اسپین میں لاک ڈاؤن نرم کردیا گیا
کورونا وائرس سے متاثرہ دوسرے بڑے ملک اسپین میں تنقید کے باوجود حکومت نے 13 اپریل کو سخت لاک ڈاؤن میں نرمی کرتے ہوئے لاکھوں افراد کو کام پر جانے کی اجازت دے دی۔
اسپین کورونا وائرس کے مریضوں کے حوالے سے دوسرا بڑا ملک ہے، جہاں 13 اپریل کی شام تک مریضوں کی تعداد ایک لاکھ 64 ہزار تک جا پہنچی تھی جب کہ وہاں ہلاکتوں کی تعداد بھی 17 ہزار 400 سے بڑھ چکی تھی۔
اسپین نے گزشتہ ہفتے ہی لاک ڈاؤن کو نرم کرنے کا عندیہ دیا تھا، حکومت نے اس وقت سخت لاک ڈاؤن میں نرمی کا اعلان کیا جب وہاں یومیہ ہلاکتوں میں واضح کمی دیکھی گئی۔
اسپین میں مارچ کے آغاز میں ہلاکتوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا تھا جو مارچ کے وسط تک جاری رہا اور پھر مارچ کے آخری ہفتے کے بعد وہاں ہلاکتیں کم ہونا شروع ہوئیں۔
اسپین میں مارچ کے شروع میں ہی لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا تھا اور وہاں کے وزیر اعظم کی اہلیہ سمیت کورونا وائرس کے قومی پروگرام کو دیکھنے والے سربراہ میں بھی کورونا کی تشخیص ہوئی تھی۔
متعدد سیاسی و سماجی شخصیات سمیت اسپین میں ایک لاکھ 64 ہزار سے زائد افراد کورونا سے متاثر ہوچکے ہیں، تاہم تقریبا 4 ہفتوں سے زائد عرصے تک وہاں سخت لاک ڈاؤن نافذ رہنے کے بعد 13 اپریل کو وہاں لاک ڈاؤن میں نرمی کردی گئی۔
اسپین کے نشریاتی ادارے دی لوکل نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ تنقید کے باوجود حکومت نے 13 اپریل کو لاکھوں مزدوروں و ملازمین کو کام پر جانے کی اجازت دے دی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ لاک ڈاؤن کو نرم کرتے ہوئے محدود پیمانے پر پبلک ٹرانسپورٹ کو بھی چلانے کی اجازت دی گئی ہے تاہم سفر کرنے والے تمام افراد کو فیس ماسک پہننے اور ایک دوسرے سے فاصلہ رکھنے کی ہدایات کی گئی ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ 13 اپریل کو لاک ڈاؤن میں نرمی کرتے ہوئے سیکیورٹی فورسز نے باہر آنے والے ہر شخص میں فیس ماسک بھی تقسیم کیے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ حکومت نے ایک ایسے وقت لاک ڈاؤن کو نرم کیا ہے جب گزشتہ شب ہی ملک میں 600 سے زائد ہلاکتیں ہوئیں۔
حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن کو نرم کرتے ہوئے تعمیراتی شعبے اور مینیوفیکچرنگ کرنے والی فیکٹریز کو کھولنے کی اجازت دی گئی ہے، ساتھ ہی کچھ اہم دکانوں کو بھی کھولنے کی اجازت دی گئی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ حکومت نے لاک ڈاؤن میں جزوی نرمی کرتے ہوئے زیادہ تر پبلک ٹرانسپورٹ، عوامی مقامات اور تعلیمی اداروں سمیت مذہبی مقامات کو کم سے کم 26 اپریل تک بلکل بند رکھنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔
دی لوکل کے مطابق لاک ڈاؤن کو نرم کیے جانے سے 40 لاکھ ملازمین یا مزدور کام پر جا سکیں گے تاہم پھر بھی اسپین کی بیشتر آبادی گھروں میں ہی محدود رہے گی۔
اسپین کی جانب سے لاک ڈاؤن کو نرم کیے جانے کے بعد خیال کیا جا رہا ہے کہ دیگر ممالک بھی آئندہ ہفتے تک لاک ڈاؤن میں نرمی کردیں گے۔
یورپ کے دیگر ممالک جن میں آسٹریا، جمہوریہ چیک اور ناروے شامل ہیں، انہوں نے بھی 13 اپریل کے بعد لاک ڈاؤن نرم کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔
یورپی ملک سویڈن میں پہلے ہی کورونا کے پھیلنے کے باوجود لاک ڈاؤن نافذ نہیں ہے جب کہ اٹلی نے بھی اپریل کے اختتام تک لاک ڈاؤن کو نرم کرنے کا عندیہ دے رکھا ہے۔
جرمنی نے بھی اپریل کے آخر یا مئی کے شروع میں ہی لاک ڈاون کو نرم کرنے کا اشارہ دیا ہے جب کہ برطانوی حکومت فی الحال لاک ڈاؤن کو نرم کرنے یا نہ کرنے کا عندیہ نہیں دیا۔