ایل او سی، ورکنگ باؤنڈری پر بھارتی فوج کی شیلنگ، 4 سالہ بچہ جاں بحق
بھارتی فوج کی جانب سے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بلااشتعال شیلنگ کا سلسلہ جاری ہے جس کے نتیجے میں آزاد کشمیر کے علاقے نیلم میں 4 سالہ بچہ جاں بحق ہوگیا جبکہ دیگر علاقوں میں 4 افراد زخمی ہوگئے۔
نیلم کے ڈپٹی کمشنر راجا محمود شاہد کا کہنا تھا کہ بھارت فوج نے تحصیل شاردا کے گاؤں بنٹل میں دوپہر کو شیلنگ کی جس سے 4 سالہ حسین میر جاں بحق ہوگیا۔
ان کا کہنا تھا کہ معصوم بچہ اپنے گھر کے برآمدے میں کھڑا تھا اسی دوران شیل آکر لگا جس سے وہ جانبر نہ ہوسکا اور موقع پر ہی دم توڑ دیا۔
خیال رہے کہ بنٹل اور دودنیال کے علاقوں میں دو روز قبل بھی شدید شیلنگ کی گئی تھی جس سے 4 افراد زخمی ہوئے تھے جبکہ 33 کے قریب بھینسیں نشانہ بنی تھیں۔
ڈپٹی کمشنر نیلم کا کہنا تھا کہ بھارتی فوج کی شیلنگ سے ہونے والا مالی نقصان کا ابھی اندازہ نہیں لگایا جاسکتا۔
نیلم کے علاوہ رکھ چکری سیکٹر کے ضلع حویلی میں بھی بھارتی فورسز نے فائرنگ کی۔
پولیس افسر راجا خالد کا کہنا تھا کہ ہوندی پیران اور کیرینی گاؤں میں علی الصبح فائرنگ سے 26 سالہ وقار حسین اور 70 سالہ بزرگ محمد شریف زخمی ہوگئے۔
آزاد جموں وکشمیر کے محکمہ سول ڈیفنس اور ڈیزاسٹر منیجمنٹ کے سیکریٹری سید شاہد محی الدین کے مطابق بھارتی شیلنگ سے 2020 میں اب تک 3 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ 16 خواتین سمیت 54 افراد زخمی ہوئے۔
وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر راجا فاروق حیدر نے ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ 'بھارتی فوج کی جانب سے بلااشتعال فائرنگ اور جنگ بندی کی خلاف ورزی سے نہ صرف شہریوں کا جانی نقصان ہورہا ہے بلکہ کورونا وائرس کے خلاف علاقے میں جاری کوششوں کو بھی نقصان پہنچ رہا ہے'۔
انہوں نے کہا کہ 'کیا اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس اس درندگی پر سنجیدہ نوٹس لیں گے'۔
قبل ازیں پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل بابر افتخار نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا تھا کہ بھارتی فوج کی جانب سے گزشتہ رات لائن آف کنٹرول اور شکر گڑھ میں ورکنگ باؤنڈری پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلا اشتعال فائرنگ کی گئی۔
انہوں نے بتایا تھا کہ بھارتی فوج نے دونوں مقامات پر جان بوجھ کر شہریوں کو نشانہ بنایا۔
ان کا کہنا تھا کہ لائن آف کنٹرول پر چری کوٹ سیکٹر میں بھارتی فوج کی جانب سے چلائے گئے مارٹر گولوں کی زد میں آکر سریان گاؤں کے 35 سالہ رہائشی زخمی ہوئے جبکہ شکر گڑھ میں ورکنگ باؤنڈری پر ننگال گاؤں کے رہائشی 57 سالہ شخص بھارتی فوج کی فائرنگ سے شدید زخمی ہوا۔
مزید پڑھیں: بھارتی فوج کی ایل او سی پر بلا اشتعال گولہ باری، پاک فوج کا بھرپور جواب
آئی ایس پی آر کے مطابق دونوں زخمیوں کو ہسپتال منتقل کرکے طبی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز بھی ایل او سی پر بھارتی فوج نے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھاری گولہ باری کی تھی جس کے نتیجے میں 6 شہری شدید زخمی ہوگئے تھے۔
ترجمان پاک فوج نے بتایا کہ بھارتی فوج نے ایل او سی کے ساتھ ڈھڈنیال، شاہ کوٹ اور شاردا سیکٹر میں بھاری گولہ باری کی اور جان بوجھ کر شہری آبادی کو نشانہ بنایا تھا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ بھارتی فوج کی جانب سے بیس والی اور چھَری گاؤں میں بھاری ہتھیاروں سے اندھا دھند فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں ایک 15 سالہ لڑکی سمیت 4 نہتے شہری شدید زخمی ہوگئے۔
بیان میں کہا گیا کہ پاک فوج کے اہلکاروں نے بھارت کی اشتعال انگیزی کا بھرپور جواب دیا اور ان فوجی چوکیوں کو نشانہ بنایا جہاں سے فائرنگ کی گئی تھی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے گزشتہ روز ہی بتایا تھا کہ رواں برس کے 4 ماہ کے دوران بھارتی فوج 708 مرتبہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرچکی ہے، جس کے نتیجے میں 42 شہری زخمی جبکہ 2 شہید ہوچکے ہیں۔
بعدازاں ایک اور ٹوئٹر پیغام میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا تھا کہ بھارتی فوج نے نکیال سیکٹر میں دوبارہ بلا اشتعال فائرنگ کا سلسلہ شروع کردیا اور جان بوجھ کر شہری آبادی کا نشانہ بنایا جس کا پاک فوج نے بھرپور جواب دیا۔
مزید پڑھیں: ایل او سی: بھارت کی بلااشتعال فائرنگ سے 4 افراد زخمی
خیال رہے کہ ایل او سی پر جنگ بندی کے لیے 2003 میں پاکستان اور بھارتی افواج کی جانب سے ایک معاہدے پر دستخط کیے گئے تھے تاہم اس کے باوجود جنگ بندی کی خلاف ورزی کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔
سال 2019 میں بھارتی فوج کی جانب سے ایل او سی پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 59 افراد جاں بحق جبکہ 2 سو 81 زخمی ہوئے تھے۔
قبل ازیں17 مارچ کو بھارت کی طرف سے وادی نیلم میں لائن آف کنٹرول کے شاہ کوٹ سیکٹر پر بھاری ہتھیاروں سے فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں پاک فوج کے 20 سالہ سپاہی واجد علی نے جام شہادت نوش کیا تھا۔