جریدے نیو انگلینڈ جنرل آف میڈیسن میں شائع تحقیق میں اس دوا کا استعمال مریضوں کے ایک چھوٹے گروپ میں کیا گیا اور ان میں سے ایک اکثریت کی حالت میں نمایاں بہتری دیکھنے میں آئی، جس سے فی الحال ناقابل علاج سمجھے جانے والے مرض کے علاج کی تلاش کی امید بڑھ گئی ہے۔
اس تحقیق میں جن مریضوں کو شامل کیا گیا تھا، ان کی حالت نازک تھی اور انہیں یہ دوا compassionate use (یعنی ایسی دوا جس سے علاج کی منظوری نہ دی گئی ہو مگر کوئی علاج نہ ہونے پر اسے استعمال کرایا جائے) ٹرائل کے طور پر استعمال کرائی گئی۔
تحقیق میں 53 مریضوں کو شامل کیا گیا تھا جن کا تعلق امریکا، یورپ اور برطانیہ سے تھا اور حالت خراب ہونے پر ان میں سے 50 فیصد کو وینٹی لیٹر پر رکھا گیا تھا جبکہ 4 کو ہارٹ۔لنک بائی پاس مشین سے منسل کیا گیا تھا۔
ان سب مریضوں کو 10 دن تک اس دوا کا استعمال کرایا گیا اور 18 دن میں 68 فیصد کی حالت میں بہتری آگئی اور جسم میں آکسیجن کی سطح میں اضافہ ہوا۔
30 میں سے 17 افراد جو وینٹی لیٹر پر تھے، وہ لائف سپورٹ مشینوں سے نکلنے کے قابل ہوگئے، جبکہ تحقیق میں شامل 50 فیصد کے قریب افراد صحتیاب ہونے کے بعد ڈسچارج ہوگئے مگر 13 فیصد ہلاک ہوگئے۔
اموات کی شرح ان میں زیادہ تھی جو وینٹی لیٹر پر تھے، جن میں سے 18 فیصد کا انقال ہوا۔
لاس اینجلس کے سیڈا سینائی میڈیکل سینٹر کے ڈائریکٹر اور تحقیقی ٹیم میں شامل جوناتھن ڈی گرائن نے کہا 'ہم اس ڈیٹا سے کوئی حتمی نتیجہ تو نہیں بیان کرسکتے، مگر ہسپتال میں زیرعلاج مریضوں کے مشاہدے سے ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ ریمیڈیسیور کے نتائج حوصلہ افزا ہیں'۔
تحقیق میں اس دوا کو کووڈ 19 کے علاج کے لیے محفوظ اور مؤثر دریافت کیا گیا۔
اس دوا کے حوالے سے متعدد بڑے پیمانے پر کلینیکل ٹرائلز اس وقت ہورہے ہیں تاکہ اس کے کووڈ 19 پر اثرات کو دریافت کیا جاسکے۔
خیال رہے کہ دنیا بھر میں اس بیماری کے نتیجے میں اب تک 17 لاکھ سے زائد افراد بیمار جبکہ ایک لاکھ 3 ہزار سے زائد ہلاک ہوچکے ہیں۔
اس بیماری کا فی الحال کوئی علاج موجود نہیں مگر اس کی علامات کا علاج کیا جاتا ہے اور اب تک 3 لاکھ 89 ہزار سے زائد افراد صحتیاب بھی ہوچکے ہیں۔
ریمیڈیسیور پر ہونے والی ایک تحقیق چین میں جاری ہے جس کے نتائج رواں ماہ جاری ہونے کا امکان ہے جبکہ امریکا کے یو ایس نیشنل انسٹیٹوٹ آف ہیلتھ کے زیرتحت تحقیق کے نتائج بھی آئندہ چند ہفتوں میں سامنے آسکتے ہیں۔
اس دوا کو گیلاڈ سائنسز انکارپوریشن نے تیار کیا ہے جس کی جانب سے بھی 2 ٹرائلز کے اخراجات ادا کیے جارہے ہیں۔