس جے اے ہارون رشید چاند کا کہنا تھا کہ ایسوسی ایشن عالمی صرافہ مارکیٹس کی بنیاد پر مقامی سطح پر قیمتوں کو اپ ڈیٹ کر رہی ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ملک بھر میں تمام صرافہ تاجروں کے درمیان ہفت روزہ یا ماہانہ زبانی ڈیلنگ کی جارہی ہے۔
ہارون رشید کا کہنا تھا کہ ایسوسی ایشن صارفین کے درمیان قیمتوں میں اضافے کے بارے میں آگاہی فراہم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے تاکہ وہ سونے ڈیلنگ کے دوران محتاط رہ سکیں۔
خیال رہے کہ وفاقی حکومت نے ملک میں جزوی لاک ڈاؤن کو 30 اپریل تک بڑھادیا ہے، اس اقدام سے جیولری سمیت تمام مارکیٹس میں تجارتی سرگرمیوں پر اثر پڑا ہے۔
یہی نہیں بلکہ اس وقت بڑے پیمانے پر شادیوں کی تقریبات پر پابندی ہے اور زیادہ تر شادیاں گھروں میں ہورہی ہیں۔
علاوہ ازیں اس عالمی وبا کے کم ہونے کے کوئی اثار نہ نظر آنے کے بعد سے شادی ہالز کی بکنگ رمضان کے دوران تک بند ہوگی۔
اس تمام صورتحال کے بعد جیولرز یقینی طور پر تجارتی نقصان برداشت کر رہے اور رمضان سے پہلے شادیوں کے سیٹ کے لیے آنے والے ایڈوانس آرڈر مسلسل کم ہورہے ہیں۔
اس حوالے سے چیئرمین آل پاکستان جیولرز ایسوسی ایشن (اے پی جے اے) محمد ارشد کا کہنا تھا کہ عالمی مارکیٹوں میں آن لائن سونے کی تجارت فروغ پارہی ہے کیونکہ مشکل وقت میں سونے کو محفوظ تصور کیا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں سونے کی قیمت میں 2600 روپے فی تولہ اضافہ
تاہم ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں آن لائن سونے کی تجارت بمشکل ایک سے 2 فیصد ہے اور تجارت ایک تولہ یا اس سے زیادہ کے بجائے 5 گرام سے کم میں کی جاتی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس بات کا امکان ہے کہ کچھ چھوٹے سونے کی پروسیسنگ فیکٹریوں کے مالکان اس سماجی مسئلے کی وجہ سے آن لائن تجارت کر رہے ہوں۔
خیال رہے کہ ملک میں لاک ڈاؤن کے باوجود کورونا وائرس کےکیسز میں اضافہ ہورہا ہے اور اب تک 5996 افراد وائرس کا شکار ہوچکے ہیں جبکہ اموات کی تعداد 107 تک پہنچ چکی ہے۔